یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

مسجد کی صفوں کےنیچے فوم بچھانے کا شرعی حکم




"مسجد کی صفوں کےنیچے فوم بچھانے کا شرعی حکم"

سوال:
صفوں کےنیچے مسجد کمیٹی ہلکے فوم بچھانا چاہیتی ہے شرعا اسکا کیا حکم ہے........؟؟
.
جواب:
فوم روئی گدا وغیرہ نرم چیز اتنی باریک ہو کہ بلا دبائے صرف پیشانی رکھنے سے ہی سختی محسوس ہوتی ہو تو کوئی حرج نہیں
اور
اگر روئی فوم گدا تھوڑے موٹے ہوں کہ پیشانی کو دبانے سے سختی معلوم ہوگی تو اگرچہ ایسا فوم جائز ہے مگر احتیاط یہی ہے کہ ایسا فوم نہ بچھایا جاءے کیونکہ اتنا شعور عوام میں نہیں کہ وہ پیشانی کو یاد کرکے دباءیں، لوگ تو بس سر رکھ دیتے ہیں دباتے نہیں...سیدی امام احمد رضا فرماتے ہیں:جو اپنے اہل زمانہ کے احوال کو نہیں جانتا وہ جاہل ہے(فتاوی رضویہ 16/330)
اور
اگر فوم روءی گدا اتنا موٹا ہو کہ پیشانی دبانے سے بھی سختی محسوس نہ ہو تو نماز ہی نہ ہوگی
.
الْقطن المحلوج يجوز إِن اعْتمد حَتَّى اسْتَقَرَّتْ جَبهته وَوجد حجم الأَرْض وإِلاَّ فَلَا
ترجمہ:
بٹی ہوئی روئی(فوم گدا وغیرہ نرم چیز)پر اگر پیشانی جم جائے اور *زمین کی سختی* محسوس ہو تو نماز جائز ہے ورنہ نہیں
[عمدة القاري شرح صحيح البخاري ,4/101]

.
وَلَوْ سَجَدَ عَلَى الْحَشِيشِ أَوْ عَلَى الْقُطْنِ إنْ اسْتَقَرَّتْ جَبْهَتُهُ وَأَنْفُهُ وَيَجِدُ حَجْمَهُ يَجُوزُ وَإِنْ لَمْ تَسْتَقِرَّ لَا
ترجمہ:
اگر گھاس یا روئی(فوم گدا وغیرہ نرم چیز) پے سجدہ کیا تو اگر پیشانی اور ناک قرار پکڑ لیں زمین یا روئی( فوم گدے وغیرہ)کی سختی محسوس ہو تو نماز جائز ہے ورنہ نہیں
[الفتاوى الهندية ,1/70ملخصا]
.
وَلَوْ صَلَّى عَلَى الْقُطْنِ الْمَحْلُوجِ إنْ وَجَدَ صَلَابَةَ الْأَرْضِ أَجْزَأَهُ وَإِلَّا فَلَا،
ترجمہ:
اگر بٹی ہوئی روئی(فوم گدا وغیرہ نرم چیز)پے نماز پڑھی تو اگر *زمین کی سختی* محسوس ہو تو نماز ہوگی ورنہ نماز نہ ہوگی
[الجوهرة النيرة على مختصر القدوري ,1/53]

القطن المحلوج، وسجد عليه إن استقر جبهته وأنفه على ذلك ووجد الحجم يجوز وإن لم تستقر جبهته لا
ترجمہ:
بٹی ہوئی روئی(فوم گدا وغیرہ نرم چیز)پر اگر پیشانی اور ناک جم جائے اور زمین یا بٹی ہوئی روئی کی سختی محسوس ہو تو جائز ہے ورنہ نہیں
[المحيط البرهاني في الفقه النعماني ,1/365]
.

الْقُطْنِ، فَإِنْ وَجَدَ الْحَجْمَ جَازَ وَإِلَّا فَلَا
ترجمہ:
روئی(فوم گدا وغیرہ نرم چیز)پر(اگر پیشانی جم جائے اور) سختی محسوس ہو تو نماز جائز ہے ورنہ نہیں
[الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ,1/501]
.

مسئلہ ۳۶: کسی نرم چیز مثلاً گھاس، روئی، قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے، ورنہ نہیں
(بہار شریعت جلد اول حصہ سوئم ص39)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

03468392475