یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

" بری صحبت اور دوستی سے بچو"



      
  "  بری صحبت اور دوستی سے بچو" 
قرآن و احادیث میں  بے شمار جگہ پر بری صحبت اور برے لوگوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کی ممانعت ہے چناچہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
یٰوَیْلَتٰى لَیْتَنِیْ لَمْ اَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًا(۲۸)لَقَدْ اَضَلَّنِیْ عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ اِذْ جَآءَنِیْؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِلْاِنْسَانِ خَذُوْلًا(سورہ الفرقان آیت28 تا 29)
ترجمہ کنز العرفان: ہائے میری بربادی! اے کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا۔ بیشک اس نے میرے پاس نصیحت آجانے کے بعد مجھے اس سے بہکا دیا اور شیطان انسان کو مصیبت کے وقت بے مدد چھوڑ دینے والا ہے۔
 بدمذہبوں سے دوستی اور تعلق نہیں رکھنا چاہئے اور نہ ہی ان کے ساتھ رشتہ داری قائم کرنی چاہئے کیونکہ یہ خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور اپنی چکنی چپڑی باتوں ظاہری عبادت و ریاضت اور دکھلاوے کی پرہیز گار  ی کے ذریعے دوسروں کو بھی گمراہ کر دیتے ہیں۔صحیح مسلم شریف میں حضرت ابو ہریرہ     رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت   ہے، حضور اقدس صَلَّی اللہ    تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا ’’ عنقریب میری امت کے آخر میں کچھ ایسے لوگ ظاہر ہوں گے جو تم سے ایسی باتیں    کریں گے جنہیں نہ تم نے سنا ہو گا اور نہ تمہارے باپ دادا نے، تو تم ان سے دور رہنا اور انہیں      (خود سے)   دور رکھنا۔  (   مسلم، باب النہی عن الروایۃ عن الضعفائ۔۔۔ الخ،   ص۹، الحدیث: ۶(۶)  )

امہات المؤمنین اَزواجِ مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن



امہات المؤمنین اَزواجِ مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
 اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

          سرورعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہنآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی زوجیت کے شرف کی وجہ سے امہات المؤمنین کے لقب سے سرفراز ہوئیں،چنانچہ قرآن پاک میں ارشاد ِربانی ہے :
وَ اَزْوَاجُهٗۤ اُمَّهٰتُهُمْؕ- (پ۲۱،الاحزاب:۶)     ترجمۂ کنزالایمان:اور اس کی بیبیاں  ان کی مائیں ہیں۔
          امام ابن ابی حاتم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ قول نقل کیاہے کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہنحرمت میں مؤمنین کی مائیں ہیں اور مؤمنوں پراسی طرح حرام ہیں جس طرح ان کی مائیںحرام ہیں۔ (الدرالمنثورفی التفسیرالمأثور،سورۃ الاحزاب،تحت الآیۃ:۶،ج۶،ص۵۶۶)  

حضرت علامہ محمد نور بخش توکلی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کا تعارف



حضرت علامہ محمد  نور بخش توکلی رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہ کا تعارف

پیدائش
            فخر اہلسنت، پیر طریقت حضرتِ علامہ نور بخش توکلی رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادت باسعادت ضلع لدھیانہ  (مشرقی پنجاب، ہند)  کے موضع چک قاضیاں میں        ۱۳۰۵ ھ میں ہوئی۔آپ کا تعلق ایک دینی گھرانے سے تھا لہٰذا بچپن ہی سے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہ الْمُبِیْنکی صحبت و قربت نصیب ہوئی ۔
تعلیم و  تربیت
            ابتدائی تعلیم مقامی مدارس سے حاصل کی ۔ بچپن ہی سے ذہانت اور خدا داد صلاحیتوں کی بنا پر اپنے ساتھیوں میں ممتازومافوق رہے۔ایم۔ اے۔ عربی کا امتحان ہند کی مشہور درس گاہ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ سے امتیازی حیثیت کے ساتھ پاس کیا ۔ آپ کو دینی علوم سیکھنے کا بھی بہت شوق تھا اور یہ عالم تھا کہ میونسپل بورڈ کالج میں پروفیسر ہونے کے باوجود معروف عالم دین مولانا غلام رسول قاسمی کشمیری امرتسری کے پاس حاضر ہوتے اور طلباء کے ساتھ چٹائی پر بیٹھ کر تفسیر،  حدیث اور فقہ کا درس لیتے۔آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی تصانیف آپ کے کثیر مطالعے اور وسعت نظری کی نشاندھی کرتی ہیں ۔

