*محدث سورتی و محدث بریلی کے درمیان مکالمہ*
*محدث سورتی و محدث بریلی کے درمیان مکالمہ*
پیلی بھیت میں ایک دعوت میں اعلی حضرت اور مولانا وصی احمد محدث سورتی علیہ الرحمہ تشریف فرما تھے
میزبان دعوت نے دسترخواں لگانے سے پہلے ہاتھ دھلانے کیلئے برتن لایا ۔
وصی احمد محدث سورتی علیہ الرحمہ نے میزبان کو اشارہ فرمایا کہ پہلے اعلی حضرت محدث بریلی کے ہاتھ دھلاو
تو اعلی حضرت نے فورا فرمایا آپ محدث ہیں اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ جاننے والے ہیں آپ کا فیصلہ حق ہے اور آپ کی شان کے لائق ہے
کیونکہ سنت یہ ہے کہ مجمع مہمانوں کا ہو تو سب سے پہلے چھوٹوں کے ہاتھ دھلائے جائیں اور آخر میں بڑوں کے تاکہ بڑے ہاتھ دھو کر چھوٹوں کا انتظار نہ کرتے رہیں اور کھانا کھلانے کے بعد بڑوں کے ہاتھ دھلائے جائیں اب میں ابتداء کررہا ہوں کھانے کے بعد آپ کو ابتدا کرنی پڑے گی
یہ سنتے ہی محدث سورتی علیہ الرحمہ نے میزبان سے برتن لینے لگے کہ میرے دھلاو تو سیدی اعلی حضرت نے فرمایا
مولانا اپنے فیصلے کے خلاف عمل درآمد کرنا آپ کی شان نہیں ہے
تو یہ دلچسپ اور علمی گفتگو سامعین کیلئے خوشگوار اور مفید رہی
(فیضان اعلی حضرت ص٢٠٤)
*✍محمد ساجد مدنی*