فضائل اہلبیت باروایت سیدنا ابوہریرہ..............!!
فضائل اہلبیت باروایت سیدنا ابوہریرہ..............!!
سوال:
علامہ صاحب شیعہ اعتراض کرتے ہیں بلکہ مین نے خود ایک ذاکر کو سنا وہ کہہ رہا تھا کہ ابوہریرہ نے اہلبیت کی شان والی احادیث چھپا دی تھیں....اسکا تسلی بخش جواب دیں
.
جواب:
یہ شیعہ رافضی تفضیلی ذاکر ماکر وغیرہ کا جھوٹ ہے... خیانت ہے... بہتان ہے... بغض صحابہ ہے...جہالت ہے
کیونکہ
اہلبیت کی شان میں سیدنا ابوہریرہ سے کئ احادیث و روایات مروی ہے چند احادیث و روایات ملاحظہ فرماءیں
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ خَيْبَرَ : " لَأُعْطِيَنَّ هَذِهِ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، يَفْتَحُ اللَّهُ عَلَى يَدَيْهِ...... فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ، فَأَعْطَاهُ إِيَّاهَا،
ترجمہ:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن فرمایا کیا اب میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اس کے ہاتھ پر فتح عنایت فرمائے گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو بلایا اور ان کو جھنڈا دیا
(مسلم حدیث2405بحدف یسیر)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ الدَّوْسِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...وَقَالَ : " اللَّهُمَّ أَحْبِبْهُ، وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ
ترجمہ:
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ میں حسن سے محبت کرتا ہوں اور یا اللہ تو اس کو محبوب رکھ جو حضرت حسن سے محبت کرے
(بخاری حدیث2122)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " رَأَيْتُ جَعْفَرًا يَطِيرُ فِي الْجَنَّةِ مَعَ الْمَلَائِكَةِ
ترجمہ:
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے حضرت جعفر کو دیکھا وہ جنت میں ملائکہ کے ساتھ اڑ رہے تھے
(ترمذی حدیث3763)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : نَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَلِيٍّ، وَالْحَسَنِ، وَالْحُسَيْنِ، وَفَاطِمَةَ، فَقَالَ : " أَنَا حَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ، سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ
ترجمہ:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی حسن حسین اور فاطمہ کی طرف دیکھا اور فرمایا اے اللہ میری اس سے جنگ ہے جس سے یہ جنگ کریں اور میری اس سے صلح ہے جس سے یہ صلح کریں
(مسند احمد حدیث436)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...وَكَانَ أَخْيَرَ النَّاسِ لِلْمِسْكِينِ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ
ترجمہ:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں مسکینوں کے لیے سب سے زیادہ بہترین شخص حضرت سیدنا جعفر بن ابی طالب تھے
(بخاری روایت3708)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِحَسَنٍ : " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ، فَأَحِبَّهُ، وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ
ترجمہ:
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ میں حسن سے محبت کرتا ہوں اور یا اللہ تو اس کو محبوب رکھ جو حضرت حسن سے محبت کرے
(مسلم حدیث2421)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ أَحَبَّ الْحَسَنَ، وَالْحُسَيْنَ فَقَدْ أَحَبَّنِي، وَمَنْ أَبْغَضَهُمَا فَقَدْ أَبْغَضَنِي "
ترجمہ:
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے حسن اور حسین سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض رکھا بے شک اس نے مجھ سے بغض رکھا
(ابن ماجہ حدیث143)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ، فَإِذَا سَجَدَ وَثَبَ الْحَسَنُ، وَالْحُسَيْنُ عَلَى ظَهْرِهِ
ترجمہ:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے عشاء کی۔۔۔جب آپ علیہ الصلاۃ و السلام سجدہ فرماتے تو حسن اور حسین پیٹھ مبارک پر چڑھ جاتے(پھر دوسری طرف اتر جاتے)
(مسند احمد روایت10659)
.
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُقَبِّلُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن کا بوسہ لیا کرتے تھے
(مسند احمد حدیث10673)
.
آخر میں سیدنا ابوہریرہ کی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم و اہلبیت سے محبت کے نرالے انداز کی ایک جھلک ملاحظہ کیجیے
فَلَقِيَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، فَقَالَ : أَرِنِي أُقَبِّلْ مِنْكَ حَيْثُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُ. قَالَ : فَقَالَ بِقَمِيصَةِ، قَالَ : فَقَبَّلَ سُرَّتَهُ.
راوی کہتے ہیں کہ ہماری ملاقات ابوہریرہ سے ہوئی تو حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا کہ اے حسن رضی اللہ تعالی عنہ مجھے اپنے جسم مبارک کا وہ حصہ دکھاؤ جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوسہ دیا کرتے تھے۔۔۔حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی قمیض مبارک اوپر کی اور حضرت ابو ہوریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ کی ناف مبارک کا بوسہ لیا
(مسند احمد روایت7462)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر