یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور شفقت و خیر خواہی




*اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور شفقت و خیر خواہی*

اے عاشقانِ امام احمد رضا! اعلیٰ حضر ت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی سیرتِ مبارَکہ کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ دُعا مانگتے وَقْت اپنے رشتے داروں، دوستوں، مَحَبَّت و عقیدت رکھنے والوں، مُریدوں اور دیگر مسلمانوں کیلئے دعا کرنے کا خُصوصی اہتمام فرماتے تھے۔آئیے!اس کی چند مثالیں ملاحظہ کیجئے:

*دعا کے لئے فہرست بنائی*

(1) اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نماز فجر کے بعد اپنے اَوْراد و وَظائِف کے آخر میں اُن سب کے لئے نام لے کر دُعا فرمایا کرتے تھے۔لوگ اِس بات کی آرزو رکھتے تھے کہ اُن کے نام بھی اِس فہرست میں شامل ہوجائیں۔

*🤲سب کے لئے دُعا کرتا ہوں*🤲

 (2) حضرت سَیِّد ایّوب علی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک دن میں بہت پریشان تھا، دُعا کا طالب ہوا تو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے دُعا فرمائی اور ساتھ ہی مجھے اور میرے بھائی سید قناعت علی سے ارشاد فرمایا: تم دونوں کا نام بھی میں نے دُعا کی فہرست میں شامل کر لیا ہے جو آہستہ آہستہ بہت لمبی ہو گئی ہے یہ تمام نام مجھے یاد ہیں ، روزانہ سب کے لیے نام لے کر دُعا کرتا ہوں ۔

(📗فیضان اعلی حضرت ، ۱۸۰ملخصاً)

*🔻جنازے میں کثرت سے دُعا مانگتے🔻*

(3) اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ تمام عوامِ اہل سُنّت کے لیے درد محسوس کرنے والا دل رکھتے تھے، چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اکثر جنازوں میں تشریف لے جاتے اور مَیِّت سے ہمدردی کا یوں اظہار فرماتے کہ دورانِ جنازہ اور جنازہ کے بعد مَیِّت کیلئے کثرت سے دُعا فرماتے تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جس خوش قسمت کی نماز ِجنازہ پڑھاتے تو وہاں موجود لوگوں کو ایسا معلوم ہوتا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنی پُر زور شفاعت سے اُس کی مغفرت کروارہے ہیں ۔

(📗حیات اعلیٰ حضرت ،ص۵۵۲ملخصاً)

از۔۔۔۔۔ *✍️ غلام نبی انجــــــــم رضا عطاری*