یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

درس_شفا_شریف


https://abdullahmadni1991.blogspot.com/


درس_شفا_شریف 


قال_اللہ_تعالی لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ

ترجمۂ_کنز_الایمان:- بیشک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لے آئے جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے، وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے، مسلمانوں پر بہت مہربان، رحمت فرمانے والے ہیں

                                               سورۃ_التوبۃ آیت ۱۲۸

امام_سمرقندی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم انسانوں اور جنوں دونوں کے لیے باعث رحمت ہیں 

ابو_بکر_بن_طاہر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اللہ رب عزت نے حضور علیہ السلام کو رحمت کی زینت کے ساتھ مزین فرمایا ہے پس آپ کا وجود ہی رحمت ہے اور آپ کے تمام شمائل و اوصاف مخلوق پر رحمت ہے اگر کوئی حضور علیہ السلام کی رحمت سے کچھ حصہ پا لے تو وہ اسکے لیے دنیا و آخرت میں نجات کا ذریعہ ہے 

حضور_علیہ_السلام کی زندگی و ظاہری وفات بھی رحمت ہے 

جیسا کہ حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا 
میری حیات بھی تمہارے لیے بہتر ہے اور میرا پردہ کر جانا بھی تمہارے لیے بہتر ہے   مجمع_الزوائد ج ۹ ص ۲۴

الشفا_بتعریف_حقوق_المصطفی ص ۵۸
القاضی_عیاض_مالکی رحمۃ اللہ علیہ
            
                  وَ_رَفَعْنَا_لَكَ_ذِكْرَكَؕ

#ترجمۂ_کنز_العرفان

اور ہم نے تمہاری خاطر تمہارا ذکر بلند کردیا۔

حضرت_قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ رب العزت نے حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ذکر کو دنیا و آخرت میں بلند فرمایا ہے کوئی خطیب کوئی تشہد پڑھنے والا نہ ہی کوئی نمازی ایسا ہے  جو یہ نہ کہتا ہو 
اشہد ان لا الہ الا اللہ وان محمدا رسول اللہ 

حضرت_ابو_سعید_خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا میرے پاس جبریل امین تشریف لائے اور فرمایا میرا اور آپ کا رب فرماتا ہے کیا آپ جانتے ہیں میں نے تمہارے ذکر کو کیسے بلند کیا حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا اللہ اعلم تو جبریل امین نے فرمایا کہ جب رب تعالی کا ذکر کیا جاتا ہے تو ساتھ آپ کا بھی ذکر کیا جاتا ہے 

                                         #مجمع_الزوائد ج ۸ ص ۲۵۴

مزید_فرماتے_ہیں کہ رب تعالی فرماتا ہے میں نے اپنے ذکر کو تمہارا ذکر بنا دیا پس جس نے آپ کا ذکر کیا اس نے میرا ذکر کیا 

اعلیٰ_حضرت_امام_احمد_رضاخان رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اس آیت سے متعلق فرماتے ہیں 
:یعنی ارشاد ہوتا ہے اے  محبوب ہمارے !ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکر بلند کیا کہ جہاں  ہماری یا دہوگی تمہارا بھی چرچاہوگا اور ایمان بے تمہاری یاد کے ہرگز پورا نہ ہوگا،آسمانوں کے طبقے اورزمینوں کے پردے تمہارے نامِ نامی سے گونجیں گے ، مؤذن اذانوں اور خطیب خطبوں اور ذاکرین اپنی مجالس اور واعظین اپنے مَنابر پر ہمارے ذکر کے ساتھ تمہاری یا د کریں گے 
۔ اشجار واَحجار، آہُو وسوسمار    (یعنی ہرن اور گوہ)  ودیگر جاندار واطفالِ شیرخوار ومعبودانِ کفار جس طرح ہماری توحید بتائیں گے ویسا ہی بہ زبان فصیح وبیان صحیح تمہارامنشورِ رسالت پڑھ کر سنائیں گے ، چار اَکنافِ عالَم میں  لَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ کا  غلغلہ ہوگا

  ( #فتاوی_رضویہ،   ۳۰   /   ۷۱۸  -  ۷۱۹  ) 

وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ   کا ہے سایہ تجھ پر  
بول بالا ہے ترا ذِکر ہے اُونچا تیرا  

مِٹ گئے مٹتے ہیں  مٹ جائیں  گے اعدا تیرے  
نہ مٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا  



#یٰۤاَیُّهَا_النَّبِیُّ_اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵)وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا(۴۶)

                                                   #الاحزاب ۴۵ ۴۶
ترجمہ_کنز_العرفان
اے نبی!بیشک ہم نے تمہیں گواہ اور خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے والااو ر چمکادینے والا آفتاب بنا کر بھیجا۔

                                                       
حضرت_عطاء_بن_یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میری ملاقات حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو میں نے عرض کی مجھے حضور علیہ السلام کے اوصاف بیان کریں تو آپ نے فرمایا کیوں نہیں 
بیشک حضور علیہ السلام کو اللہ رب العزت نے تورات میں بہت سے اوصاف کے ساتھ نوازا ہے جن میں سے بعض اوصاف کا تذکرہ قرآن میں بھی موجود ہیں یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵)وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا

