متن مختار اور مصنف متن مختار کا تعارف
سلسلہ: 📖 *فقہ کی پہچان* 📖
قسط نمبر: (9)
موضوع: 📘
*متن مختار اور مصنف متن مختار کا تعارف*
از قلم✒️ ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
28/4/2021
03163627911
https://www.facebook.com/abuamjad1163/
پچھلی اقساط میں ہم نے متون فقہ حنفی، شروحات، فتاویٰ کے نام اور اقسام کو اجمالی خاکہ نگاری میں پیش کیا تھا اب کچھ تفصیل سے انکا تعارف شروع کرتے ہیں
المختار یہ کتاب متون اربعہ
( *وہ چار کتابیں جو متن پر مشتمل ہیں اور ان پر فقہ حنفی کا مدار ہے اور وہ قابلِ اعتماد و قابلِ اعتبار ہیں* ) میں شامل ہے
اس کے کئی نام معروف ہیں
🥀 *المختار للفتوى*
🥀 *الاختيار لتعليل المختار*
🥀 *المختار شرح الاختیار*
💥 *متن مختار کا تعارف* 💥
مصنف نے اپنے خیال میں مفتی بہ اقوال کا انتخاب کیا ہے اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال کو ہی بیان کرنے کا التزام فرمایا
اور معتمد اقوال ہی پر اکتفا فرمایا
🥀 *کتاب کا اسلوب* 🥀
حضرت مصنف علیہ الرحمہ نے کچھ حروف بطورِ خاص علماء کے نام کی طرف اشارہ کرنے کے لیے خاص فرمائے
جیسے
امام ابو یوسف علیہ الرحمہ کی طرف اشارہ کے لیے ( *س* )
امام محمد علیہ الرحمہ کی طرف اشارہ کے لیے ( *م* )
دونوں حضرات یعنی صاحبین کی طرف اشارہ کرنے کے لیے ( *سم* )
امام زفر علیہ الرحمہ کی طرف اشارہ کے لیے ( *ز* )
امام شافعی رحمہ اللہ کی طرف اشارہ کے لیے ( *ش* ) کو خاص فرمایا
📚 *شروحاتِ متن مختار* 📚
جب یہ متن علماء کے ہاتھوں میں پہنچا تو اسے بھت زبردست پذیرائی ملی اور مصنف علیہ الرحمہ سے اسکی شرح لکھنے کا مطالبہ ہوا تو سب سے پہلے
خود مصنف نے ہی الاختیار نام سے ایک شرح لکھی
اس شرح میں دلائل کے ذکر کرنے کا اہتمام کیا گیا، عموم بلوی کے سبب احکام کے تبدیل ہونے کو بیان کیا گیا احناف کے علماء کے مابین اختلافی مسائل کا بھی ذکر ہوا اور کثرت سے حدیث نقل کی گئیں،
پھر حافظ قاسم ابن بطلوغا نے ان احادیث کی تخریج کی ہے۔
✒️ *مصنف کا تعارف* ✒️
یہ مشھور فتاویٰ کے حافظ، اصول و فروع کے مدرس و عارف اور بے مثال فقیہ و شیخ تھے۔
آپ کا شمار اکابر علماء کرام رحمہم اللہ اجمعین میں ہوتا ہے۔
*نام ونسب*
مصنف کا پورا نام عبد الله بن مَحْمُود بن مودود ابْن مَحْمُود الْموصِلِی مجد الدَّين أَبُو الْفضل الْفَقِیہ الْحَنَفِی متوفی 683ھ ہے۔
*ولادت*
599ھ کو موصل میں پیدا ہوئے۔
*تعلیم و تربیت*
ابتدائی تعلیم اپنے والد ابو الثناء محمود سے حاصل کی۔
پھر دمشق پہنچ کر جمال الدین حصیری سے دیگر علوم وفنون حاصل کیے۔
*درس وتدریس*
تعلیم کی تکمیل کے بعد وطن واپسی پر آپ قاضی کوفہ مقرر ہوئے۔
عہدہ قضاء سے معزول ہونے کے بعد بغداد چلے گئے۔ وہاں سراج الفقہاء امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللّٰہ عنہ کے مزار مقدس پر مقیم ہوکر درس و تدریس میں مصروف ہوگئے
*وفات*
673ھ میں آپ کا انتقال ہوا