کُلُّ نَفْسٍ ذَائقة الْمَوْتِ۔



کُلُّ نَفْسٍ ذَائقة الْمَوْتِ۔  
بسم الله الرحمن الرحيم
اَلْحَمْدُ لِله رَبِّ الْعَالَمِيْن،وَالصَّلاۃ وَالسَّلام عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِيم وَعَلیٰ آله وَاَصْحَابه اَجْمَعِيْن۔
کُلُّ نَفْسٍ ذَائقة الْمَوْتِ - ہر متنفس کو موت کا مزہ چکھنا

 ہے
خالق کائنات اللہ رب العزت نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کردی ہے اور موت ایسی شی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتی کہ دہریہ ہی کیوں نہ ہو، موت کو یقینی مانتا ہے۔ اور اگر کوئی موت پر شک وشبہ بھی کرے تو اسے بے وقوفوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے کیونکہ بڑی بڑی مادی طاقتیں اور مشرق سے مغرب تک قائم ساری حکومتیں موت کے سامنے عاجز وبے بس ہوجاتی ہیں۔
موت بندوں کو ہلاک کرنے والی، بچوں کو یتیم کرنے والی، عورتوں کو بیوہ بنانے والی، دنیاوی ظاہری سہاروں کو ختم کرنے والی، دلوں کو تھرانے والی، آنکھوں کو رلانے والی،بستیوں کو اجاڑنے والی، جماعتوں کو منتشر کرنے والی، لذتوں کو ختم کرنے والی، امیدوں پر پانی پھیرنے والی، ظالموں کو جہنم کی وادیوں میں جھلسانے والی اور متقیوں کو جنت کے بالاخانوں تک پہنچانے والی شی ہے۔

عالم_سنی_العقیدہ_کی_توہین_جاہل_کو_جائز_نہیں



#عالم_سنی_العقیدہ_کی_توہین_جاہل_کو_جائز_نہیں

سیدی امام اہل سنت فرماتے ہیں: 
عالم سنی العقیدہ کی توہین جاہل کو جائز نہیں،اگر چہ اس کے عمل کیسے ہی ہوں۔

(فتاوی رضویہ جلد 21 صفحہ 294)

ایک اور مقام پر ارشاد فرماتے ہیں:

بعض جاہل جو کہنے لگتے ہیں کہ یہ کیسے عالم ہیں جو ایسے افعال کرتے ہیں یا ان کی عقل کدھر گئی کہ عالم ہوکر ایسی باتوں میں مشغول ہیں قطعا نظر اس سے کہ جہلاء کو کسی کے افعال سے تعرض اور ان پر طعن وتشنیع روانہیں، حدیث میں ہے: ''عالم بے عمل مثل شمع کے ہے کہ خود جلتا ہے اور تمھیں روشنی پہنچاتاہے۔ ''(۲)

(۲) الفردوس بماثور الخطاب حدیث ۴۲۰۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت ۳/ ۷۳)

(فتاوی رضویہ جلد 19 صفحہ 615)

🌹 *امام اعظم ایک ہمہ جہت شخصیت*🌹



🌹 *امام اعظم ایک ہمہ جہت شخصیت*🌹

🌹✍🏻 *ابومعاویہ محمد منعم مدنی*🌹 

کروڑوں حنفیوں کے پیشوا، فَقِیہِ اَفْخَم، شَمسُ الْاَئمّہ،سِراجُ ا لْاُمّہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمةاللہ علیہ *تاریخِ اسلام* کی وہ *عظیم شخصیت* ہیں جومسلمانوں کے لئے اللہ پاک کی ایک بہت بڑی نعمت ہیں۔ اللہ پاک نے *امامِ اعظم ابو حنیفہ* رَحْمَةاللہ علیہ کو بہت بلندمرتبہ اور علم کے میدان میں ایسی عظیم مہارت وصلاحیت سےنوازا کہ کروڑوں مسلمان آپ کی تقلید(Follow) کرتے ہیں اورلاکھوں علماومفتیانِ دین اور اَولیائے کاملین بھی آپ کی تقلید کرنے کواپنے لئےاِعزاز کاباعث سمجھتے ہیں۔ آپ رحمة اللہ علیہ بلا شبہ خداداد صلاحیتوں کے حامل، علم و فضل کے بحر ذاخر،حکمت و دانائی کے پیکر مجسم،عاجزی و انکساری کاعملی نمونہ،زہد و ورع کا جبل استقامت،احکام شرع کے جامع اور اسرار معرفت کے مخزن تھے 

