سیرت حضرت علامہ مفتی محمد غلام رسول سعیدی علیہ الرحمہ
🌺#سند_المحدثین_عمدتہ_المحقیقین #مفسر_قرآن_شارح_بخاری_و_مسلم_مصنف_کتب_کثیرہ_سعید_ملت_حضرت_علامہ_مفتی_محمد_غلام_رسول #سعیدی_علیہ_الرحمہ🌺
🌹#ولادت_باسعادت:
علامہ غلام رسول سعیدی رحمہ اللہ تعالی 10 رمضان المبارک 1356 ھ مطابق 14 نومبر 1937بروز جمعہ دہلی"انڈیا" میں پیدا ہوئے۔
🌹#نام:
آپ علیہ الرحمہ کا اصل نام شمس الدین نجمی ہے جب بھی آپکی والدہ مشفقہ آپکو کوئی خط لکھتیں تو اس میں نجمی بیٹا لکھا ہوا ہوتا تھا جب آپ کی رغبت علم دین کی طرف ہوئی تو آپ نے آپنا نام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نسبت کرتے ہوئے غلام رسول رکھا
🌹#تعلیم_تربیت:
6 سال کی عمر میں آپ نے اپنی والدہ محترمہ سے قرآن پاک ناظرہ مکمل کیا ۱۰ سال کی عمر میں آپ نے پنجابی اسلامیہ ہائی اسکول" دہلی" میں پرائمری پاس کیا۔ قیام پاکستان کے موقع پر ہجرت فرمائی اور پاکستان تشریف لے آئے اور کراچی میں قیام فرمایا۔ کراچی آنے کے بعد کچھ تعلیمی سلسلہ جاری رہا، لیکن پھر حالات کی ستم ظریفی کا مقابلہ کرنے کے لئے حصول معاش کیلئے کمر کسلی، لیکن اللہ ربّ العزت کو یہ منظور نہ تھا۔ ۱۹۸۵میں 21 سال کی عمر میں علامہ عمر اچھروی صاحب کی تقریر کے نتیجہ میں آپ تعلیم کی طرف متوجہ ہوئے جب علامہ غلام رسول سعیدی کراچی میں واقع آرام باغ کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کرتے تو درود و سلام کی صدائیں قلب کو جھنجھوڑ ڈالا۔ آپ نے مطالعہ قرآن شروع کیا لیکن جو ترجمہ میّسر آیا اس میں بعض مقامات پر عظمت رسالت کے حوالے سے نازیبا الفاظ آپ کے ذہن کو چبھتے جس پر آپ مضطرب ہوگئے، اسی طرح قرآن و حدیث کو جاننے کا ایک نیا ولولہ مزید جنون پکڑگیا، تو آپ نے اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے ترجمہ کنزالایمان کا مطالعہ شروع کیا، اور مزید علم کی پیاس بجھانے کے لئے جامعہ محمودیہ رضویہ رحیم یار خان جا پہنچے۔ وہاں کے مہتمم مولانا محمد نواز اویسی تھے اس وقت، انھوں نے آپ کو علم و عمل کا پیاسا پا کر مولانا عبدالمجید اویسی کے حوالے کر دیا ۔ اُن سے پھر آپ نے
صرف و نحو، اور
ادب و فقہ
کی چند کتابیں پڑھیں۔ بعد ازاں جامعہ نعیمیہ لاہور تشریف لے گئے، وہاں آپ نے مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد حسین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ سے آپ نے
"قطبی، شرح جامی، سلم العلوم، بدایۃ الحکمت
اورتفسیر جلالین پڑھی اور علامہ عبد الغفور قادری علیہ الرحمہ سے کافیہ،شرح التھذیب، اصول الشاشی،نور الانوار جبکہ علامہ مفتی عزیز احمد بدایونی سے تلخیص المفتاح کے اسباق پڑھے۔ علم کی مزید طلب آپ کو رئیس المناطقہ استاد المدرسین حضرت علامہ عطا محمد بندیالوی چشتی کے تک لے گئی، اُن سے
معقول و منقول کی کئی کتابیں مختصر المعانی ، قاضی مبارک ، حمد اللہ ، شمس بازغہ،صدرا،خیالی،مطوّل،مسلم الثبوت،توضیح التلویح اور فقہ میں ہدایہ آخرین اور حدیث شریف میں مشکوٰۃ المصابیح اور جامع ترمذی کو بالالتزام پڑھا ۔اسکے علاوہ جامعہ قادریہ فیصل آباد کے مولانا ولی النبی صاحب سے اقلیدس اورتصریح پڑھی جبکہ مولانا مفتی مختار حق صاحب سے "سراجی" پڑھی۔
🌹#درس_تدریس:
علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ علیہ نے دارالعلوم نعیمیہ کراچی میں 32 سال تک شیخ الحدیث کے منصب پر فائز رہ کر تشنگانِ علوم نبویہ کی سیرابی فرمائی۔آپ کے تلامذہ ملک و بیرون ممالک میں دین و سنیت کی ترویج واشاعت میں مصروف عمل ہیں
🌹#بیعت_وارادت:
۱۹۷۵ میں آپ کے استاد گرامی مولانا عبد المجید اویسی نے آپ کو غزالی زماں رازی دوراں علامہ سید احمد سعید کاظمی قدس سرہ کے دست بابرکات پہ بیعت کرایا اسی نسبت سے آپ اپنے نام کے ساتھ سعیدی لکھتے ہیں
علامہ سعیدی قدس سرہ خدمات دینیہ میں سب اہم اور نمایاں تصنیفی خدمات ہیں جن کو قدرے ذکر کیا جاتا ہے ۔۔۔۔
📚تفیسیر بے بدل" تبیان القران" 13 جلدیں ----
📚شرح صحیح بخاری"نعمتہ الباری" 17 جلدیں
📚شرح صحیح مسلم"8 ضخیم جلدیں
📚تذکرتہ المحدثین
📚توضیح البیان (آپکی سب سے پہلی کتاب)
📚مقالات سعیدی
📚مقام ولایت ونبوت
📚اعلی حضرت کا فقہی مقام (مقالہ )
📚ذکر با الجہر
📚حیات استاذالعلماء
📚ضیائے کنزالایمان
📚معاشرے کے ناسور
📚شان الوہیت
قران کریم کی 1 اور تفسیر بنام
📚تبیان الفرقان
🌹#مناظرے
آپ ایک بلند پایہ مناظر بھی تھے آپ کے دو مناظرے بہت مشہور ہیں۔ان کی مکمل روئداد ماہنامہ" الاشرف"مئی ۱۹۹۲ میں طبع ہو کر منظر عام پہ آ چکی ہے
🌹#وفات:
۔ ادھر کچھ عرصہ سے آپ کافی علیل چل رہے تھے ۔ طویل علالت کے بعد آپ بہ عمر 80 سال 26 ربیع الآخر 1437 ھ مطابق 6 فروری 2016 ء اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے۔
ان للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔۔۔اللہ آپ کے درجات بلند تر فرمائے۔۔ آمین
#حوالہ (حیات سعید ملت)
✍️ #خادم_العلم_والعلماء
#نازش_المدنی_مرادآبادی_غفر_لہ_الھادی
03013823742