یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

کیا راستے کاروبار بند کرنا، اذیت دینا جائز ہے……........؟؟


لبیکی احتجاج میں بھرپور حصہ لیجیےاور کیا راستے کاروبار بند کرنا، اذیت دینا جائز ہے……........؟؟

الحدیث،ترجمہ:
واللہ اسلام ضرور غالب آئےگا،چھائےگا مگر تم جلدی کرتے ہو(بخاری حدیث3612ملخصا)

مانا کہ عمران خان سےآتےہی چند سالوں میں ریاست مدینہ کی مثل قائم کرنےکا مطالبہ جلدبازی ہے…سمجھداری،اچھی سیاست سےکام لینا چاہیےلیکن اس وقت دو اہم معاملات یہ لگتےہیں کہ بلانقصان فرانسیسی سفیر کیسے نکالا جائے اور حکومتی سطح پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیسے کیا جائے اور imf,fatf کی غلامی،من مانی سےکیسےبچا جائے…؟؟
.
ان مطالبات پے ملک گیر زبردست احتجاج کیا جائےاس سے حکومت کو بہانا مل جائے گا کہ وہ عالمی طاقتوں کو کہہ سکے گی کہ دیکھو ہم تو نہیں چاہتے مگر عوام کا دباو ہے…لیھذا لبیکی احتجاج میں بھرپور حصہ لیجیے،فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیجیے
.
احتجاج مجبوری ہے لیھذا احتجاج کی وجہ ٹریفک جام،  کاروبار جام وغیرہ چھوٹے موٹے نقصانات و اذیت برداشت کیجیے
.
احتجاج، دھرنے، تکلیف.......؟؟
سوال:
کیا احتجاج دھرنے جائز ہیں....؟؟ کاروبار راستے بند کرانا... لوگوں کو تکلیف و اذیت میں مبتلا کرنا... غریب غرباء کو تو اس سے مزید تکلیف پہنچتی ہے...یہ سب کیسے جائز ہوسکتا ہے......؟؟
.
جواب:
القرآن:
إذا نودي للصلاة من يوم الجمعة، فاسعوا إلى ذكر الله وذروا البيع
ترجمہ:
جب جمعہ کے دن جمعہ نماز کے لیے ندا دی جائے(نماز جمعہ کے لیے بلایا جائے، اذان دی جائے) تو اللہ کے ذکر کی طرف جلدی کرو اور کاروبار چھوڑ دو
(سورہ جمعہ آیت9)
.
جمعہ نماز فرض ہے مگر تحفظِ اسلام اور تحفظِ ناموس رسالت اور تحفظِ ختمِ نبوت تو نمازِ جمعہ سے بڑھ کر عظیم فریضہَِ اسلام ہیں
جب جمعہ نماز کے لیے اسلام نے سختی کی، کاروبار بند کرایا تو یقینا حالتِ مجبوری میں تحفظِ اسلام اور تحفظ ناموس رسالت اور تحفظِ ختمِ نبوت کے لیے کاروبار اور اکثر راستے بند کرائے جاسکتے ہیں...احتجاج دھرنے دییے جاسکتے ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ بھرہور کوشش کی جائے کہ کسی کی موت احتجاج دھرنے کی وجہ سے نا ہو...اس لیے کچھ راستے ایمبولینس ایمرجنسی کے لیے بھی کھلے رکھنا چاہیے...کوشش کے باوجود کسی کی موت ہوجائے تو عظیم مقصد کے لیے شہادت کہلائے گی، اس شہادت و قتل کا ذمہ دار مجبور احتجاجی ذمہ دار نہین کہلاءیں گے... احتجاج دھرنے مجبوری ہیں، موجودہ حالات میں ہم کمزوروں مجبوروں کے پاس احتجاج اور دھرنے کے علاوہ مفید راستہ ہی کیا بچا ہے.....؟؟
.
لیھذا جب بھی انتہاہی اہم اسلامی مقصد کے لیے مجبورا احتجاج یا دھرنے کی کال دی جائے تو دل و جان سے حصہ لیجیے...کاروبار بند کیجیے... تکلیف برداشت کیجیے... اور جنہین تکلیف ہو اسے سمجھائیے حوصلہ بڑھاءیے کہ بھائی آپ کو عظیم مقصد کی خاطر مشقت اٹھانا پڑ رہی ہے تو آپ کو اجر و ثواب دوگنا سے بھی زیادہ بڑھا کر دیا جائے گا
اسلام ہماری اذیت و مشقت نہین چاہتا، جان بوجھ کر تکلیف میں پڑنے اور دوسروں کو تکلیف میں ڈالنے سے روکتا ہے مگر اسلام یہ بھی تعلیم دیتا ہے کہ اچھے کام میں مشقت اٹھانی پڑے تو اجر و ثواب زیادہ ملتا ہے
.
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ولكنها على قدر نفقتك أو نصبك
ترجمہ:
اور تمھیں اسکا ثواب تمھارے خرچ یا تھکاوٹ و مشقت کے حساب سے ملے گا
(بخاری حدیث1787)
.

عظیم مقصد کے لیے تکالیف برداشت کرنا پڑتی ہیں...بلکہ عظیم مقصد میں ہمیں تکلیف پر تکلیف ہی نہیں ہونی چاہیے
.
.
مریض کا علاج کے وقت اسے کتنی تکلیف برداشت کرنا پڑتی ہے...؟؟کبھی تو جسم کا کوئی عضو بھی کاٹنا پڑتا ہے...مریض کے ناچاہتے ہوئے بھی اسے کڑوی دوائی دی جاتی ہے...کڑوی دوا کی اذیت برداشت کرنا پڑتی ہے...مریض پر مختلف پابندیاں اس کی بھلائی کے لیے لگائی جاتی ہیں... مرض موذی وبائی ہو تو معاشرتی بھلائی کے لیے دوسروں پر پابندی لگائی جاتی ہے...دوسروں کو بھی اپنی بھلائی اور مریض کی بھلائی کے لیے تکلیف برداشت کرنا پڑتی ہیں
 اسی طرح
گستاخیِ رسول موذی وبائی مرض ہے
سیکیولر ازم من پرستی،فحاشی بھی وبائی مرض ہے
جو
پاکستان میں پھیلا گیا اور پھیلایا جا رہا تھا اس کے علاج کے لیے دیگر طریقوں کے علاوہ لبیک کے دھرنے اور احتجاج جاری ہیں...اپنی بھلائی اور معاشرتی بھلائی کے لیے تکلیف برداشت کیجیے اور احتجاج دھرنوں میں شرکت کیجیے
.
.القرآن،ترجمہ:
سچوں کے ساتھ ہو جاؤ(سورہ توبہ119)
القرآن:
وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ
اور اگر وہ تم سے دین کی خاطر مدد طلب کریں تو تم پر انکی مدد کرنا لازم ہے..(انفال ایت72)
لبیک اور دیگر اہلسنت تنظیموں کا ساتھ دیجیے، ملک گیر پرامن احتجاج میں شرکت کیجیے,احتجاج کامیاب بنائیے
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
facebook,whatsApp nmbr
00923468392475
03468392475