حضرت مولانا محمد احمد مصباحی صاحب کا مختصر تعارف۔۔۔۔۔۔۔۔



#خیر_الذکیا #مولانا #محمد_احمد_مصباحی صاحب کا مختصر سا تعارف۔۔۔۔۔۔۔۔۔💝💝😍😍 

#ولادت 

صدرالعلماء عمدة المحققین مولانا محمد احمد مصباحی صاحب حفظہ الله کی ولادت ولید پور ضلع مئو (اترپردیش : ہند) میں ١٨ ذی الحجہ (٩ ستمبر) کو ہوئی. آپ کا شمار موجودہ دور کے اکابرین علمائے اہلسنت ہند میں ہوتا ہے۔

تعارفِ امام فیض احمد اویسی رحمۃ اللّٰہ علیہ



🌹 تعارفِ امام فیض احمد اویسی 🌹

آج ١٥ رمضان المبارک علامہ امام فیض احمد اویسی رحمہ اللہ کا عرس مبارک ہے۔

میں نے سوچا تھا کہ ان کے تعارف پر ایک تحریر لکھوں گا مگر رضوان طاہر بھائی کی تحریر نظر سے گزری جو امام اویسی کے تعارف پر ایک جامع تحریر ہے اسے ہی یہاں نقل کر کے آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔

فیض ملت مفسر قرآن علامہ مفتی محمد فیض احمد اویسی رحمۃ اللہ علیہ
از قلم ۔ ابو الابدال محمد رضوان طاہر فریدی

مفسر قرآن علامہ مفتی محمد فیض احمد اویسی بن نور احمد کی ولادت 1351ھ/1932ء کو قصبہ حامد آباد ضلع رحیم یار خان میں ہوئی
                                                   (فیوض الرحمن، جلد 1، صفحہ 4)
سلسلہ نسب حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ تک منتہی ہوتا ہے
                                                    (مظلوم مصنف، صفحہ 9)

بیعت طریقت کیا ہے؟؟؟



*سوال*
بیعت طریقت کیا ہے؟؟؟

*الجواب بعون الملک الوھاب*
امام طبرانی معجم کبیر میں بسند متصل روایت کرتے ہیں یہ حدیث بیان کی ہم سے علی بن عبدالعزیز نے ان سے زبیر نے ان سے احمد بن سلمان انہوں نے عبدالعزیز دراوری سے انہوں نے امام جعفر صادق بن محمد سے انہوں نے اپنے والد سے یہ حدیث سنی *انَّ النبی ﷺ بایع الحسن والحسین و عبداﷲ ابن عباس و عبداﷲ ابن جعفر و ھم صغار لم یعقلوا و یبلغوا* بے شک نبی کریم ﷺ نے بیعت فرمایا حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔اور حضرت عبدﷲ بن عباس اور حضرت عبدﷲ بن جعفر طیار رضی اللہ عنھم کو جب کہ وہ ابھی عاقل و بالغ بھی نہ ہونے پائے تھے ۔ 
عوف بن مالک اشجعی صحابی کا بیان ہے کہ ہم لوگ حضور سراپا نور ہادی عالم ﷺ کے حضور میں تھے نو آدمی یا آٹھ سات آدمی 
*فقال الا تبایعون رسول اﷲ ﷺ فبسطنا ایدینا و قلنا علام نبایعک یا رسول اﷲ قال علی ان تعبدو اﷲ و لا تشرکوا بہ شیئا و تصلوا الصلوٰة الخمس و تسمعوا و تطیعوا و اسر کلمة خفیة قال و لا تسئلوا الناس شیئاً*

سیرت حضرت علامہ عبد الحکیم شرف قادری رحمۃ اللّٰہ علیہ



🌺#استاذ_العلماء_شرف_ملت_سرمائہ_امت
#محسنِ_اہلسنت_ماہر_رضویات_شیخ_الحدیث_والتفسیر_علامہ_عبدالحکیم_شرَف_قادری_رحمة_اللہ_علیہ🌺 

🌹#ولادت_باسعادت:

علامہ عبدالحکیم شرف قادری ٢٤ شعبان المعظم ١٣٦٣ھ/١٣ اگست ١٩٤٤ء غیر منقسم ہندوستان، مرزا پور، مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے وقت آپ کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا۔

🌹#دنیاوی_تعلیم:

آپ نے پرائمری تعلیم کا آغاز سات سال کی عمر سے ١٩٥١ء میں کیا۔ تحصیل علم کے لیے ایم- سی پرائمری اسکول انجن شیڈ لاہور میں داخلہ لیا اور ١٩٥٥ء تک یہاں زیرِ تعلیم رہے۔

سیرت حضرت علامہ مفتی محمد غلام رسول سعیدی علیہ الرحمہ




🌺#سند_المحدثین_عمدتہ_المحقیقین #مفسر_قرآن_شارح_بخاری_و_مسلم_مصنف_کتب_کثیرہ_سعید_ملت_حضرت_علامہ_مفتی_محمد_غلام_رسول #سعیدی_علیہ_الرحمہ🌺

🌹#ولادت_باسعادت: 

 علامہ غلام رسول سعیدی رحمہ اللہ تعالی 10 رمضان المبارک 1356 ھ مطابق 14 نومبر 1937بروز جمعہ دہلی"انڈیا" میں پیدا ہوئے۔

🌹#نام:

آپ علیہ الرحمہ کا اصل نام شمس الدین نجمی ہے جب بھی آپکی والدہ مشفقہ آپکو کوئی خط لکھتیں تو اس میں نجمی بیٹا لکھا ہوا ہوتا تھا جب آپ کی رغبت علم دین کی طرف ہوئی  تو آپ نے آپنا نام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نسبت کرتے  ہوئے غلام رسول رکھا

آدابِ_اختلاف #10_نکات




#آدابِ_اختلاف #10_نکات
_________________

مفتی منیب الرحمن صاحب حفظہ اللہ کے حالیہ کالم ’’شعارِ اختلاف‘‘ سے آدابِ اختلاف کے متعلق 10 نکات کا انتخاب پیش خدمت ہے :

(1) ہم اپنے علمی اختلافات کوداخلی سطح پر طے کرنے کے بجائے عوام میں لے آتے ہیں، پھر سوشل میڈیا پر دین کو بازیچہ اطفال بنادیا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا دو دھاری تلوار ہے۔

(2) بعض علماء کو یہ شوق لاحق ہوگیا ہے کہ اُن کی ہر بات ، ہر ادا ، ہر قول وفعل بلاتاخیر سوشل میڈیا پر آجائے، یہ روش انتہائی حد تک نقصان دہ ہے ، سوشل میڈیا پر چیزوں کو ایڈٹ کر کے ڈالنا چاہیے اور فائدے کے حصول پر نقصان سے بچنے کوترجیح دینی چاہیے ۔

سیرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہُ تعالیٰ




*🌹سیرت امام اعظم  ابوحنیفہ رحمہ اللہُ تعالیٰ *🌹
نسب:
 نعمان بن ثابت بن نعمان بن مرزبان بن قیس بن یزدگرد بن شہریاربن نوشیرواں (حدائق حنیفہ)

*مولی علی المرتضیٰ رضی اللهُ تعالٰی عنہ کی دعا :*
 حضرت امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پوتے اسمعیل بیان کرتے ہیں:
 جب میرے دادا جناب ابوحنیفہ پیدا ہوئے تو یہ اسی(80) ہجری کا واقعہ ہے میرے پردادا جناب ثابت اپنے نومولود صاحبزادے  ابوحنیفہ کو اٹھائے ہوئے حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں لائے آپ رضی اللهُ تعالٰی عنہ نے میرے دادا ابو حنیفہ کے لئے برکت کی دعا فرمائی
 اور ان کی اولاد میں برکت کی دعا فرمائی، 
اسمعیل کہتے ہیں ہمیں قوی امید ہے کہ اللہ تعالی نے ہمارے حق میں حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی دعا قبول فرما لی۔ اور فرماتے ہیں الله کی قسم! ہمارے آباء غلام نہیں تھے

 (تاریخ بغداد ج١٣،ص٣٢٦،  ابن خلکان ج٥ص٤٠٥)

حضرت سلطان عبد الحمید خان ثانی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی سیرت



