یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

مدنی چینل


مدنی چینل

10 رمضان المبارک 1442 ھ  13 ویں سالگراہ  کے پر مسرت موقع پر ایک تحریری گلدستہ

کفر و بد عقیدگی کے ایوانوں میں  ہل چل مچانے والا چینل، سو فیصد اسلامی چینل ، 
مدنی چینل


مدنی چینل کیوں آیا؟
مدنی جینل کب بنا؟
اس سے حاصل ہونے والے فوائد 
مدنی چینل کے بارے میں علماء کی آراء 
مدنی چینل پر ہونے والے اعتراض کا جواب 

تحریر: ابو امجد غلام مجمد عطاری مدنی
22/4/2021

ٹیکنالوجی نے لوگوں کے اذھان میں گھر کر دیا تھا ٪99 گھروں میں TV آگئی تھی سب چینل ہی بے حیائی کو فروغ دینے میں مصروف عمل تھے کہیں غیر محسوس طریقے سے اسلام مخالف باتیں، تو کہیں مرد و عورت کے اختلاط کی نحوست،  تو کہیں عقائد اہلسنت پر وار کی یلغار

ایسے میں ضرورت تھی اس بے حیائی کے سمندر کو روکنے کی، ایک ٹھوس بند باندھنے کی، اسکا مقابلہ اسی ٹیکنالوجی کے ذریعے کرنے کی،

اللہ پاک نے اہلسنت وجماعت کی عظیم ترین تحریک جو خالص دینی و فلاحی غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کو نعمت غیر مترکبہ کے طور پر ایک ایسا چینل عطاء فرمایا جو عورت کی بے پردگی سے پاک، مخلوط نظام سے کوسوں دور، معاشرے کی بگڑتی صورتحال، عقائد پر ہوتے وار، اسلامی سوچ کو ڈالتے پس دیوار، جیسے فتنوں کے سامنے ایک ایسا بند ثابت ہوا جسکا جواب نہیں جو اپنی مثال آپ ہے
جس چینل نے کفار کو ناکوں چنے چبوا دیئے جس نے بد عقیدہ لوگوں کو ایسی ضرب لگائی کہ ان کا سر آج بھی چکرا رہا ہے جس چینل نے اسلام مخالف سوچ رکھنے والے لوگوں کو ایسا جواب دیا جس سے وہ ہوئے لاجواب 
کفر کے ایواں میں مولیٰ ڈالدے یہ زلزلہ
یاالہٰی! تا ابد جاری رہے یہ سلسلہ
 خدا کی شان کہ ۱۴۲۹ھ(2008)کے رَمَضان المبارک میں رحمتوں کی برسات برسنی شروع ہوئی اور 10 رمضان المبارک کو اللّٰہُ رَبُّ الْعِزَّت کی رَحمت سے تاجدارِ رسالت صلی اللہ   تَعَالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم کی اُمّت کو ’’ مَدَنی چینل ‘‘ کی سوغات مل گئی۔
مدنی چینل کا افتتاح
      10 رمضان 1429ھ  2008ء کو دعوت اسلامی کے  مدنی جینل کا باقاعدہ آغاز ہوا  -
مدنی چینل سے حاصل ہونے والے فوائد: 
دینی تعلیم کو احسن طریقے سے لوگوں تک پہنچانا
اسلام کی ترویج و اشاعت 
بے پردگی سے اجتناب
صحیح مواد کی فراہمی
عقائد و اعمال کی درستگی
خوف خدا کی سوغات
عشقِ رسولﷺ کے جام
صحابہ کرام سے محبت
اہلبیت اطہار سے عقیدت و مودت 
اولیاء کرام سے لگن 
بڑوں کا ادب 
چھوٹوں پر شفقت 
بچوں کی تربیت 
اخلاق سے بھرپور تربیت 
قرآن کا نور 
حدیث کی روشنی 
فقہ کی پہچان 
مسائل کا حل 
مفید مشورے 
گھریلوں مسائل کا حل 
دکھیاروں کی خیر خواہی بزریعہ روحانی علاج 
ملک و قوم کی ترقی کی تعلیم 
انتشار سے دوری 
شریعت کی پاسداری 
ملکی قوانین کی پاسداری کا درس 
فوائد تو اتنے  کے شمار میں نہیں ،الفاظ نہیں جنمیں مکمل فوائد و ثمرات کا احاطہ کر سکوں ۔

