یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

روزہ نہ ٹوٹنے کے 21 احکام



*روزہ نہ ٹوٹنے کے 21 احکام*


*✍🏻غــــلام نبی انجـم رضـــا عطاری*
*_📲03461934584_*

 {۱} بھول کر کھایا ، پیا یا جماع کیا روزہ فاسد نہ ہوا ، خواہ وہ روزہ فرض ہو یا نفل۔
*(دُرِّمُخْتار ، رَدُّ المحتارج۳ص۴۱۹)*

*روزہ دار کو بھول کر کھاتا پیتا دیکھے تو کیا کرے؟*

 {۲} کسی روزہ دار کو اِن اَفعال میں دیکھیں تو یاد دِلانا واجب ہے ، ہاں روزہ دار بہت ہی کمزور ہو کہ یاد دِلانے پر وہ کھانا چھوڑ دے گا جس کی وجہ سے کمزوری اِتنی بڑھ جائے گی کہ اِس کیلئے روزہ رکھنا ہی دُشوار ہو جائے گا اور اگر کھالے گا تو روزہ بھی اچھی طرح پُورا کر لے گا اور دیگر عبادَتیں بھی بخوبی ادا کر سکے گا *(اور چونکہ بھول کر کھا پی رہا ہے اِس لئے اِس کا روزہ تو ہو ہی جائے گا)* لہٰذا اِس صورت میں یاد نہ دِلانا ہی بِہتر ہے۔
*(بہارِ شریعت ج۱ص۹۸۱)*

 بعض مشائخِ کرام فرماتے ہیں : جو ان کو دیکھے تو یاد دِلا دے اور بوڑھے کو دیکھے تو یاد نہ دِلانے میں حَرج نہیں ۔ مگر یہ حُکم اکثر کے لحاظ سے ہے کیونکہ جوان اکثر قوی *(یعنی طاقتور )* ہوتے ہیں اور بوڑھے اکثر کمزور۔ چنانچہ اَصل حُکم یہی ہے کہ جوانی اور بڑھاپے کو کوئی دَخل نہیں ،  بلکہ قوت و ضعف *(یعنی طاقت اور کمزوری)* کا لحاظ ہے لہٰذا اگر جوان اِس قَدَر کمزور ہو تو یاد نہ دِلانے میں حرج نہیں اور بوڑھا قوی *(یعنی طاقتور)* ہو تو یاد دِلانا واجب ہے۔
*( رَدُّ الْمُحتَار ج۳ص۴۲۰ )*

 {۳} روزہ یاد ہونے کے باوجود بھی مکھی یا غبار یا دُھواں حلق میں چلے جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ خواہ غبار آٹے کا ہو جو چکی پیسنے یا آٹا چھاننے میں اُڑتا ہے یا غلے *(یعنی اناج)* کا غبار ہو یا ہوا سے خاک اُڑی یا جانوروں کے کھر یا ٹاپ سے۔
*(بہارِ شریعت ج۱ص۹۸۲)*

{۴} اسی طرح بس یا کار کا دُھواں یا اُن سے غبار اُڑ کر حلق میں پہنچا اگرچِہ روزہ دار ہونا یاد تھا، روزہ نہیں جائے گا۔

 {۵} اگر بتی سلگ رہی ہے اور اُس کا دُھواں ناک میں گیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ ہاں لوبان یا اگر بتی سلگ رہی ہو اور روزہ یاد ہونے کے باوجود منہ قریب لے جا کر اُس کا دُھواں ناک سے کھینچا تو روزہ فاسد ہو جائے گا۔
*(اَیضاً،  اَیضاً ص۴۲۱)*

 {۶} بھری سِینگی لگوائی یا تیل یا سرمہ لگایا تو روزہ نہ گیا ، تیل یا سرمے کا مزا حلق میں محسوس ہوتا ہو بلکہ تھوک میں سُرمے کا رنگ بھی دکھائی دیتا ہو جب بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔
 *(رَدُّالْمُحتَار ج۳ص۴۲۰)*

 {۷} غسل کیا اور پانی کی خنکی *(یعنی ٹھنڈک)* اندر محسوس ہوئی جب بھی روزہ نہیں ٹوٹا۔
*(عالمگیری ج۱ص۲۰۳)*

 {۸} کلی کی اور پانی بالکل پھینک دیا صرف کچھ تری منہ میں باقی رہ گئی تھی تھوک کے  ساتھ اِسے نگل لیا، روزہ نہیں ٹوٹا۔
*(رَدُّالْمُحتَار ج۳ص۴۲۰)*