یاحضرت سلطان
سلاطین عثمانیہ میں ہر سلطان اپنی حیثیت آپ ہے مگر ان سلاطین میں جس کی سیرت سے میں متأثر ہوا 
وہ ہیں حضرت سلطان عبد الحمید خان ثانی رحمۃ اللّٰہ علیہ 

ولادت
چونتیس 34 سال کی عمر میں تخت نشیں ہوئے آپ کا سن پیدائش 16 شعبان المعظم 1258ھ بمطابق 1842ء ہوا

دورہ حکومت
1293ھ تا 1326ھ بمطابق 1876ء تا 1909 
سلطان عبد الحمید ثانی دولتِ عثمانیہ کے سلاطین میں چونیتیس ویں (34) سلطان ہیں 

#شیخین_کون_کون_؟؟




#شیخین_کون_کون_؟؟

علوم دینیہ میں شیخ وقت کے امام اورپیشوائے دین کے لیے استعمال ہوتا ہے #شیخین دوپیشواؤں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
🌹 خلفاء راشدین میں حضرات #ابوبکر صدیق اور #عمر فاروق رضوان اللہ علیہم کو شیخین کہتے ہیں
 جبکہ حضرات #عثمان غنی اور #علی المرتضی رضی اللہ عنھم کو خَتنَین کہتے ہیں
🌹 صحابہ کرام میں #شیخین سے مراد حضرات ابوبکر صدیق اور عمرفاروق رضی اللہ عنھم ہیں۔
🌹 محدثین کی اصطلاح میں شیخین سے مراد حضرات امام بخاری وامام مسلم رحمۃ اللّٰہ علیھم ہیں۔
🌹 متقدمین شافعیہ کے نزدیک اس سے مراد حضرات ابو حامد احمد بن محمد #اسفرائینی اورقفال عبد اللہ بن احمد #مروزی رحمۃ اللّٰہ علیھم ہیں

#بڑی_مشکل_سے_ہوتا_ہے #چمن_میں_دیدہ_ور_پیدا



#بڑی_مشکل_سے_ہوتا_ہے
 #چمن_میں_دیدہ_ور_پیدا

▪ امام ابن الجوزی رحمةاللہ علیہ نے ابو الوفاء بن عقیل کے بارے میں لکھا ہے کہ اس شخص نے اسی (80) فنون کے بارے میں کتابیں لکھی ہیں اور ان کی ایک کتاب آٹھ سو جلدوں میں ہے 
کہا جاتا ہے کہ دنیا میں لکھی جانے والی کتابوں میں یہ سب سے بڑی کتاب ہے، 
▪خود امام ابن الجوزی رحمةاللہ علیہ نے دینی علوم و فنون میں سے تقریبا ہر فن پر کوئ نہ کوئ تصنیف چھوڑی ہے

سیرت شیخین (امام بخاری و امام مسلم)




سیرت شیخین (امام بخاری و امام مسلم

امام #بخاری رحمۃ اللہ علیہ

#نام : محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ
#کنیت : ابو عبداللہ
#لقب : امیر المؤمنین فی الحدیث
#نسبت : الجعفی و البخاری

#پیدائش :
 13 شوال المکرم 194 ھ کو بخارا میں پیدا ہوئے
والدہ کی مستجاب دعا : آپ بچپن ہی سے نابینا تھے آپ کی والدہ کو اس کا شدید دکھ و غم رہتا تھا وہ نہایت گریہ و زاری سے اللہ تعالیٰ سے آپ کی بصارت کی دعا کیا کرتی تھیں ایک مرتبہ رات کو والدہ کے خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام تشریف لائے اور فرمایا کہ تیری التجاء اور کثرت دعا کے سبب تیرے فرزند کو بصارت عطا کردی گئ 

نعمان ثانی حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی سیرت مبارکہ




#نعمان ثانی حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی رحمۃ اللّٰہ علیہ

#نام_و_نسب :
مخدوم عبد الواحد سیوستانی بن مخدوم دین محمد بن عبد الواحد کبیر پاٹائی صدیقی آپ کا اصل نام محمد احسان تھا اور مکمل نام یہ ہے مخدوم عبد الواحد قاضی محمد احسان ہے

