💘 *کیا عشق اِسی چیز کا نام ہے* ؟؟ 💘
💘 *کیا عشق اِسی چیز کا نام ہے* ؟؟ 💘
💔 ایک *22* سالہ نوجوان نے ایک *16* سال کے بچے سے دوستی کرلی۔
ساتھ میں گھومنا ، پھرنا ، ہنسی مذاق بھی چلتی رہی.
کچھ عرصہ کے بعد یہ دوستی *عشق* میں تبدیل ہوگئ۔
❣لیکن اس نوجوان نے *عشق* کا اظھار نہیں کیا۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عاشق کے عشق میں بھی شدت پیدا ہوتی جارہی تھی۔
📌اور عاشق کو یہ گہوارہ نہیں ہوتا تھا کہ میرا معشوق میرے سواء کسی اور سے بات کرے۔
ایک دن عاشق نے دیکھ لیا کہ اس کا معشوق کسی اور سے بات کررہا تھا۔
🗡تو عاشق کو یہ بات گہوارہ نہیں ہوئ کہ میرا معشوق کسی اور سے بات کررہا ہے۔
اس نادان عاشق نے اپنے آپ کو مار دیا۔
❣اب ذرا غور تو کریں کہ اس نوجوان نے اپنی قیمتی جوانی کو کس کی خاطر برباد کردیا۔
❣ *کیا عشق اسی چیز کا نام ہے* کہ بندہ اپنے آپ کو مار دے۔؟؟
❣اگر عشق کرنا ہی ہے تو اس ذات سے کریں۔
کہ جس نے تمہیں یہ خوبصورتی جوانی دی ہے ،
جس نے تمہارے عیبوں پہ پردہ رکھا ہوا ہے ،
جو تمہارا خالق و مالک و رازق ہے۔
❣اگر دل بہلانا اور سکون حاصل کرنا ہے تو تنہائ میں بیٹھ کر اپنے رب کے کلام کو پڑھیں۔
*ان شاءاللہ عزوجل*
آپ کو سکون و چین مل جائے گا۔
❣لیکن افسوس سے یہ بات کہنی پڑتی ہے کہ
کہ بعض نوجوان اس *موذی مرض* میں اس حد تک گرفتار ہیں کہ اپنے والدین کو چھوڑ دیتے۔
❣اُن والدین کو چھوڑ دیتے ہیں کہ جنہوں نے اس کو
بڑا کیا ،
بولنا سکھایا ،
چلنا سکھایا ،
پڑھنا سکھایا ،
❣آپ ذرا تھوڑی سی دیر کیلئے اتنا تو غور کریں
کہ *ان کی دل پہ کیا گزرے گی* ؟؟
*کیا ان کی دل سے اس کیلئے دعا نکلے گی* ؟؟
❣ان کو دُکھ دے کر آپ کیسے سکون و چین حاصل کرسکتے ہیں ؟؟
جن کی رضا میں رب نے اپنی رضا کو مخفی رکھا ہے ؟
❣ یہ شخص اپنے وقت کو ضائع کررہا ہے ،
اپنے آپ کو برباد کررہا ہے ،
اپنے آپ کو دھوکہ دے رہا ہے ،
لہذا❗
اگر کوئ اس مرض میں گرفتار ہے تو اس سے باز آجائو۔
اور اس سے چھٹکارا پانے کیلئے اپنے رب کی بارگاہ میں دعا کرو۔
*ان شاء اللہ عزوجل*
وہ رب آپ کو معاف بھی کردے گا اور اس بیماری سے چھٹکارا بھی عطا فرمائے گا۔۔
کیونکہ میرا رب بڑا *کریم اور رحیم* ہے۔
آپ ایک مرتبہ دل سے دعا تو مانگ کے دیکھیں :-
✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری*:-
*03128065131*:-