یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

اپریل فول...تفریح...پسِ منظر...........!!


اپریل فول...تفریح...پسِ منظر...........!!

①الحدیث..ترجمہ:
ہلاکت ہے اس کے لیے جو بات کرے اور جھوٹ بولے تاکہ لوگوں کو ہنساے، ہلاکت ہے اسکے لیے،ہلاکت ہے اس کے لیے..(ابوداود حدیث نمبر4990)
.
②الحدیث..ترجمہ:
بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے بھائی کو کوئی بات بتاو وہ آپ کو سچا سمجھتا ہو لیکن تم جھوٹ بول رہے ہوتے ہو..
(ابو داؤد حدیث نمبر4971)
.
③الحدیث..ترجمہ:
کسی کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات بتاتا پھرے..(مسلم جلد1 صفحہ8)
.
④دھوکہ..
الحدیث..ترجمہ: جو دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں.(ابو داؤد حدیث3452)
.
⑤غلط فھمیوں میں مبتلا کرنا یا مبتلا ہونا...
الحدیث..ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے مغالطوں سے،غلط فھمیوں سے..(ابوداؤد حدیث نمبر3656)
.
⑥مکاریاں..فریب...چالبازیاں..
الحدیث..ترجمہ: لعنتی ہے وہ شخص جو کسی مسلمان کو نقصان پہنچاے یا اس کے ساتھ مکر.و.فریب کرے..(ترمذی حدیث1941)
.
نوٹ: 
①کوئی کہتا ہے ان دن مسلمانوں کو دھوکہ دے کر اور فول بنا کر مارا گیاتھا... اسی کی یاد میں اور مسلمانوں کو فول ہونے کا احساس دلانے کے لیے اپریل فول منایا جاتا ہے..
.
②کوئی کہتا ہے یہ محض ایک تفریح ہے... جسکا کسی پسِ منظر سے تعلق نہیں..
.
③کوئی کہتا ہے کہ عیسوی سال کی ابتداء اپریل سے ہوتی تھی پھر جب عیسوی سال کی ابتداء جنوری سے کی گئ تو کچھ لوگ اپریل ہی سے سال کی ابتداء پر ڈٹے رہے... انکو ضد سے ہٹانے کے لیے انکی جہالت کو بیان کرنے کے لیے انکی تذلیل کے لیے اپریل فول منایا جانے گیا..
.
④ایک پسِ منظر یہ بتایا جاتا ہے کہ اس دن یہودیوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کا مذاق اڑایا تھا اور پھر سالانہ یہ دن منانے لگے
.
کچھ نا کچھ حد تک ہی سہی مگر پسِ منظر اکثر ضرور ہوتا ہے... پسِ منظر نمبر ایک کا کوئ ریفرینس کوئی حوالہ موجود نہیں.. شاید مسلمانوں کو اس دن سے نفرت دلانے کے لیے ایسا من گھڑت واقعہ بنایا گیا ہو... اگرچہ ممکن ہے کہ اصل پسِ منظر یہی ہو مگر اسلام نے ہمیں سنی سنائی بات سے روکا ہے.. اسکی تحقیق تفتیش کا حکم فرمایا ہے...اس لیے بغیر کسی ثبوت کے اسکو پسِ منظر قرار نہیں دیا جاسکتا...البتہ ڈیجیٹل سورسز میں تیسرے پسِ منظر کو صحیح پسِ منظر قرار دیا گیا ہے..

پسِ منظر جو بھی ہو یا کچھ بھی نا ہو مگر جھوٹ خیانت مکر فریب دھوکہ سب کچھ کی اس دن اجازت ہوتی ہے...جوکہ اسلام اور اخلاقیات ہرلحاظ سے ٹھیک نہیں..
.
البتہ
اسلامی، اخلاقی حدود اور بغیر جھوٹ کے مناسب وقت.و.انداز میں کبھی کبھار کی خوش طبعی،مزاح جائز ہے بلکہ مذکورہ شرائط کے ساتھ ساتھ مقصد بھی اچھا ہو تو مستحب.و.ثواب ہے..(ماخذ مرقات جلد9 صفحہ105.. فیض القدیر جلد6 صفحہ421)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
facebook,whatsApp nmbr
00923468392475
03468392475