#والد_محترم :
 آپ کے والد دین محمد پاٹ سے نقل مکانی کرکے سہون قیام فرمایا اور یہیں شادی فرما جس سے ان کے دو صاحبزارے ہوئے ایک مخدوم عبد الواحد اور دوسرے محمد حسن آپ کے والد مخدوم دین محمد اپنے وقت کے بلند پایہ عالم اور صوفی بزرگ تھے سندھ کے مشہور صوفی بزرگ شاہ عبد اللطیف بھٹائی رحمۃ اللّٰہ علیہ سے بڑے گہرے اور دوستانہ تعلقات تھے اس وقت سندھ میں کلہوڑوں کی حکومت تھی اور حاکم وقت میاں نور محمد کلہوڑو آپ کا معتقد خاص تھا

کتب_فی_معرفةالصحابة




#کتب_فی_معرفةالصحابة

اس میں کوئی شک نہیں کہ جو کتابیں حالات صحابہ  کی معلومات  کے لیے تصنیف  کی گئ ہیں وہ مختلف گوشوں اور پہلوؤں سے  بڑی اہمیت کی حامل اور مرکةالآراء تصانیف  ہیں یہ نہایت مفید اور اہم ترین کام ہے 
تراجم صحابہ تصنیف کردہ کتابیں بے شمار ہیں ان میں مشہور ترین کتابیں یہ ہیں : 

📚  #الاستیعاب_فی_معرفةالاصحاب

#تالیف :
 ابن عبد البر رحمةاللہ علیہ  
یہ کتاب معرفت صحابہ کے موضوع پر اہم ترین کتاب ہے اس کتاب کا نام مصنف نے " *الاستیعاب* " رکھا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ ان انہوں نے تمام صحابہ کرام کے احوال کا احاطہ کر لیا ہے حالاں کی ایسا نہیں ہے بہت ساری ضروری چیزیں ان سے دور ہوگئ 
اس کتاب میں کتب صحابہ کرام کے تراجم و حالات  قلمبند کیے گئے ہیں ان کی تعداد ساڑے تین ہزار (3500) ہے اور صحابہ کرام کے  ناموں کو حروف معجم کے ترتیب پر جمع کیا گیا ہے جن میں نام کے پہلے حروف کو ملحوظ  رکھا گیا ہےلیکن اس کے بعد باقی حروف کا اہتمام  متروک ہے ناموں سے فراغت کے بعد مشہور  کنیتوں کو زکر کیا گیا اور کنیت کو بھی حروف معجم کی ترتیب  پر رکھا گیا ہے پھر صحابیات کے اسماء پھر ان کی مشہور  کنیتوں ذکر کی گی ہیں 

*پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے*




تحریر: ابوالغوث فیضان عطاری تخصص فی الفقہ لاہور 25-06-2020 

*پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے*

پانی اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے اور زندگی گزارنے کے لیے بہت ضروری ہے زندہ رہنے کے لیے ہوا (آکسیجن) بعد سب سے ضروری پانی ہی ہے اس کے بعد کھانے کی باری آتی ہے 

*پانی کی کثرت کے باوجود ؟*

انسانی جسم کا 60 سے 70 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے
پودوں کا 80 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے 
درختوں کا 50 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے 
جانوروں کے اجسام کا 65 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے 
ہوا اپنے اندر پانی کو سٹور کیے ہوئے ہے 
ہماری زمین میں 1 حصہ خشکی اور 3 حصے پانی ہے 
اللہ تعالی نے جتنا بھی پانی پیدا فرمایا ہے اس میں سے ساڑھے ستانوے 97.5 فیصد پانی کھارا یا نمکین ہے جو قابل استعمال نہیں ہے نہ جانور پی سکتے ہیں نہ زراعت یعنی کھیتی باڑی کے کام آ سکتا ہے، باقی جو بچا اڑھائی 2.5 فیصد یہ قابل استعمال ہے۔ 

*اب اس قابل استعمال پانی کا استعمال ملاحظہ کریں*

کوئی بھی چیز جسے اللہ پاک نے پیدا فرمایا ہے وہ پانی سے بے نیاز نہیں ہو سکتی اسے کسی نہ کسی طرح پانی کی ضرورت ضرور پڑتی ہے یا پانی سے اس کا واسطہ ضرور پڑتا ہے 

