یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

فقہاء کرام کے طبقات



سلسلہ: *فقہ کی پہچان* 
قسط نمبر: ( *6* )
 *موضوع* 

📚 *فقہاء کرام کے طبقات* 📚

از قلم: ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
7/8/2021
03163627911
https://www.facebook.com/abuamjad1163/
ماہرین فقہ نے فقہائے کرام کو سات طبقات میں تقسیم فرمایا ہے

 (1) مجتہد فی الشرع
(2) مجتہد فی المذہب
(3) مجتہد فی المسائل 
(4) اصحاب التخریج
(5) اصحاب التر جیح 
(6) اصحاب التمیز
(7) محض مقلد


 *(1)مجتہد فی الشرع*

 یہ وہ حضرات ہیں جنہوں نے اجتہاد کرنے کے قواعد بناۓ جن قواعد کی بناء پر فروعی احکام کے استنباط و استخراج کی ذاتی صلاحیت حاصل ہوتی ہے

 جیسے چاروں امام 

 *امام ابو حنیفہ* 
 *امام شافعی* 
 *امام مالک* 
 *احمد بن حنبل* 

رضی اللہ عنہماجمعین.

 *(2)مجتہد فی المذہب*
 
وہ حضرات ہیں جن میں مجتھد کی ساری خوبیاں موجود ہوتی ہیں لیکن ان اصول میں تقلید کرتے ہیں اور انہیں اصول سے مسائل شرعیہ فرعیہ خود استنباط کر سکتے ہیں
 جیسے
 امام ابو یوسف
 امام محمد 
امام عبداللہ ابن مبارک
 رحمہم اللہ اجمعین 

کہ یہ قواعد میں حضرت امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے مقلد ہیں اور مسائل میں خود مجتہد ہیں 


 *(3)مجتہد فی المسائل*
 
وہ حضرات ہیں جو قواعد اور مسائل فرعیہ دونوں میں مقلد ہیں مگر وہ مسائل جن کے متعلق آئمہ اربعہ کی تصریح نہیں ملتی.ان کو قرآن و حدیث وغیرہ دلائل سے نکال سکتے ہیں جیسے 
امام طحاوی 
امام قاضی خان
امام شمس الائمہ سرخسی 

 *(4)اصحاب تخریج* 

 وہ حضرات ہیں جو اجتہاد  نہیں کر سکتے  مگر  آئمہ مذھب کے بنائے ہوئے تمام اصول و فروع پر مکمل عبور حاصل ہوتا ہے جنکی روشنی  میں کسی کے مجمل قول کی تفصیل فرما سکتے ہیں 
جیسے امام کرخی وغیرہ

 *(5)اصحاب ترجیح*

 یہ وہ حضرات ہیں جو فقاہت میں اصحاب تخریج سے کم درجہ رکھتے ہیں
جو ائمہ مذھب سے منقول چند روایات میں سےبعض کو ترجیح دیتے ہیں

جیسے
امام قدوری
صاحب ہدایہ وغیرہ

 *(6)اصحاب تمییز* 

یہ حضرات اس چیز کی طاقت رکھتے ہیں کہ مذھب کے قوی اور ضعیف مردود و مقبول اقوال میں تمییز کر سکیں۔ظاہر الروایہ اور نادر الروایہ میں امتیاز پیدا کریں
 
جیسے اصحاب متون 
صاحب در مختار
صاحب وقایہ وغیرہ

 *(7) محض مقلد* 

یہ وہ حضرات ہیں کہ جنمیں پچھلے چھ قسم کے افراد جیسی صلاحیت نہیں ہوتی ان حضرات کا ذاتی قول قابل عمل نہیں ہوتا یہ صرف آئمہ مذھب کے اقوال نقل کر سکتے ہیں
جیسے

آج کل کے جید مفتیان کرام