اُن چیزوں سے متعلق 12 احکام جن سے صرف قضا لازِم آتی ہے کفارہ نہیں
*اُن چیزوں سے متعلق 12 احکام جن سے صرف قضا لازِم آتی ہے کفارہ نہیں*
*✍🏻غــــلام نبی انجـم رضـــا عطاری*
*_📲03461934584_*
{۱} یہ گمان تھا کہ صبح نہیں ہوئی اور کھایا ، پیا یا جماع کیا بعد کو معلوم ہوا کہ صبح ہو چکی تھی تو روزہ نہ ہوا ، اِس روزے کی قضا کرنا ضروری ہے یعنی اِس روزے کے بدلے میں ایک روزہ رکھنا ہوگا۔
*(بہار شریعت ج۱ص۹۸۹)*
*کسی کے مجبور کرنے پر روزہ توڑنا*
{۲} کھانے پر سخت مجبور کیا گیا یعنی اِکراہِ شرعی پایا گیا ، اب چونکہ مجبوری ہے ، لہٰذا خواہ اپنے ہاتھ سے ہی کھایا ہو صرف قضا لازِم ہے۔
*(بہار شریعت ج۱ص۹۸۹)*
اس مسئلے کا خلاصہ یہ ہے کہ کوئی شخص قتل یا عضو کاٹ ڈالنے یا شدید مار لگانے کی صحیح دھمکی دے کر کہے کہ روزہ توڑ ڈال! اگر روزہ دار یہ سمجھے کہ دھمکی دینے والا جو کچھ کہہ رہا ہے وہ کر گزرے گا تو اب *اِکراہِ شرعی* پایا گیا اور ایسی صورت میں روزہ توڑ ڈالنے کی رخصت ہے مگر بعد میں اِس روزے کی قضا لازِمی ہے۔
{۳} بھول کر کھایا ، پیایا جماع کیا تھا یا نظر کرنے سے اِنزال ہوا تھا *(یعنی منی نکل گئی تھی)* یا اِحتلام ہوا یا قے ہوئی اور ان سب صورَتوں میں یہ گمان کیا کہ روزہ جاتا رہا ، اب قصْداً *(یعنی جان بوجھ کر)* کھا لیا تَو صرف قضا فرض ہے۔
*(دُرِّ مُختار ج۳ص۴۳۱)*
{۴} روزے کی حالت میں ناک میں دَوا چڑھائی تو روزہ ٹوٹ گیا اور اِس کی قضا لازِم ہے۔
*(اَیضاًص۴۳۲)*
{۵} پتھر ، کنکری ، مٹی ، رُوئی ، گھاس ، کاغذ وغیرہ ایسی چیز کھائی جن سے لوگ گھن کرتے ہوں ، اِن سے روزہ تو ٹوٹ گیا مگر صرف قضا کرنا ہوگا۔
*(دُرِّ مُختار ج۳ص۴۳۳ مُلَخّصاً)*
{۶} بارِش کا پانی یا اولا حلْق میں چلا گیا تَو روزہ ٹوٹ گیا اور قضا لازِم ہے۔
*(اَیضاً ص۴۳۴ مُلَخّصاً)*
{۷} بہت سارا پسینہ یا آنسو نِگل لیا تَو روزہ ٹوٹ گیا ، قضا کرنا ہوگا۔
*(بہار شریعت ج۱ ص۹۸۹)*
{۸} گمان کیا کہ ابھی تَو رات باقی ہے ، سحری کھاتے رہے اور بعد میں پتا چلا کہ سحری کا وَقْت ختم ہو چکا تھا۔ اِس صورت میں بھی روزہ گیا اور قضا کرنا ہوگا۔
*(دُرِّ مُختار ج۳ ص۴۳۶)*
{۹} اِسی طرح گمان کر کے کہ سورج غروب ہو چکا ہے ، کھا پی لیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ سورج نہیں ڈوبا تھا جب بھی روزہ ٹوٹ گیا اور قضا کریں ۔ *(دُرِّ مُختار ج۳ص۴۳۶)*
{۱۰} اگر غروبِ آفتاب سے پہلے ہی سائرن کی آواز گونج اُٹھی یا اذانِ مغرب شروع ہو گئی اور روزہ اِفطار کر لیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ سائرن یا اَذان وَقت سے پہلے ہی شروع ہو گئے تھے روزہ ٹوٹ گیا قضا کرنا ہوگا۔
*(رَدِّالْمُحتَار ج۳ ص۴۳۹ ماخوذاً)*
{۱۱} آج کل بے پروائی کا دَور دَورا ہے ، ہر ایک کو چاہئے کہ اپنے روزے کی خود حفاظت کرے۔ سائرن ، ریڈیو ، ٹی وی کے اِعلان بلکہ مسجِد کی اذان پر بھی اکتِفا کرنے کے بجائے خود سحری و افطار کے وَقت کی صحیح صحیح معلومات رکھے ۔
{۱۲} وضو کر رہا تھا پانی ناک میں ڈالا اور دِماغ تک چڑھ گیا یا حلق کے نیچے اُتر گیا ، روزہ دار ہونا یاد تھا تو روزہ ٹوٹ گیا اور قضا لازِم ہے ۔ ہاں اُس وَقت روزہ دار ہونا یاد نہیں تھا تو روزہ نہ گیا۔
*(عالمگیری ج۱ ص۲۰۲)*