#بشارت_میلاد_الرسول_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
بشارت_میلاد_الرسول_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
مسیب بن رافع حضرت کعب احبار سے راوی،انہوں نے فرمایا
میرے باپ اعلم علمائے توراۃ تھے،اﷲ عزوجل نے جو کچھ موسٰی علیہ الصلوٰۃ والسلام پر اتارا ا س کا علم ان کے برابر کسی کو نہ تھا،وہ اپنے علم سے کوئی شے مجھ سے نہ چھپاتے،
جب مرنے لگے مجھے بلا کر کہا:
اے میرے بیٹے! تجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنے علم سے کوئی چیز تجھ سے نہ چھپائی مگر ہاں دو ورق رکھے ہیں ان میں ایك نبی کا بیان ہے جس کی بعثت کا زمانہ قریب آپہنچا میں نے اس اندیشے سے تجھے ان دو ورقوں کی خبر نہ دی کہ شاید کوئی جھوٹا مُدعی نکل کھڑا ہو،تو اس کی پیروی کرلے
یہ طاق تیرے سامنے ہے میں نے اس میں وہ اوراق رکھ کر اوپر سے مٹی لگادی ہے ابھی ان سے تعرض نہ کرنا،نہ انہیں دیکھنا جب وہ نبی جلوہ فرما ہو اگر اﷲ تعالٰی تیرا بھلا چاہے گا تو تو آپ ہی اس کا پیروی کرنے والا ہوجائے گا،
یہ کہہ کر وہ مرگئے ہم ان کے دفن سے فارغ ہوئے مجھے ان دونوں ورقوں کے دیکھنے کا شوق ہر چیز سے زیادہ تھا،میں نے طاق کھولا ورق نکالے تو کیا دیکھتا ہوں کہ ان میں لکھا ہے:
*محمد رسو ل اﷲ خاتم النبیین لا نبی بعدہ مولدہ بمکۃ ومھاجرہ بطیبۃ*
محمد صلی اللہ علیہ وسلم ﷲ کے رسول ہیں،سب انبیاء کے خاتم،ان کے بعد کوئی نبی نہیں،ان کی پیدائش مکے میں اور ہجرت مدینے کو صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم۔
الخصائص الکبرٰی باب ما جاء فی قلبہ الشریف صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم دارالحدیثۃ شارع الجمہوریۃ بعابدین،۱/ ۱۶۲،
تہذیب تاریخ دمشق،باب تطہیر قلبہ من انعل الخ،داراحیاء التراث العربی،بیروت،۱/ ۳۷۹،
فتاوی رضویہ ٦٤١/١٥
#پیشکش:
#محمد_ساجد_مدنی