یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

تفہیم المسائل سے ایک مسئلہ




تفہیم المسائل 
مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمٰن

سوال: *بعض نعت خوان اس طرح کے اشعار پڑھتے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس کی کئی مثالیں موجود ہیں، اس کا شرعی حکم بیان کیجیے:*
*نبی ہے آسرا، کل جہان دا*
*نبی دا آسراہے، ماں حسین دی*
جواب:
اس شعر کا مفہوم یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ کل جہان کا سہارا ہیں،وسیلہ ہیں،اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی طاقت سے مشکل میں کام آنے والے ہیں، لیکن العیاذ باللہ تعالیٰ! آپ ﷺ اپنی صاحبزادی اور امام عالی مقام حسین رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے آسرے یا سہارے یا وسیلے کے محتاج ہیں، یہ قرآنِ کریم کی معنوی تکذیب ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: 
(۱)’’وَمَا أَرْسَلْنَاکَ إِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن‘‘۔ترجمہ:’’اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے صرف رحمت ہی بناکر بھیجا ہے،(الانبیاء:107)‘‘۔
(۲)’’بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوْفٌ رَّحِیْمٌ‘‘۔ترجمہ:’’اور ( رسولِ مکرم!)مومنوں کے ساتھ (خاص طور پر)نہایت مہربان اوررحم فرمانے والے ہیں، (التوبہ:128)‘‘۔
  عالَم ’’مَاسِوَی اللّٰہ ‘‘کو کہتے ہیں،پس جب آپ ﷺ تمام جہانوں کے لیے رحمت ہیں، تو سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے لیے بھی رحمت ہیں، آسرا ہیں، سہارا ہیں، وسیلہ ہیں، کیونکہ عالَم (یعنی ماسوَی اللہ) میں وہ بھی شامل ہیں۔ یہ شعر سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کی شان بیان کرنے کی آڑ میں شانِ رسالت مآب ﷺمیں بے ادبی کا آئینہ دار ہے۔
 اب ان شکم پرور پیشہ ورنعت خوانوں سےناموسِ الوہیت جَلَّ وَعَلَا، ناموسِ رسالت مآب ﷺ اور ناموسِ مقدَّسات ِ دین محفوظ نہیں رہیں، علماء پر لازم ہے کہ ان کا مواخذہ کریں اور سادہ لوح اہلسنت وجماعت کو ان کی زبان درازی اور ریشہ دوانیوں سے محفوظ کریں۔