اللہ_رب_العزت_فرماتا_ہے آپ عرب والوں کے لیے امان ہیں 
میرے بندے اور میرے رسول ہیں 
میں نے آپ کا نام متوکل رکھا ہے آپ نہ ہی غصہ کرنے والے اور نہ ہی سخت مزاج ہیں 
نہ ہی بازار میں شور کرنے والے ہیں
 برائی کا بدلہ برائی سے نہیں بلکہ عفو درگزر سے دینے والے ہیں اللہ رب العزت آپ کی روح کو قبض نہیں فرمائے گا یہاں تک کہ آپ کے ذریعے ٹیڑھی ملت کو سیدھا کر دے 
حتی کہ وہ لا الہ الا اللہ کہے کہ ان کی اندھی آنکھیں بہرے کان اور انکا بند دل کھل جائے صحیح_بخاری_کتاب_البیوع ص ۳۶۲ ح ۲۱۲۵ المکتبۃ العصریہ 

بعض_طرق_میں_اس طرح مروی ہے کہ اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے کہ میں نے آپ کے لباس کو سکینہ بنایا ہے  آپ کے  ضمیر کو تقوی بنایا ہے آپ کی عقل کو حکمت سے بھر دیا ہے سچائی اور وفاداری کو آپ کی طبیعت میں داخل کیا ہے  
عدل کو آپ کی سیرت بنایا ہے آپ کو ہدایت کا امام بنایا ہے آپ کی ملت کو اسلام بنایا ہے


              #فصل_فی_صفات_الخلقیۃ

    حسن_و_جمال_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ وسلم


حضرت_براء_بن_عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے سرخ جبہ میں زلفوں والے افراد میں حضور علیہ السلام سے ذیادہ حسین و جمیل نہیں دیکھا۔۔۔


        بخاری_شریف_کتاب_اللباس  ح ۵۹۰۱ مکتبۃ العصریہ


#حضرت_ابو_ھریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے حضور اکرم صلی الله عليه وسلم سے حسین و جمیل نہیں دیکھا گویا کہ سورج آپ کے چہرے میں جگمگا رہا ہے آپ جب مسکراتے تو در و دیوار روشن ہو جاتے۔۔۔


                                             #صحیح_ابن_حبان ح ۲۱۱۸


#حضرت_براء_بن_عازب  رضی اللہ عنہ سے کسی نے کہا کہ کیا آقا علیہ السلام کا چہرہ تلوار کی مثل ہے تو حضرت براء بن عازب  رضی اللہ عنہ نے فرمایا نہیں بلکہ آپ علیہ السلام کا چہرہ مبارکہ آسمان پر موجود چاند طرح ہیں۔۔۔ 


      جامع_ترمذی ح۳۶۳۶ مطبوعہ دار ابن کثیر


حضرت_ام_معبد رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دور سے دیکھیں تو آپ سے حسین و جمیل کوئی نہیں 

اور قریب سے دیکھیں تو آپ سے عمدہ و خوبصورت کوئی نہیں ہے۔۔۔


حضرت_ابن_ابی_ھالۃ فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ اس طرح روشن ہوتا جیسا چاندنی رات کا چاند روشن ہوتا ہے 


آپ_کے_اوصاف بیان کرنے والے نے کہا

 

کہ میں نے آپ علیہ السلام سے پہلے اور آپ علیہ السلام کے بعد آپ سے ذیادہ حسین و جمیل کسی کو نہیں دیکھا


#میرے_رضا_فرماتے_ہیں 


وہ کمال حسن حضور ہے 

کہ گمان نقص جہاں نہیں 

یہی پھول خار سے دور ہیں 

یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں 

        خوشبوئے_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم 


حضرت_انس_رضی_اللہ_عنہ فرماتے ہیں میں نے مشک و عنبر یا اس جیسی خوشبوؤں کو حضور علیہ السلام کے جسم انور سے نکلنے والی خوشبو کی مثل نہ پایا 

                       صحیح_بخاری ح ۱۹۷۳ مکتبۃ العصریہ

حضور_جان_عالم_صلی_اللہ_علیہ_وسلم جب کسی بجے کے سر پر اپنا دست شفقت پھیرتے تو اس سے نکلنے والی خوشبو کے سبب وہ بچہ دوسرے بچوں میں پہچان لیا جاتا 

حضرت_جابر_رضی_اللہ_عنہ فرماتے ہیں جب حضور صلی الله عليه وسلم کسی راستے سے گزرتے تو آپ کے بعد آنے والا شخص خوشبو کے سبب پہچان لیتا کہ یہاں سے حضور علیہ السلام گزرے ہیں      تاریخ_کبیر ج ۱ ص ۴۰۰

کوئی_شخص حضور علیہ السلام سے مصافحہ کرتا تو پورا دن حضور علیہ السلام کے ہاتھ مبارک سے آنے والی خوشبو کو محسوس کرتا

