November 07, 2020 Abdullah Hashim Madni
عبادت کی حلاوت ❤
مشہور محدث امام احمد بن حرب علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
میں نے 50 سال اللہ تعالی کی عبادت کی توعبادت کی لذت نہیں پائی یہاں تک کہ 3چیزوں کو چھوڑا (تین چیزوں کو چھوڑنے پر لذت عبادت ملی)
1: میں نے لوگوں کی خوشنودی کو چھوڑا تو حق بولنے پر قادر ہوا
(کیونکہ جو شخص لوگوں کو خوش کرنے میں لگا رہتا ہے وہ کبھی حق نہیں بول سکتا وہ یہی سوچتا رہتا ہے کہ اگر یہ بات کردی تو فلاں کو بری لگے گی یہی لوگ اسے تحائف سے نوازتے ہیں اور یہی احسان اسے غلام بنادیتا ہے اسی وجہ کہا جاتا ہے بندہ احسان کا غلام ہوتا ہے ۔
2: برے لوگوں کی صحبت کو چھوڑا تو صالحین کی صحبت میسر آئی
کیونکہ جیسی صحبت ویسا رنگ جیسے کہتے ہیں بروں کی صحبت برا اور اچھوں کی صحبت اچھا بنا دیتی ہے حدیث مبارکہ میں ہے المرء علی دین خلیلہ یعنی بندہ اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے جو دوست کا دین ہوگا یہ بھی وہی اپنا لے گا اسی وجہ سے علماء کرام فرماتے ہیں :
بدمذہبوں سے بات کرنا درکنار انکے سائے سے بھی بھاگنا چاہیے
3: دنیا کی لذتوں کو چھوڑا تو آخرت کی حلاوت نصیب ہوئی
علامہ جلال الدین رومی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
تو اللہ سے محبت کا دعوی کرے اور دنیا سے محبت بھی رکھے یہ پاگل پن ہے
ہماری حالت یہ ہے کہ جنت میں جانا بھی چاہتے ہیں اور مرنا بھی نہیں چاہتے تو آخرت اسی وقت ملے گی جب دنیا کی محبت دل سے نکل جائے دل خالص آخرت کی طرف متوجہ ہو اس وقت دل خزینہ رحمت بن جائے گا اور زبان سے حکمت کے چشمے جاری ہوجائیں گے
(سیر اعلام النبلاء ٣٤/١١)
✍محمد ساجد مدنی
5-11-20