سیدنا حسن، سیدنا معاویہ اور شیعہ..........!!
سیدنا حسن، سیدنا معاویہ اور شیعہ..........!!
.
5ربیع الاول سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کا دن ہے...ایصال ثواب کیجیے،مستند کتب سےانکی سیرت کا مطالعہ کیجیےپیروی کیجیے
.
مات الحسن بن علي لخمس ليال خلون من شهر ربيع الأول
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پانچ ربیع الاول میں ہوئی
(كتاب الطبقات الكبرى - متمم الصحابة - الطبقة الخامسة1/354)
.
وتوّفي لخمس ليالٍ خلون من ربيع الأول
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پانچ ربیع الاول میں ہوئی
(صفۃ الصفوۃ1/350)
.
مات الحسنُ بن علي لخمس ليالٍ خَلَوْنَ من شهر ربيعٍ الأول
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پانچ ربیع الاول میں ہوئی
(مرآۃ الزمان7/133)
.
ومات لخمس ليال خلون من شهر ربيع الأول
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پانچ ربیع الاول میں ہوئی
(نسب قریش ص40)
.
الحَسَنْ)وَكَانَت وَفَاته لخمس خلون من ربيع الأول
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پانچ ربیع الاول میں ہوئی
(سمط النجوم3/102)
.
*#سیدنا_حسن کے بعض فضائل:*
الحدیث:
عَانَقَهُ وَقَبَّلَهُ وَقَالَ : " اللَّهُمَّ أَحْبِبْهُ، وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن کو گلے لگایا اور بوسہ دیا اور فرمایا یا اللہ اسے محبوب رکھ اور اُسے بھی محبوب رکھ جو ان سے(سچی برحق)محبت رکھے
(بخاری حدیث2122)
.
الحدیث:
مَنْ أَحَبَّ الْحَسَنَ، وَالْحُسَيْنَ فَقَدْ أَحَبَّنِي، وَمَنْ أَبْغَضَهُمَا فَقَدْ أَبْغَضَنِي
جس نے حسن و حسین سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض کیا اس نے مجھ سے بغض کیا
(ابن ماجہ حدیث143)
الحدیث:ایکم و الغلو
خبردار(محبت تعریف تنقید وغیرہ ہر معاملےمیں)خود کو غلو(مبالغہ آرائی،حد سےتجاوز کرنے) سےدور رکھو(ابن ماجہ حدیث3029شیعہ کتاب منتہی المطلب2/729)
.
سیدنا زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
ہم اہل بیت سے اسلام والی محبت رکھو اور ہمیں ہمارے درجے سے زیادہ بلند نہ کرو..(کتاب سیدنا زین العابدین ص72)
.
الحدیث:
الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ
حسن اور حسین رضی اللہ تعالیٰ عنھما اہل جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں
(ترمذی حدیث3768)
یعنی جو دنیا سے نوجوانی میں وفات پاگئے قیامت کے دن انکے سردار سیدنا حسن حسین ہونگے...ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ دنیا سے جو کھول عمر کی حالت میں وفات پائیں گے ان کے سردار سیدنا ابوبکر و عمر رضی اللہ عنھما ہونگے...(دیکھیے ترمذی حدیث3664)
.
الحدیث:
إِنَّ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ، وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ عَظِيمَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
بے شک یہ(حسن)میرا بیٹا سردار ہے اور امید ہے اللہ اس کے ذریعے مسلمانوں کے دو عظیم گروہوں میں صلح کروائے گا
(بخاری حدیث2704)
سیدنا معاویہ سے صلح کو اس حدیث کا مصداق ٹہرایا صحابہ اہلبیت علماء اسلاف نے....لیھذا صحابہ کرام اہلبیت عظام علماء اسلاف کے مطابق سیدنا معاویہ اور انکا گروہ عظیم مسلمان گروہ تھا کیونکہ حدیث پاک میں دو عظیم مسلمان گروہ آیا ہے
.
الحدیث:
إِنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنَ الدُّنْيَا
بےشک حسن و حسین دنیا کے میرے دو پھول ہیں
(ترمذی حدیث3770)
.
*#امام عالی مقام سیدنا حسن مجتبی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:*
ﺍﺭﻯ ﻭﺍﻟﻠﻪ ﺍﻥ ﻣﻌﺎﻭﻳﺔ ﺧﻴﺮ ﻟﻲ ﻣﻦ ﻫﺆﻻﺀ، ﻳﺰﻋﻤﻮﻥ ﺍﻧﻬﻢ ﻟﻲ ﺷﻴﻌﺔ ، ﺍﺑﺘﻐﻮﺍ ﻗﺘﻠﻲ ﻭﺍﻧﺘﻬﺒﻮﺍ ﺛﻘﻠﻲ، ﻭﺃﺧﺬﻭﺍ ﻣﺎﻟﻲ، ﻭﺍﻟﻠﻪ ﻟﺌﻦ ﺁﺧﺬ ﻣﻦ ﻣﻌﺎﻭﻳﺔ ﻋﻬﺪﺍ ﺍﺣﻘﻦ ﺑﻪ ﺩﻣﻲ، ﻭﺍﻭﻣﻦ ﺑﻪ ﻓﻲ ﺍﻫﻠﻲ، ﺧﻴﺮ ﻣﻦ ﺍﻥ ﻳﻘﺘﻠﻮﻧﻲ ﻓﺘﻀﻴﻊ ﺍﻫﻞ ﺑﻴﺘﻲ ﻭﺍﻫﻠﻲ
ترجمہ:
(امام عالی مقام سیدنا حسن مجتبی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں)
اللہ کی قسم
میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ جو میرے شیعہ کہلانے والے ہیں ان سے معاویہ بہتر ہیں، ان شیعوں نے تو مجھے قتل کرنے کی کوشش کی، میرا ساز و سامان لوٹا، میرا مال چھین لیا،
اللہ کی قسم اگر مین معاویہ سے عہد لے لوں تو میرا خون سلامت ہو جائے اور میرے اہلبیت امن میں آجاءیں، تو یہ اس سے بہتر ہے کہ شیعہ مجھے قتل کریں اور میرے اہل و اہلبیت ضائع ہوجائیں گے
(شیعہ کتاب احتجاج طبرسی جلد2 ص9)
.
