اسلامی بہنوں کیلئے اعتکاف کے 13 احکام
*اسلامی بہنوں کیلئے اعتکاف کے 13 احکام*
*✍🏻غــــلام نبی انجـم رضـــا عطاری*
*_📲03461934584_*
{۱} اسلامی بہنیں مسجِد بیت میں اعتکاف کریں ۔ مسجِد بیت اُس جگہ کو کہتے ہیں جو عورت گھر میں اپنی نماز کیلئے مخصوص کر لیتی ہے۔ اسلامی بہنوں کیلئے یہ مستحب بھی ہے کہ گھر میں نماز کیلئے جگہ مقرر کریں اور اُس جگہ کو پاک و صاف رکھیں اور بہتر یہ ہے کہ اُس جگہ کو چبوترے وغیرہ کی طرح بلند کر لیں ۔ بلکہ اسلامی بھائیوں کو بھی چاہیے کہ نوافل کیلئے گھر میں کوئی جگہ مقرر کر لیں کہ نفل نماز گھر میں پڑھنا افضل ہے۔
*(دُرِّمُخْتَار، رَدّالْمُحْتَارج۳ص۴۹۴*)
{۲} اگر اسلامی بہن نے نَماز کے لئے کوئی جگہ مقرر نہیں کر رکھی تو گھر میں اِعتکاف نہیں کر سکتی البتہ اگر اُس وَقت یعنی جبکہ اِعتکاف کا ارادہ کیا کسی جگہ کو نماز کیلئے خاص کر لیا تو اُس جگہ اِعتکاف کر سکتی ہے ۔
*(دُرِّمُختَار ، رَدّالْمُحْتَارج۳ص۴۹۴)*
{۳} کسی اور کے گھر جا کر اسلامی بہن اعتکاف نہیں کر سکتی ۔
{۴} شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کیلئے اِعتکاف کرنا جائز نہیں ۔
*( رَدّ الْمُحْتَار ج۳ ص۴۹۴ )*
{۵} اگر بیوی نے شوہر کی اجازت سے اِعتکاف شروع کر دیا ، بعد میں شوہر منع کرنا چاہتا ہے تو اب منع نہیں کر سکتا اور اگر منع کرے گا تو بیوی کے ذِمے اس کی تعمیل واجب نہیں ۔
*(عالمگیری ج۱ ص۲۱۱)*
{۶} اسلامی بہنوں کے اِعتکاف کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ حیض و نفاس سے پاک ہوں کہ ان دنوں میں نماز ، روزہ اور تلاوتِ قراٰن حرام ہے۔
*(عامۂ کُتُب)*
https://chat.whatsapp.com/CdmmN9RRdio7wO5KS1ZzHC
عورت کو بچے کی پیدائش کے بعد جو خون آتا رہتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں ، اس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن اور چالیس رات ہے ، چالیس دن رات کے بعد اگر خون بند نہ ہو تو بیماری ہے ، غسل کر کے نماز روزہ شروع کر دیں ۔ اسلامی بہنوں میں یہ عام غلط فہمی ہے کہ نفاس کی مدت مکمل چالیس دن ہے حالانکہ ایسا نہیں ۔حکمِ شریعت یہ ہے کہ اگر خون ایک دن میں بند ہو گیا ، بلکہ بچہ ہونے کے بعد فوراً ہی بند ہو گیا تو نِفاس ختم ہوا ، غسل کر کے نَماز روزہ شروع کر دیں ۔ حیض کی مدّت کم از کم تین دن رات اور زیادہ سے زیادہ دس دن رات ہے۔ تین دن اور تین رات کے بعد جب بھی خون بند ہوا فوراً غسل کر لیں اور نماز وغیرہ شروع کر دیں ۔