مدنی چینل کے بارے میں علماء کی آراء
اللہ پاک نے مدنی چینل کو ایسی مقبولیت عطاء فرمائی کے ہر طرف سے علماء کی تائیدات کا ایسا  سلسہ شروع ہوا کے جو ناقابل فراموش ہے ۔ 
انہی علاء کے تاثرات پر مکتبۃ المدینہ دعوتِ اسلامی نے 6 اقساط پر مشتمل سینکڑوں علماء کے دلی جذبات کو قلم بند کر کے رسائل شائع کیے۔ آپ بھی ان رسائل کا مطالعہ کر سکتے ہیں ۔ میں چند علماء کے تاثرات پر اکتفاء کرتا ہوں ۔

ادیبِ شہیر حضرت مولانا محمد صدیق ہزاروی  مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی
(جامعہ ہجویریہ دربارِ عالیہ حضرت داتا گنج بخش مرکزالاولیاء لاہور)
آج کے اس پرُ فتن اور لادینیت کا پرچار کرنے والے نام نہاد اسکالرز کی یلغار کے دور میں  مَدَنی چینل (دعوتِ اسلامی ) کا وُجُود روشنی کا مینار ہے ۔     اِن شاء اللہ عَزَّوَجَلَّ اس چینل کے ذریعے لادینیت کا قلع قمع کرنے اور اُمّتِ مسلمہ کو گمراہی کی دلدل میں  پھسنے سے بچانے میں  بہت مدد ملے گی۔علاوہ ازیں  یہ چینل (اِن شاء اللہ عَزَّوَجَلَّ) مسلکِ اہلسنّت کی اشاعت و فروغ کا اہم ذریعہ ثابت ہوگا۔
استاذ العلماء جامع المعقول والمنقول حضرت مولانامحمد ارشاد احمد مُدَّظِلُّہُ العَالِی
(تلمیذ شارحِ بخاری غلام رسول رضوی علیہ رحمۃ القوی ،جامعہ غوثیہ احسن المدارس اڈہ چھب تحصیل میاں  چنوں ضلع خانیوال پاکستان)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی عالمگیر تحریکِ احیائے سنت دن بدن ترقی کے مراحل طے کررہی ہے، اس پاکیزہ تحریک کے انوار ِرُشد و ہدایت و ثَمَراتِ تبرکات عوام و خواصِ اہلسنّت کے لیے مسعود و مسرور کن ہیں ، اللہ تعالیٰ اس تحریک کے روحِ رواں  فیض رساں  محی السنۃوالدین امیر اہلسنّت بالیقین حضرت مولانا صوفی محمد الیاس قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ کی عمر دراز فرمائے اور اِن کے فیضان کو عام فرمائے۔ اس سلسلہ میں  آپ اور آپ کے رُفَقاء کی مساعی ٔجمیلہ بارگاہِ ربُّ العٰلمین میں  قبول ہوں۔ مزید مَدَنی چینل کے اِجراء پر سعادت ِدارین نصیب کرے ۔ آمین بجاہ النبی الکریم الامین صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم

