چاند مصطفٰی کریم ﷺکا کِھلونا تھا "
"چاند مصطفٰی کریم ﷺکا کِھلونا تھا "
تحریر:عبداللہ ھاشم عطاری مدنی
03313654057
حضرتِ سیِّدُناعبّاس سے روایت ہے کہ آپ نے رسولِ اکرم، نُورِ مجسم ﷺ سے عرض کی:’’ یارَسُولَ اللہ ﷺ! مجھے توآپ کی نُبُوَّت کی نشانیوں نے آپ کے دِین میں داخِل ہونے کی دعوت دی تھی، میں نے دیکھا کہ آپ(بچپن میں ) گہوارے(یعنی جُھولے) میں چاند سے باتیں کرتے اوراپنی انگلی سے اس کی جانب اشارہ کرتے تو جس طرف آپ ﷺ اِشارہ فرماتے چاند اس جانب جھک جاتا۔ حُضُور پُر نُور ﷺ نے فرمایا: ’’میں چاندسے باتیں کرتاتھااور چاندمجھ سے باتیں کرتاتھا او ر وہ مجھے رونے سے بہلاتاتھااورجب چاند عرشِ الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا، اس وقت میں اُس کی تَسْبِیْح کرنے کی آواز سنا کرتاتھا۔(الخصائص الکبرٰی ج 1،ص ۹۱)
چاند جھک جاتا جدھر انگلی اٹھاتے مہد۱؎ میں
کیا ہی چلتا تھا اشاروں پر کھلونا نور کا
مصطفی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے کیسی قُوَّت عطا فرمائی تھی کہ آپ بچپن میں اِشارے سے چاند کو جِدھر چاہتے لے جاتے تھے ۔جب اِعلانِ نُبُوَّت کے بعد تقریباً48 برس کی عمر میں کفّارِ مکّہ نے آپ ﷺ سے چاند کو دوٹکڑے کر کے دکھانے کا مُطَالَبہ کیا تو بھی آپ ﷺنے اِشارے سے چاند کو چاک کر کے دِکھا دیا تھا ۔(مدارج النبوۃ ،ج۱،ص۱۸۱)
چاند اشارے کا ہِلا ،حُکم کا باندھا سُورج
واہ! کیا بات شہا! تیری توانائی کی