یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

"مدینہ منورہ کو یثرب کہنا کیسا؟؟"





"مدینہ منورہ کو یثرب کہنا کیسا؟؟"


✍محمد ساجد مدنی

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
*من سمی المدینۃ یثرب فلیستغفر اﷲ ھی طابۃ ھی طابۃ،*

جو مدینہ کو یثرب کہے اس پر توبہ واجب ہے۔ مدینہ طابہ ہے مدینہ طابہ ہے۔ 

( مسند امام احمد بن حنبل عن براء بن عازب رضی اللہ تعالٰی عنہ المکتب الاسلامی بیروت ۴ /۲۸۵)

علامہ مناوی تیسیر شرح جامع صغیر میں فرماتے ہیں 
فتسمیتھا بذٰلک حرام لان الاستغفار انما ھو عن خطیئۃ 

یعنی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدینہ طیبہ کا یثرب نام رکھنا حرام ہے کہ یثرب کہنے سے استغفار کاحکم فرمایا اور استغفار گناہ ہی سے ہوتی ہے۔

( التیسیر شرح جامع الصغیر تحت حدیث من سمی المدینۃ یثر ب الخ مکتبہ الامام الشافعی ریاض ۲ /۴۲۴)

ملا علی قاری رحمہ الباری مرقاۃ شریف میں فرماتے ہیں :

قد حکی عن بعض السلف تحریم تسمیۃ المدینۃ بیثرب ویؤیدہ مارواہ احمد فذکر الحدیث المذکور ثم قال) 
قال الطیبی رحمہ اﷲ تعالٰی فظہر ان من یحقر شان ما عظمہ اﷲ تعالٰی ومن وصف ماسماہ اﷲ تعالٰی بالایمان بمالایلیق بہ یستحق ان یسمی عاصیا 

بعض اسلاف سے حکایت کی گئی ہے کہ مدینہ منورہ کویثرب کہنا حرام ہے اور اس کی تائید اس حدیث سے ہوتی ہے جس کو امام احمد نے روایت فرمایا ہے۔ پھر حدیث مذکور بیان فرمائی۔ پھر علامہ طیبی رحمہ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا پس اس سے ظاہر ہو اکہ جو اس کی شان کی تحقیر کرے کہ جس کو اللہ تعالٰی نے عظمت بخشی اور جس کو اللہ تعلٰی نے ایمان کانام دیا اس کا ایسا وصف بیان کرے جو اس کے لائق اور شایان شان نہیں تو وہ اس قابل ہے کہ اس کا نام عاصی (گنہگار) رکھا جائے 

( المرقاۃ شرح المشکوٰۃ کتاب المناسک تحت حدیث ۲۷۳۸ مکتبہ حبیبیہ کوئٹہ ۵ /۶۲۲)