حضرت علّامہ مولانامفتی شمس الھدیٰ مصباحی مُدَّظِلُّہُ العَالِی
(سابق مدرس الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور،ہند،حال مفتی دارُالافتاء کنزالایمان ،ویسٹ یارک شائر UK )
آج کے پر آشوب اور پُر فتن دور میں  جب کہ میڈیا کا ہر چہار جانب غلغلہ ہے۔ کفار و مرتدین اور تمام فِرَقِ باطلہ پوری سرگرمی کے ساتھ اپنے باطل و عاطل عقائد و نظریات کو پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ پوری دنیا میں  پھیلانے میں  مصروفِ عمل ہیں۔ جس کے سبب ہماری جوان نسل خاص طور پر گمراہی اور بے راہ روی کا شکار ہوتی جارہی ہے۔ اس تناظر میں  عقائد صحیحہ کی ترویج و اِشاعت کی خاطر اور قوم ِمسلم کو فاسد و کاسد خیالات سے محفوظ رکھنے کے لیے مَدَنی چینل کا آغاز معاشرے کے مرض کا برمحل علاج ہے۔ میں  نے اس کے بارے میں  سُنا اور دیکھا بھی کہ بہت سے لوگوں  کی غلط فہمیوں  کا ازالہ ہورہا ہے اور کتنے لوگ حلقہ بگوش اسلام ہورہے ہیں ، لوگ غلط روی سے راہِ راست اپنا رہے ہیں ، بددینوں  کے بیانات سننے سے باز آرہے ہیں۔ بارگاہِ ایزدی میں  دست بدعا ہوں  کہ اے ربّ عزوجل ہمیں  ،ہماری تنظیموں  کو ،ہمارے احباب کو حق پھیلانے اور باطل کے سدِّ باب کی سعی بلیغ کی توفیق سے نواز دے۔ 
حضرت مولاناپروفیسر ڈاکٹر خالق داد ملک صاحبمُدَّظِلُّہُ العَالِی
(چیئرمین شعبہ عربی پنجاب یونیورسٹی ،پاکستان)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ دورِ حاضِرمیں  الیکٹرانک میڈیاکی اہمیت کسی تَعَارُف کی محتاج نہیں۔ آج عا  لمیت کا چرچا عام ہے۔ پوری دنیا سِمٹ کر ایک قریہ کی حیثیت حاصل کرچکی ہے۔ وہ حقائق جو کل تک ماوراء الطبیعہ کہلاتے تھے آج کافی حد تک قابلِ فہم ہوچکے ہیں۔ چند سالوں  سے عقلِ انسانی کی تکمیل میں  اِنتہائی تیزی آچکی ہے۔ {اِلٰی رَبِّکَ مُنْتَہٰہَا0 (پ۳۰ اَلنَّازِعَات۴۴) ترجَمۂ کنزالایمان:  تمہارے ربّ ہی تک اس کی اِنتہا ہے}کا منظر نُمایاں  ہوچکا ہے۔ مذاہبِ عالم اور دُنیا کی مختلف تہذیبوں  کے درمیان مُکالَمہ کا دور شروع ہوچکا ہے۔اِسلام کی حقّانیت مذاہبِ عالم کے لیے کَشِش کا باعِث ہے۔ سائنس بھی قرآنی حقائق کو تسلیم کرتی نظر آتی ہے۔ کائنات کی مسلسل توسیع {وَاِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ (پ۲۷ الذریات۴۷) ترجَمۂ کنزالایمان:اور بے شک ہم وسعت دینے والے ہیں } اور تمام اَجرام فلکی کی حرکت {وَکُلُّ یَّجْرِیْ اِلٰی اَجَلٍ مُّسَمًّی (پ۲۱لقمان۲۹) ترجَمۂ کنزالایمان:ہر ایک ایک مقرر میعاد تک چلتا ہے} وغیرہ ایسے مسائل ہیں  جنہیں  آج سائنسدان تسلیم کرچکے ہیں  اور DNA کی ہر تحقیق کے بعد ایک عظیم قوت تخلیق کی کارفرمائی کا اعتراف بھی کر چکے ہیں۔آج تیز رفتار دنیا کے ساتھ چلنے کے لیے ضروری ہے کہ اُمّتِ مسلمہ اپنے دعوتی و تبلیغی پروگرام کو ازسرِ نو مذاہب ِ عالم کے سامنے پیش کرے۔ مجھے مَدَنی چینل دیکھ کر ازحد خوشی و مُسرت ہوئی کہ  دعوت ِ اسلامی کے قائدین نے وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے میڈیا کے میدان میں  قدم رکھا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّاس سَعی مشکور کو قبول فرمائے اور سرکار مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے صدقے ہمارے نیک اعمال کو قبول فرمائے۔ اس کارِخیر پر تمام مَدَنی بھائیوں  کو میری طرف سے مُبارکباد۔

اعتراض: اہلسنت کا چینل اہلسنت کی سیاسی جماعتوں کی خبریں نشر کیوں نہیں کرتا؟؟  

جواب:  مثال ہے کہ کوئی شخص  بیل سے یہ مطالبہ کرے کہ تو مجھے دودھ کیوں نہیں دیتا ،تو میرا بیل ہے مجھے دودھ دے ورنہ تو صرف نام کا میرا ہے حقیقت میں میرا نہیں ۔ بلکل یہی حال اس اعتراض کرنے والے کا ہے ۔  
دنیا کا یہ دستور ہے ، کہ ہر قوم و ملت میں  مختلف محاذ  کے لیے مختلف دستے کام میں مصروفِ عمل رہتے ہیں ۔ 
کوئی دستہ سیاسی محاذ پر کام کر رہا ہوتا ہے ،تو کوئی دستہ فلاحی کاموں میں سرگرم رہتا ہے ۔
کوئی تبلیغی کام میں مصروف ہوتا ہے تو کوئی   کسی اور محاذ پر کام کر رہا ہوتا ہے ۔ اب اگر سارے ہی سیاست کی طرف آجائیں یا سارے ہی ایک ہی محاذ پر کام کرنا شروع کریں ۔ تو دنیا کے کئی کا ادھورے رہ جائیں گے ۔ 
جب ایک تنظیم ایک تحریک ہے ہی غیر سیاسی ، وہ موجودہ سیاست سے براءت کا بیسیوں دفعہ اعلان کرچکی ہو۔پھر بھی اس سے موجودہ سیاست میں شریک ہونے کا مطالبہ کرنا ۔ دی گئی مثال ہی کی مانند ہے 

تحریر: ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
03163627911