اسلام اور جدید سائنس




اسلام اور جدید سائنس

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہونے کے ساتھ ساتھ دین فطرت بھی ہے جو ان تمام احوال و تغیرات پر نظر رکھتا ہے، جن کا تعلق انسان اور کائنات کے باطنی اور خارجی وجود کے ظہور سے ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اسلام نے یونانی فلسفے کے گرداب میں بھٹکنے والی انسانیت کو نور علم سے منور کرتے ہوئے جدید سائنس کی بنیادیں فراہم کیں۔ قرآن مجید کا بنیادی موضوع ’’انسان‘‘ ہے، جسے سیکڑوں بار اس امر کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش وقوع پذیر ہونے والے حالات و واقعات اور حوادث عالم سے باخبر رہنے کے لئے غور و فکر اور تدبر و تفکر سے کام لے اور اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ شعور اور قوت مشاہدہ کو بروئے کار لائے تاکہ کائنات کے مخفی و سربستہ راز اس پر آشکار ہوسکیں۔

چار عظیم صوفی سائنسدان



چار عظیم صوفی سائنسدان

فقیر کے پسندیدہ سائنسدانوں میں درج ذیل چار ہستیوں کا شمار ہوتا یے۔ ان عظیم ہستیوں کے اسما کے ساتھ ان کی سائنسی تصانیف کے نام تحریر کرتا ہوں تاکہ ان کا مطالعہ کر کے ہم  اللہ پاک اور اس کے حبیب پاک علیہ الصلوۃ والسلام کا عرفان حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کائنات سے متعلق تکوینی علوم حاصل کر سکیں اورانسانیت کی صحیح سمت کی طرف راہنمائی کر سکیں۔

1. شیخ اکبر محی الدین ابن عربی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ۔ آپ کی تصنیف لطیف " فتوحات مکیہ " الہیاتی ، تکوینی و سائنسی علوم کا انسائیکلو پیڈیا ہے. 

تعارف جانشین امیر اہلسنّت (دَامَت بَرَکاَتُہُمُ العَالِیَہ)





تعارف جانشین امیر اہلسنّت (دَامَت بَرَکاَتُہُمُ العَالِیَہ)

اللہ کریم جب کسی کو اپنی راہ کے لئے منتخب فرماتا ہے تو اسے بچپن ہی سے تمام قسم کی فضولیات و برے کاموں سے بچاکر اپنی رضا والے کاموں کی طرف گامزن کردیتا ہے۔انہیں منتخب بندوں میں سے ایک ہستی جانشین امیر اہل سنت کی بھی ہے۔
نام:
جانشین ِامیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاَتُہُمُ العَالِیَہ کا نام ’’ احمد‘‘ ہے جبکہ آپکا عرفی نام ’’عبید رضا‘‘ ہے۔
کنیت و لقب:
آپ کی کنیت ابو اسید اور آپکا لقب جانشین امیر اہل سنت ہے۔
آپ کا پورا نام ’’ حضرت علامہ مولانا ابو اسید الحاج عبید رضا عطاری المدنی‘‘ ہے۔

ولدیت:
آپ کے والد ماجد کا نام ’’محمد الیاس قادری‘‘ ہے آپ کا سلسلہ نسب کچھ یوں ہے ’’عبید رضا بن محمد الیاس قادری بن عبد الرحمٰن قادری بن عبد الرحیم قادری۔‘‘
ولادت:
آپ 17شوال المکرم بمطابق 31اگست 1980ء کو 
’’پاکستان‘‘ کے مشہور شہر’’ کراچی‘‘ میں پیداہوئے۔

*Goal setting* *مقصد کا تعین*



*✍️تحریر کنندہ:*
*محمد ساجد مدنی متعلم تخصص فی الحدیث کراچی*


*Goal setting*
*مقصد کا تعین* 


بہترین زندگی گزارنے کے لیے مقصد کا تعین بہت ضروری ہے ورنہ آپ اچھے طریقے سے کبھی زندگی نہیں گزار سکتے 
کوئی ایسا کام جو آپ مستقبل میں کرنا چاہتے ہیں اسے مقصد کہتے ہیں 
جیسے کچھ کرنا چاہتے ہیں یا کچھ بننا چاہتے ہیں تو اس کا تعین بہت ضروری ہے 
📗: بغیر مقصد کے انسان ایسا ہوتا ہے جیسے بغیر چپو کے کشتی کہ پانی کی لہریں جہاں چاہیں اسے چلاتی جائیں 
یا درخت کے گرے پتے کی طرح ہوتا ہے جسے ہوائیں جہاں چاہیں اڑا کر لے جائیں 
📗: آپکو پرسکون زندگی گزارنے کے لیے نظم و ضبط بنانا پڑے گا اور اس کیلئے تکلیف بھی برداشت کرنا پڑے گی  اگر آپ تکلیف برداشت کرنا نہیں چاہتے تو یاد رکھیں اگلے چند سالوں میں پچھتاوا  برداشت کرنا پڑے گا 

رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اخلاقِ کریمہ




"رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کےاخلاقِ کریمہ  ایک جھلک میں" 
پیشکش : عبداللہ ھاشم عطاری مدنی
03313654057
             
رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اخلاقِ کریمہ کے بارے میں رب تعالیٰ سورہ آل عمران کی آیت  159 میں ارشاد فرماتا ہے ۔ فَبِمَا  رَحْمَةٍ  مِّنَ  اللّٰهِ  لِنْتَ  لَهُمْۚوَ  لَوْ  كُنْتَ  فَظًّا  غَلِیْظَ  الْقَلْبِ  لَا  نْفَضُّوْا  مِنْ  حَوْلِكَ۪-  فَاعْفُ  عَنْهُمْ  وَ  اسْتَغْفِرْ  لَهُمْ  وَ  شَاوِرْهُمْ  فِی  الْاَمْرِۚ-فَاِذَا  عَزَمْتَ  فَتَوَكَّلْ  عَلَى  اللّٰهِؕ-اِنَّ  اللّٰهَ  یُحِبُّ  الْمُتَوَكِّلِیْنَ(سورہ آل عمران آیت 159)
ترجمہ کنز الایمان: تو کیسی کچھ اللہ کی مہربانی ہے کہ اے محبوب تم ان کے لئے نرم دل ہوئے اور اگر تند مزاج سخت دل ہوتے تو وہ ضرور تمہارے گرد سے پریشان ہوجاتے تو تم انہیں معاف فرماؤ اور ان کی شفاعت کرو اور کاموں میں ان سے مشورہ لو اور جو کسی بات کا ارادہ پکا کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو بیشک توکل والے اللہ کو پیارے ہیں۔

تعارف سیدنا خضر علیہ الصلوۃ والسلام




*تعارف سیدنا خضر علیہ الصلوۃ والسلام* 

*✍تحریر:* 

*محمد ساجد مہروی* 
*متعلم تخصص فی الحدیث کراچی*


*خضر نام کی وجہ*

خضر کے معنی  سبزہ کے ہیں 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
آپ کا خضر نام اس وجہ سے پڑا کہ آپ ایک چکنی سفید زمین پر  بیٹھے تو اس پر سبزہ اگ آیا۔

*(مسند امام احمد)*

مومن جنّت کا عاشق کیوں ؟؟



مومن جنّت کا عاشق کیوں۔۔۔؟

*شیخ ابو طالب مکی علیہ الرحمہ* فرماتے ہیں 
بعض اہل معرفت نے فرمایا 

اللہ تعالی نے جنت اور جو کچھ اس میں ہے نور مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم سے بنایا ہے 
 جب بھی جنت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مشتاق ہوگی تو اسکا شوق اپنی اصل اور  معدن کی طرف ہوگا 
اور اہل ایمان کا جنت کی طرف شوق 
اصل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی  کی ذات مبارکہ کی طرف شوق ہوگا 
کیونکہ جنت  نور مکرم رسول محتشم باعث فخر بنی آدم صلی اللہ علیہ وسلم  کے نور سے پیدا کی گئی

محدث کبیر امام ابو داؤد طیالسی رحمۃاللہ



تحریر
*✒محمد ضیاء السلام قادری* 

🌹{ *محد ث کبیر امام ابو داؤد طیالسی رحمۃاللہ علیہ* }🌹 

[{ *نام و نسب*}] 

آپ رحمہ اللہ تعالی کا اسم گرامی سلیمان اور کنیت ابو داؤد ہے ۔سلسلہ نسب اس طرح ہے سلیمان بن داؤد بن جارود ۔

{ *ولادت و نسبت *} 

آپ رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 133ھ میں ہوئی 
آپ کی نسبت فارسی، فارسی الاصل ہونے کی وجہ سے اور دوسری نسبت طیالسی ہے اسی نسبت سے آپ مشہور ہیں طیالسی یہ طیالسہ کی جانب منسوب ہے جوکہ طیلستان کی جمع ہے ۔یہ ایک قسم کی چادر ہوا کرتی تھی جسے عرب لوگ دستار پر اوڑھا کرتے تھے ۔