October 28, 2020 Abdullah Hashim Madni
"فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ"
فرانسیسی مصنوعات کی فھرست اس لنک پے
.https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=3357005101087269&id=100003334358641
اقتصادی وغیرہ مختلف قسم کےبائیکاٹ.........؟؟
*#اقتصادی تجارتی بائیکاٹ حسبِ ضرورت،حسبِ نفع:* سمجھانے سلجھانے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اگر شرعی مصلحت ہو، فائدہ ہو یا فائدہ کی امید ہو تو گستاخ کفار ممالک سے معاشی اقتصادی بائیکاٹ کیا جاسکتا ہے بلکہ بائیکاٹ کرنا چاہیے
.
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مدینہ میں معاہدہ کیا تھا تو اس معاہدے کی ایک شق معاشی اقتصادی بائیکاٹ پر مشتمل تھی:
لَا تُجَارُ قُرَيْشٌ وَلَا مَنْ نَصَرَهَا
ترجمہ:
قریش سے تجارت نہ کی جائے گی اور ان سے بھی تجارت نہ کی جائے گی جو قریش کے مددگار ہوں
(البداية والنهاية ط هجر4/558)
(اللؤلؤ المكنون في سيرة النبي المأمون2/204)
(مجموعة الوثائق السياسية 1/592)
.
سیدنا ثمامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب ایمان لے آئے ، مسلمان ہوئے تو آپ نے کفار و مشرکین مکہ سے اقتصادی و معاشی بائیکاٹ کا اعلان کر دیا اور فرمایا
لاَ يَأْتِيكُمْ مِنَ اليَمَامَةِ حَبَّةُ حِنْطَةٍ، حَتَّى يَأْذَنَ فِيهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ترجمہ:
تمہارے پاس یمامہ سے گندم کا ایک دانہ تک نہ آئے گا یہاں تک کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اس معاملے میں اجازت عطا فرمائیں
[صحيح البخاري ,5/170 روایت4372]
.
*#حسبِ طاقت میل جول وغیرہ دیگر قسم کے تعلقات کا بائیکاٹ:*
سمجھانے کے ساتھ ساتھ مجرموں گستاخوں بدمذہبوں سے سلام دعا کلام ، کھانا پانی ، میل جول ، شادی بیاہ نماز وغیرہ میں شرکت نہ کرنے، بائیکاٹ کرنے کے دلائل یہ ہیں
الحدیث:
[ ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم ]
’’گمراہوں،گستاخوں، بدمذہبوں سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو(سمجھانے کے ساتھ ساتھ قطع تعلق و بائیکاٹ کرو) کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں‘‘(صحیح مسلم1/12)
ایک امام نےقبلہ کی طرف تھوکا،رسول کریمﷺنےفرمایا:
لایصلی لکم
ترجمہ:
وہ تمھیں نماز نہیں پڑھا سکتا
(ابوداؤد حدیث481، صحیح ابن حبان حدیث1636,
مسند احمد حدیث16610 شیعہ کتاب احقاق الحق ص381)
صدر الشریعہ خلیفہ اعلی حضرت سیدی مفتی امجد علی اعظمی فرماتے ہیں:
اس وقت جو کچھ ہم کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں سے مُقاطَعہ(بائیکاٹ) کیاجائے اور ان سے میل جول نشست وبرخاست وغیرہ ترک کریں.(بہار شریعت جلد1 حصہ9 ص60)
چند اوراق بعد لکھتے ہیں:
سب سے بہتر ترکیب وہ ہے جو ایسے وقت کے لیے قرآن وحدیث میں ارشاد ہوئی اگر مسلمان اس پر عمل کریں تمام قصوں سے نجات پائیں دنیا وآخرت کی بھلائی ہاتھ آئے۔ وہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں سے بالکل میل جول چھوڑ دیں، سلام کلام ترک کر دیں، ان کے پاس اٹھنا بیٹھنا، ان کے ساتھ کھانا پینا، ان کے یہاں شادی بیاہ کرنا، غرض ہر قسم کے تعلقات ان سے قطع کر دیں..(بہار شریعت جلد1 حصہ9 ص84)
.
الحدیث:
فَلَا تُجَالِسُوهُمْ، وَلَا تُؤَاكِلُوهُمْ، وَلَا تُشَارِبُوهُمْ، وَلَا تُنَاكِحُوهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا مَعَهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا عَلَيْهِمْ
ترجمہ:
بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ میل جول نہ رکھو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے معیت میں(انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو
[السنة لأبي بكر بن الخلال ,2/483حدیث769]
.
الحدیث:
فلا تناكحوهم ولا تؤاكلوهم ولا تشاربوهم ولا تصلوا معهم ولا تصلوا عليهم
ترجمہ:
بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان کے معیت میں (انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو
[جامع الأحاديث ,7/431حدیث6621]
.
سمجھانے کےساتھ ساتھ جب مسلمانی کے دعوےدار بدمذہب و گستاخ سے بائیکاٹ کا حکم ہے تو گستاخی کرنے والے غیرمسلم ممالک سے بھی میل جول ، کھانا پانی ،لین دین ، خرید و فروخت ، انکی مصنوعات وغیرہ کا بائیکاٹ کیا جاسکتا ہےبلکہ بائیکاٹ کرنا چاہیے
.
واللہ تعالیٰ اعلم و رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم اعلم
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
00923468392475