مہنگا فطرانہ...............؟؟ غریب بھی فطرانہ دے..........؟؟ زکواۃ کےحساب کا آسان طریقہ........؟؟ روزے نا رکھے ہوں تو فطرانہ بنتا ہے........؟؟ فطرانہ کتنا ہے،کس کو اور کب دینا زیادہ بہتر......؟؟ .
مہنگا فطرانہ...............؟؟غریب بھی فطرانہ دے..........؟؟زکواۃ کےحساب کا آسان طریقہ........؟؟روزے نا رکھے ہوں تو فطرانہ بنتا ہے........؟؟فطرانہ کتنا ہے،کس کو اور کب دینا زیادہ بہتر......؟؟
سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
قدْ أَوْسَعَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ، فَلَوْ جَعَلْتُمُوهُ صَاعًا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ
ترجمہ:
بےشک اللہ نے تمہیں بہت کچھ دیا ہے تو فطرانہ(کم سے کم آدھا صاع کے بجائے مہنگا)ایک صاع ادا کرو...(ابوداؤد روایت1622)
بہتر ہے کہ اہل ثروت، وسعت زر والے، اچھے حالات والے کم سے کم کے بجائے مہنگا فطرانہ ادا کریں...اجر و دعائیں پائیں
.
غریب پر فطرانہ زکواۃ واجب نہیں مگر بہتر ہے کہ کم سے کم
کم مقدار والا فطرانہ تو ادا کریں
الحدیث،ترجمہ:
اگر غریب یہ صدقہ(فطرانہ) ادا کرے تو بے شک اللہ تعالیٰ اسے اس سے کہیں زیادہ نوازے گا..(ابوداؤ حدیث1619)
.
.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ:
فرض رسول الله صلى الله عليه وسلم هذه الصدقة صاعا من تمر، أو شعير، أو نصف صاع من قمح
ترجمہ:
فطرانہ رسول کریم.صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر فرمایا ہے ایک صاع کجھور یا جؤ یا آدھا صاع گندم
(ابو داود حدیث نمبر1622)
.
صاع ایک پیمانہ ہے.. آج کل کے وزن کے حساب سے ایک صاع میں تقریبا 4کلو 100گرام پڑتے ہیں.. اور آدھے صاع مین 2 کلو50 گرام پڑتے ہیں..(از فتاوی فیض الرسول 1/510)
.
اس طرح فطرانہ کی مقدار یہ بنتی ہے کہ
چار کلو سو گرام کجھور یا جؤ... یا دوکلو پچاس گرام گندم یا گندم کا آٹا
یا
مذکورہ چیزوں میں سے کسی کی قیمت ادا کرنا صدقہ فطر،فطرانہ کہلاتا ہے
.
مختلف علاقوں شہر صوبے مین ان چیزوں کے ریٹ مین کچھ کمی بیشی ہوتی ہے تو اس لیے فطرانہ کی رقم میں بھی کمی بیشی ہوتی ہے..
.
.
آج کےدور میں بہتر ہےکہ زکاۃ،فطرانہ عید سےکچھ یا کئ دن پہلے ہی ادا کر دینا چاہیےتاکہ غرباءبھی اچھی،خوشیاں بھری عید مناسکیں(دلیل ابوداؤد روایت1610،1609)
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ:
عید کا چاند ڈھونڈنے سے پہلے اپنے محلے میں وہ گھر ڈھونڈیں جہاں شاید آپ کی مدد کے بغیر عید کی خوشیاں داخل نہ ہوسکتی ہوں...
.
زکاۃ فطرانہ صدقات تحائف و تعاون عام طور پر
رشتےدار غرباء اور دیگر غرباء اور مدارس میں دے سکتے ہیں
مگر
بہتر ہے کہ اچھےغیور خود'دار غرباء کو بن مانگے دیں
اور معتمد و سرگرم اہلسنت مدارس کو تو لازمی دیں اور خوب اجر پائیں
نوٹ:
احسان جتا کر،تکلیف پہنچا کر اپنےصدقات باطل نہ کرو(بقرہ آیت264)زکاۃ،فطرہ لینےوالےمولوی،غرباء پر احسان نہ جتاؤ…انکو کمتر نہ سمجھو
.
سوال:
فطرانہ تو روزے کو پاک کرنے کے لیے ہوتا ہے تو جس نے روزے نا رکھے ہوں کیا وہ فطرانہ دے.. اور کیوں..؟ فطرانہ کا مقصد کیا ہے...؟؟
.
جواب:
فطرانہ فقط روزے کو پاک کرنےکے لیے نہیں بلکہ احادیث مبارکہ کے مطابق فطرانے کے دو بنیادی مقاصد و فوائد ہیں
1:غریبوں کی امداد، تعاون
2:روزوں کی پاکیزگی
.
الحدیث:
فرض رسول الله صلى الله عليه وسلم زكاة الفطر طهرة للصائم من اللغو والرفث، وطعمة للمساكين
ترجمہ:
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فطرانہ لازم کیا تاکہ روزے دار کے روزے لغو.و.رفث سے پاک ہوجائیں اور تاکہ مسکینوں غریبوں کے کھانے پینے (اخراجات,امداد،تعاون) کا انتظام ہو جائے..(ابو داؤد حدیث نمبر1609)
.
لیھذا روزے رکھے ہوں یا نا رکھے ہوں لیکن پھر بھی فطرانہ ادا کرنا ہوگا کہ غرباء کی امداد ہے... اسی طرح کچھ لوگ روزہ نہین رکھ سکتے مگر تراویح ادا کرسکتے ہیں تو وہ تراویح ضرور ادا کریں..
روزہ تراویح زکاۃ فطرانہ یہ سب الگ الگ لازم ہیں.. تمام کی ادائیگی ضروری ہے.. بالفرض کسی ایک یا دو کی ادائیگی نا ہوسکے تو اسکی وجہ سے دیگر کی ادائیگی معاف نہیں..
.
کچھ لوگ زکواۃ کا حساب لگانے میں دشواری محسوس کرتے ہیں... انتھائی آسان طریقہ حدیث مبارکہ سے پیش ہے..
الحدیث،ترجمہ:
اپنے مال کا چالیسواں حصہ زکواۃ ادا کرو..(ابو داود حدیث نمبر 1572)بس کل رقم کو چالیس پر تقسیم کریں جو جواب آئے وہ زکواۃ ہے...
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
whatsApp,bip nmbr
00923468392475
03468392475