اور پھر سیدنا حسن حسین رضی اللہ تعالی عنھما نے بمع رفقاء سیدنا معاویہ سے صلح و بیعت کرلی....(یکھیےشیعہ کتاب رجال الكشى ، صفحه 104)
.
*امام حسن نےفرمایا معاویہ کی بیعت کرو، اطاعت کرو*
جمع الحسن رءوس أهل العراق في هذا القصر قصر المدائن- فقال: إنكم قد بايعتموني على أن تسالموا من سالمت وتحاربوا من حاربت، وإني قد بايعت معاوية، فاسمعوا له وأطيعو
ترجمہ:
سیدنا حسن نے مدائن کے ایک محل میں عراق وغیرہ کے بڑے بڑے لوگوں کو جمع کیا اور فرمایا کہ تم لوگوں نے میری بیعت کی تھی اس بات پر کہ تم صلح کر لو گے اس سے جس سے میں صلح کروں اور تم جنگ کرو گے اس سے جس سے میں جنگ کروں تو بے شک میں نے معاویہ کی بیعت کر لی ہے تو تم بھی سیدنا معاویہ کی بات سنو مانو اور اطاعت کرو
[الإصابة في تمييز الصحابة ,2/65]
.
*لیکن*
جب سیدنا حسن نے حدیث پاک کی بشارت مطابق سیدنا معاویہ سے صلح کی، سیدنا معاویہ کی تعریف کی،انکی بیعت کی تو بعض شیعوں نےسیدنا حسن کو کہا:
اے مومنوں کو ذلیل کرنےوالے،مونوں کے منہ کالا کرنےوالے(شیعہ مستدرک سفینہ بحار8/580)
.
سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا:
قد خذلتنا شیعتنا
ترجمہ:
بے شک ہمارے کہلانے والے شیعوں نے ہمیں رسوا کیا،دھوکہ دیا، بےوفائی کی
(مقتل ابی مخنف ص43 مطبوعہ حیدریہ نجف)
(شیعہ کتاب موسوعہ کلمات الامام الحسین ص422)
.
.
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ
سیدنا حسن و معاویہ کا اختلاف بےشک تھا مگر سیدنا حسن کے مطابق بھی سیدنا معاویہ بہتر و اچھے تھے، کافر گمراہ منافق وغیرہ نہ تھے
.
سیدنا حسن کی بات ان لوگوں کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے جو کہتے ہیں کہ سیدنا حسن نے نه چاہتے ہوئے بیعت کی،مجبور ہوکر بیعت کی،تقیتًا بیعت کی
بلکہ
الٹا شیعوں کی مذمت ہے کیونکہ سیدنا حسن کی بات سے واضح ہے کہ ان کو شیعوں کی بےوفائی و منافقت کا تقریبا یقین تھا، آپ کو خوف تھا کہ شیعہ جان مال اور اہلبیت کو بھی قتل کر دیں گے....اس لیے آپ نے اپنی جان مال اور اہلبیت کے تحفظ کے لیے سیدنا معاویہ سے صلح کی کیونکہ سیدنا حسن کا خیال تھا کہ شیعہ اہلبیت کو نقصان دیں گے مگر معاویہ تحفظ دیں گے......اس میں سیدنا معاویہ کی بڑی شان بیان ہے اور شیعوں کی بےوفاءی مکاری اسلام و اہلبیت سے دشمنی کا بیان ہے
.
سیدنا حسن نے دوٹوک فرمایا کہ شیعوں نے ان پر حملہ کیا، مال لوٹا، ساز و سامان چھین کر لےگئے، اس سے ثابت ہوتا ہے شیعہ جعلی محب و مکار ہیں.......محبت کا ڈھونگ رچا کر وہ دراصل اسلام دشمنی اہلبیت دشمنی نبہانے والے ہیں.....اسلام کو تباہ کرنے والے، قرآن و سنت اسلام میں شکوک و شبہات پھیلانے والے دشمن اسلام ہیں، دشمنان اسلام کے ایجنٹ ہیں.......انکی باتیں کتابیں جھوٹ و مکاریوں سے بھری پڑی ہیں...........سیدنا حسین کو بھی انہی بےوفا مکار کوفی شیعوں نے شہید کرایا، یہ لوگ مسلمانوں میں تفرقہ فتنہ انتشار قتل و غارت پھیلانے والے رہے ہیں... انہین اسلام کی سربلندی کی کوئی فکر نہین بلکہ اسلام دشمن ہیں یہ لوگ..... انکا کلمہ الگ ،اذان الگ، نماز الگ، زکاۃ کے منکر، حج سے بیزار، قران میں شک کرنےوالے، شک پھیلانے والے، جھوٹے عیاش چرسی موالی بےعمل بدعمل بےوقوف و مکار دشمن اسلام دشمن اہلبیت ہیں...
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
00923468392475