*(یہاں شوہر والیوں کیلئے کچھ تفصیل ہے اسے بہارِ شریعت جلد اوّل کے حصہ 2 میں لازِمی ملا حظہ فرمائیں)* اور اگر دس دن رات کے بعد خون جاری رہا تو اِستِحاضہ یعنی بیماری ہے ، دس دن رات پورے ہوتے ہی غسل کر کے نَماز روزہ شروع کر دیں
{۷} اگر ماہواری کی تاریخیں رمضان شریف کے آخِری عشرے میں آنے والی ہوں تو اعتکاف شُروع ہی نہ کریں ۔
{۸} اگر عورت کو حیض آجائے تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔ *(بدائع الصنائع ج۲ص۲۸۷)*
اِس صُورت میں جس دن اس کا اِعْتِکاف ٹوٹا ہے صِرْف اُس ایک دن کی قَضا اُس کے ذِمّے واجب ہوگی۔
*(رَدُّ الْمُحْتَار ج۳ ص۵۰۰)*
ماہواری سے پاک ہونے کے بعد کسی دن بہ نیّت قضا اعتکاف کر لے ۔ اگر رَمَضان شریف کے دن باقی ہوں تو ان میں بھی قَضا کر سکتی ہے ، اس صورت میں رَمَضانُ الْمُبارَک کا روزہ ہی کافی ہو جائے گا۔ اگر اُن دنوں قضا کرنا نہیں چاہتی یا پاک ہونے تک رَمَضانُ الْمُبارَک ختم ہو جائے تو کسی اور دن قَضا کر لے۔ مگر عیدُالْفِطْر اور ذُوالحِجَّۃِ الْحَرام کی دسویں تا تیرھویں کے علاوہ ، کہ ان پانچ دنوں کے روزے مکروہِ تحریمی ہیں ۔
*(دُرِّمُخْتَارج۳ص۳۹۱)*
*اسلامی بہن کے لئے اعتکاف قضا کرنے کا طریقہ*
{۹} اس کا طریقہ یہ ہے کہ غروبِ آفتاب کے وقت *(بلکہ اِحتیاط اس میں ہے کہ چند منٹ قبل)* بہ نیّتِ قضا اعتکاف مسجدِ بَیت میں آجائے اور اب جو دن آئے گا اُس کے غروبِ آفتاب تک معتکف رہے۔ اِس میں روزہ شَرْط ہے۔
{۱۰} شَرعی ضروریات کے بغیر جائے اعتکاف سے نکلنا جائز نہیں ، وہاں سے اٹھ کر گھر کے کسی اور حصّے میں بھی نہیں جا سکتی ، اگر جائے گی تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا ۔
{۱۱} اسلامی بہنوں کیلئے بھی اعتکاف کی جگہ سے ہٹنے کے وُہی اَحْکام ہیں جو اسلامی بھائیوں کے ہیں ۔ یعنی جن ضروریات کی وجہ سے اِسلامی بھائیوں کو مسجِد سے نکلنا جائز ہے ، اُنہیں کے لئے اِسلامی بہنوں کو بھی اِعتکاف کی جگہ سے ہٹنا جائز اور جن کاموں کیلئے مَردوں کو مسجِد سے نکلنا جا ئز نہیں ، اُن کیلئے اِسلامی بہنوں کو بھی اپنی جگہ سے ہٹنا جائز نہیں ۔
{۱۲} اِسلامی بہنیں اعتکاف کے دَوران اپنی جگہ بیٹھے بیٹھے سِینے پِرونے کا کام کر سکتی ہیں ، گھر کے کاموں کے لئے دُوسروں کو ہدایات بھی دے سکتی ہیں مگر خود اُٹھ کر نہ جائیں ۔
{۱۳} بہتر یہ ہے کہ اعتکاف کے دَوران ساری تَوَجُّہ تِلاوت ، ذِکر و دُرُود ، تسبیحات ، دینی مطالَعَہ ، مدنی چینل پہ علم دین سیکھنے و مدنی مذاکرہ وغیرہ عِبادات کی طرف رہے۔