ولادت_مصطفی_صلی_اللّٰہ_علیہ_وسلم
ولادت_مصطفی_صلی_اللّٰہ_علیہ_وسلم
جب اطراف عالم میں گمراہی پھیلنے لگی جہالت عام ہونے لگی شرک اور بت پرستی کر کے گزشتہ انبیاء کرام علیہم السلام کے دینوں میں تحریفیں کی جانے لگیں اور طاقتوروں کی طرف سے لوگوں پر ظلم قہر ہونے لگا حتی کہ علقمند سمجھے جانے والے باشعور لوگ بھی شرک و جاہلیت کی گندگی کے دلدل میں پھنسنے لگے تو اللہ رب العزت نے اپنے پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا
جب پیارے آقا صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کا زمانہ قریب آیا تو دین حق پر قائم علماء آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کی خبریں سنانے لگے تمام عرب اس بات کی گواہی دیتے تھے کہ اللہ عزوجل کی ان پر خاص عنایت ہے اور تمام عرب کعبۃ اللہ شریف کی حرمت و عظمت کے قائل تھے یہی وجہ ہے کہ جب ابرہہ اپنے لشکر ساتھ کعبۃ اللہ شریف پر چڑھائی کرنے آیا تو اللہ رب العزت نے حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کی عظمت کو ظاہر کرنے کے لیے ابرہہ کے لشکر کو نیست و نابود فرمادیا جیسا کہ قرآن پاک سورۃ الفیل آیت نمبر 3 تا 5 میں اللہ رب العزت نے فرمایا
وارسل علیھم طیرا ابابیل ترمیھم بحجارۃ من سجیل فجعلھم کعصف ماکول
اہل عرب کی قدیم زمانے سے یہ عادت چلتی آئی ہے کہ جب بھی انکے مابین کوئی مشہور واقعہ رونما ہوتا تو اسی واقعے سے اپنی تاریخ شمار کرتے تھے
چونکہ اہل عرب کے دلوں میں واقعہ فیل کی عظمت بیٹھ چکی تھی اس لئے وہ اپنے تاریخی معاملات و واقعات کی تاریخ اسی واقعے سے شمار کرنے لگے
مشہور قول کے مطابق نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت عام الفیل میں 12 ربیع الاول بمطابق 571 عیسوی کو بروز پیر صبح صادق کے وقت ہوئی
جبکہ بعض آئمہ کی تحقیق کے مطابق 9 ربیع الاوّل کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی
آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت بہت سے خلاف عادت واقعات و عجائبات ظاہر ہوئے جو آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نبوت اور مختار و برگزیدہ بندہ ہونے پر روشن دلیل تھے حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت سے قبل جو شیاطین کان لگا کر آسمانوں کی باتیں سنتے تھے انہیں آسمان سے تارے مارے گئے آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ نے وقت ولادت ایسا نور دیکھا جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے جیسا کہ حدیث پاک سے ثابت ہے کہ انبیاء کی مائیں ان کی وقت ولادت ایسے امور کا مشاہدہ فرماتی تھیں
مصطفی جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت اللہ رب العزت نے اس قدر انعام و اکرام فرمایا کہ اسں کا ذکر محبان خدا کے دلوں میں ایمان کو مزید مضبوط کر دیتا ہے
#دانیال_رضا_مدنی