روزہ توڑنے والی 14 چیزیں
*روزہ توڑنے والی 14 چیزیں*
*✍🏻غــــلام نبی انجـم رضـــا عطاری*
*_📲03461934584_*
{۱} کھانے ، پینے یا ہمبستری کرنے سے روزہ جا تا رہتا ہے جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو۔
*(بہارِ شریعت ج ۱ ص ۹۸۵)*
{۲} حقہ ، سگار ، سگریٹ ، چرٹ وغیرہ پینے سے بھی روزہ جاتا رہتا ہے ، اگرچہ اپنے خیال میں حلق تک دُھواں نہ پہنچتا ہو۔ *(ایضاً ص۹۸۶)*
{۳} پان یا صرف تمباکو کھانے سے بھی روزہ جاتا رہے گا اگرچِہ بار بار اس کی پیک تھوکتے رہیں ، کیوں کہ حلق میں اُس کے باریک اَجزا ضرور پہنچتے ہیں ۔ *(اَیضاً)*
{۴} شکر وغیرہ ایسی چیزیں جو منہ میں رکھنے سے گھل جاتی ہیں مُنہ میں رکھی اور تھوک نگل گئے ، روزہ جاتا رہا۔
*(اَیضاً)*
{۵} دانتوں کے دَرمیان کوئی چیز چنے کے برابر یا زیادہ تھی اُسے کھا گئے یا کم ہی تھی مگر منہ سے نکال کر پھر کھا لی تو روزہ ٹوٹ گیا۔
*(دُرِّ مُخْتَار ج۳ص۴۵۲)*
{۶} دانتوں سے خون نکل کر حلق سے نیچے اُترا اور خون تھوک سے زیادہ یا برابر یا کم تھا مگر اُس کا مزا حلق میں محسوس ہوا تو روزہ جاتا رہا اور اگر کم تھا اور مزا بھی حلق میں محسوس نہ ہوا تو روزہ نہ گیا۔
*(ایضاًص۴۲۲)*
{۷} روزہ یاد رہنے کے باوجود حُقنَہ لیا۔ یا ناک کے نتھنوں سے دوا چڑھائی روزہ جاتا رہا ۔
*(عالمگیری ج۱ ص۲۰۴)*
{۸} کلی کر رہے تھے بلا قصد *(یعنی بغیر ارادے کے)* پانی حلق سے اُتر گیا یا ناک میں پانی چڑھایا اور دِماغ کو چڑھ گیا روزہ جاتا رہا مگر جبکہ روزہ دار ہونا بھول گیا ہو تو نہ ٹوٹے گا اگرچہ قصداً *(یعنی جان بوجھ کر)* ہو۔ یوں ہی روزے دار کی طرف کسی نے کوئی چیز پھینکی وہ اُس کے حلق میں چلی گئی تو روزہ جاتا رہا۔
*(عالمگیری ج۱ص۲۰۲)*
{۹} سوتے میں *(یعنی نیند کی حالت میں)* پانی پی لیا یا کچھ کھا لیا ، یا مُنہ کھلا تھا ، پانی کا قطرہ یا بارِش کا اوْلا حلق میں چلا گیا تو روزہ جاتا رہا۔
*(بہارِ شریعت ج۱ص۹۸۶)*
{۱۰} دُوسرے کا تھوک نگل لیا یا اپنا ہی تھوک ہاتھ میں لے کر نگل لیا تو روزہ جاتا رہا۔
*(عالمگیری ج۱ص ۲۰۳)*
{۱۱} جب تک تھوک یا بلغم منہ کے اندر موجود ہو اُسے نگل جانے سے روزہ نہیں جاتا ، بار بار تھوکتے رہنا ضروری نہیں۔
{۱۲} منہ میں رنگین ڈَورا وغیرہ رکھا جس سے تھوک رنگین ہو گیا پھر تھوک نگل لیا روزہ جاتا رہا۔ *(اَیضاً)*
{۱۳} آنسو منہ میں چلا گیا اور نگل لیا ، اگر قَطْرہ دو قَطْرہ ہے تو روزہ نہ گیا اور زیادہ تھا کہ اُس کی نمکینی پورے مُنہ میں محسوس ہوئی تو جاتا رہا ۔پسینے کا بھی یہی حُکم ہے۔*(اَیضاً)*
{۱۴} پاخانے کا مَقام باہَر نکل پڑا تَو حکم ہے کہ کپڑے سے خوب پونچھ کر اُٹھے کہ تری بالکل باقی نہ رہے۔ اور اگر کچھ پانی اُس پر باقی تھا اور کھڑا ہوگیا کہ پانی اندر کو چلا گیا تَو روزہ فاسد ہو *(یعنی ٹوٹ)* گیا۔ اِسی وجہ سے فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام فرماتے ہیں کہ روزہ دار اِستنجاء *(یعنی پانی سے پاکی حاصل)* کرنے میں سانس نہ لے۔*(بہارِ شریعت ج۱ص۹۸۸)*