حضور_علیہ_السلام حضرت انس رضی اللہ عنہ کے گھر آرام فرما تھے آپ کو پسینہ مبارک آیا تو حضرت ام سلیم رضی اللہ عنھا نے اسکو ایک لکڑی کے پیالے میں جمع کر لیا حضور علیہ السلام نے اس متعلق دریافت فرمایا تو آپ رضی اللہ عنھا نے جواب دیا بخدا یہ تمام خوشبوؤں میں سب سے بہترین خوشبو ہے 

                        صحیح_بخاری ح ۶۲۸۱ مکتبۃ العصریہ

📌باب حضور علیہ السلام کے عفو و درگزر کے بارے میں📌

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹)

                              سورۃ الاعراف آیۃ ۱۹۹

ترجمۂ کنز العرفان:                         

اے حبیب! معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیرلو۔

⬅️جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تاویل کے متعلق دریافت فرمایا تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا میں عالم (اللہ رب العزت) سے اس متعلق سوال کرتا ہوں پس آپ تشریف لے گئےپھر آئے اور عرض کی اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ رب العزت آپ سے فرماتا ہے اے محبوب جو آپ سے قطع تعلقی کرے آپ اس سے صلہ رحمی کریں جو آپ کو محروم کرے آپ اسے عطا کریں اور جو آپ پر ظلم کریں آپ اسے معاف فرما دیں 

⬅️رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پوری زندگی عفو و درگزر کی جامع تھی 

آپ کے بے مثال عفوودر گزر کاایک واقعہ ملاحظہ ہو


⬅️جنگ احد کے روز جب حضور علیہ السلام کے دندان مبارک اور چہرہ مبارکہ کو شہید کیا گیا صحابہ کرام علیہم الرضوان پر یہ بہت شاق گزرا صحابہ کرام نے عرض کی حضور آپ ان کے لیے بد دعا کیوں نہیں کرتے 
جواب میں آقا رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں بد دعا کرنے کیلیے نہیں بلکہ دعا اور رحمت کرنے کیلیے بھیجا گیا ہوں اے اللہ میری قوم کو ہدایت نصیب فرما بیشک ان کو علم نہیں 

صحیح مسلم کتاب الانبیاء ح ۳۴۷۷


⬅️تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شہزادی حضرت زینب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا کو ان کے شوہر ابو العاص نے غزوۂ بدر کے بعد مدینہ منورہ کے لئے روانہ کیاجب قریشِ مکہ کو ان کی روانگی کا علم ہوا تو انہوں نے حضرت زینب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا کا پیچھا کیا حتّٰی کہ مقامِ ذی طُویٰ میں انہیں پا لیا۔ ہبار بن الاسود نے حضرت زینب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کو نیزہ مارا جس کی وجہ سے آپ اونٹ سے گر گئیں اور آپ کا حمل ساقط ہو گیا۔ 

  (   سیرت نبویہ لابن ہشام، خروج زینب الی المدینۃ، ص   ۲۷۱   )      

اتنی بڑی اَذِیّت پہنچانے والے شخص کے ساتھ نبیِّ رحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاسلوک ملاحظہ ہو، چنانچہ حضرت جبیر بن مطعم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ جِعِرَّانَہ سے واپسی پر میں سیِّد عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےپاس بیٹھا تھا کہ اچانک دروازے سے ہبار بن الاسود داخل ہوا، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم نے عرض کی :  یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ یہ ہبار بن الاسود ہے۔ ارشاد فرمایا: میں نے اسے دیکھ لیا ہے۔ ایک شخص اسے مارنے کے لئے کھڑا ہوا توتاجدارِ رسالت   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اسے اشارہ کیا کہ بیٹھ جائے۔ ہبار نے قریب آتے ہی کہا ’’اے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نبی! آپ پر سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے رسول ہیں یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں آپ سے بھاگ کر کئی شہروں میں گیا اور میں نے سوچا کہ عجم کے ملکوں میں چلا جاؤں ، پھر مجھے آپ کی نرم دلی صلہ رحمی اور دشمنوں سے آپ کا درگزر کرنا یاد آ یا۔ اے  اللہ کے نبی! ہم مشرک تھے اللہ تعالیٰ نے آپ کے سبب ہمیں ہدایت دی اور ہمیں ہلاکت سے نجات عطا کی۔ آپ میری جہالت سے اور میری ان تمام باتوں سے جن کی آپ تک خبر پہنچی ہے درگزر فرمائیں۔ میں اپنے تمام برے کاموں کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں۔ رحیم و کریم آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: میں نے تمہیں معاف کردیا۔    اللہ تعالیٰ نے تم پر احسان کیا ہے کہ اس نے تمہیں اسلام کی ہدایت دے دی اور اسلام پچھلے تمام گناہوں کو مٹادیتا ہے۔

 (   الاصابہ، حرف الہاء، بعدھا الباء ج ۶ ص ۴۱۲-۴۱۳   )   

💟اللہ رب العزت اپنےحبیب رؤوف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ ہمیں آپس میں عفو در گزر کرنے توفیق عطا فرمائے قطع تعلقی اور ظلم و بربریت سے محفوظ فرمائے آمین

از قلم:
دانیال رضا مدنی 
متخصص فی الحدیث