 {۹} دوا کوٹی اور حلق میں اِس کا مزا محسوس ہوا روزہ نہیں ٹوٹا۔ *(اَیضاً ص۴۲۲)*

 {۱۰} کان میں پانی چلا گیا جب بھی روزہ نہیں ٹوٹا بلکہ خود پانی ڈالا جب بھی نہ ٹوٹا۔
*(دُرِّمُخْتار ج۳ص۴۲۲)*

البتّہ کان کا پردہ پھٹا ہوا ہو تو کان میں  پانی ڈالنے سے حلق کے  نیچے چلا جائے گا اور روزہ ٹوٹ جائے گا۔

 {۱۱} تنکے سے کان کھجا یا اور اُس پر کان کا میل لگ گیا پھر وُہی میل لگا ہوا تنکا کان میں ڈالا اگرچہ چند بار ایسا کیا ہو جب بھی روزہ نہ ٹوٹا۔
*(اَیضاً)*

 {۱۲} دانت یا منہ میں خفیف *(یعنی معمولی)* چیز بے معلوم سی رہ گئی کہ لعاب کیساتھ خود ہی اُتر جائے گی اور وہ اُتر گئی ، روزہ نہیں ٹوٹا۔ *(اَیضاً)*

 {۱۳} تل یا تل کے برابر کوئی چیز چبائی اور تھوک کے ساتھ حلق سے اُتر گئی تَو روزہ نہ گیا مگر جب کہ اُس کا مزا حلق میں محسوس ہوتا ہو تو روزہ جاتا رہا۔
*(فَتحُ القدیر ج۲ص۲۵۹)*

 {۱۴} تھوک یا بلغم منہ میں آیا پھر اُسے نِگل گیا تو روزہ نہ گیا۔
*(دُرِّ مُخْتار ، رَدُّ المحتار ج۳ ص۴۲۸)*

 {۱۵} اِسی طرح ناک میں رِینٹھ جمع ہو گئی ، سانس کے ذَرِیعے کھینچ کر نِگل جانے سے بھی روزہ نہیں جاتا۔
*(دُرِّ مُخْتار ج۳ ص۴۲۲)*

 {۱۶} دانتوں سے خون نکل کر حلق تک پہنچا مگر حلق سے نیچے نہ اُترا تو روزہ نہ گیا۔
*(اَیضاً)*

{۱۷} مکھی حَلْق میں چلی گئی روزہ نہ گیا اور قَصْداً *(یعنی جان بوجھ کر)* نگلی تَو چلا گیا۔
*(عالمگیری ج۱ص۲۰۳)*

 {۱۸} بھولے سے کھانا کھا رہے تھے ، یاد آتے ہی لقمہ پھینک دیا یا پانی پی رہے تھے یاد آتے ہی مُنہ کا پانی پھینک دیا تو روزہ نہ گیا ۔اگر مُنہ میں کا لقمہ یا پانی یاد آنے کے باوُجود نگل گئے تو روزہ گیا۔ *(اَیضاً)*

 {۱۹} صبح صادِق سے پہلے کھا یا پی رہے تھے اور صبح ہوتے ہی *(یعنی سَحَری کا وَقت خَتْم ہوتے ہی)* مُنہ میں کا سب کچھ اُگل دیا تَو روزہ نہ گیا ، اور اگر نگل لیا تو جاتا رہا۔ *(اَیضاً)*

 {۲۰} غیبت کی تو روزہ نہ گیا۔اگرچہ غیبت سخت کبیرہ گناہ ہے ، قراٰنِ مجید میں غیبت کرنے کی نسبت فرمایا: *جیسے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا۔* اور حدیث پاک میں فرمایا: *غیبت زِنا سے سخت تر ہے۔*
*(مُعجَم اَوسَط ج۵ص۶۳حدیث۶۵۹۰)*

 غیبت کی وجہ سے روزے کی نورانیت جاتی رہتی ہے ۔
*(بہارِشریعت ج۱ص۹۸۴)*

 {۲۱} جنابت *(یعنی غسل فرْض ہونے)* کی حالت میں صبح کی بلکہ اگرچہ سارے دِن جُنُب *(یعنی بے غسل)* رہا روزہ نہ گیا۔ 
*(دُرِّ مُخْتار ج۳ص۴۲۸)*

مگر اتنی دیر تک قصداً *(یعنی جان بُوجھ کر)* غسل نہ کرنا کہ نَماز قَضا ہو جائے گناہ و حرام ہے ۔
حدیثِ شریف میں فرمایا: *جس گھر میں جُنُب ہو اُس میں رَحمت کے فرشتے نہیں آتے۔*

*(ابوداوٗد ج۱ص۱۰۹حدیث۲۲۷ ، بہارِشریعت ج۱ص۹۸۴)*