یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

کیا غصے پر قابو پانا ممکن ہے ؟؟




🗣  کیا غصے پر قابو پانا ممکن ہے ؟؟؟ 🗣

👤 گائوں کے ایک بندے کو غصہ زیادہ آتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ لوگوں کی دل آزاریاں بھی زیادہ کرتا تھا۔
وہ بندہ اب غصے سے کافی تنگ آگیا تھا۔ لیکن وہ مجبور تھا کہ وہ اس حالت سے نکل نہیں پا رہا تھا۔

ایک دن یہ شخص بادشاہ کے پاس چلا گیا اور اپنی پوری حالت بیان کی۔
بادشاہ نے پورا واقعہ سننے کے بعد اس شخص کو ایک لکڑی دی اور ایک ہتھوڑا دیا اور کچھ کیلیں ساتھ میں دیں۔
بادشاہ نے بولا جب آپ کو غصہ آئے تو ایک کیل اس لکڑی میں دبّا دو۔

یہ شخص واپس گائوں چلا آیا اور جب اس کو غصہ آتا تو ایک کیل اس لکڑی میں دبا دیتا۔
اسطرح کرتے کرتے اس کی غصے کی عادت کم ہو گئ۔
اور ساتھ میں کیلیں بھی ختم ہوگئیں۔

یہ شخص بادشاہ کے پاس دوبارہ گیا کہ بادشاہِ سلامت میری غصے کی عادت نکل گئ ہے ۔
اب یہ لکڑی اپنی واپس لے لیں۔
بادشاہ نے بولا کہ میں یہ لکڑی واپس نہیں لونگا۔
اب آپ ایسا کریں کہ جب آپ کسی کی دل آزاری کریں تو اس لکڑی سے ایک کیل نکال دیں جو آپ نے اس میں دبائ ہے۔

وہ شخص چلا گیا اور جب کسی کی دل آزاری کرتا تو اس لکڑی میں سے ایک کیل نکال دیتا۔
اس طرح کرتے کرتے اس نے لوگوں کی دل آزاری کرنا بھی چھوڑ دی اور لکڑی سے ساری کیلیں بھی نکل گئیں۔

پھر دوبارہ بادشاہ کے پاس چلا گیا اور پوری حقیقت حال سے آگاہی دی۔
بادشاہ نے بولا کہ دیکھو لکڑی سے کیلیں اگرچہ آپ نے نکال دیں ہیں لیکن لکڑی پر سوراخ کا داغ اب بھی باقی ہے۔
اسی طرح زبان سے دیے ہوئے زخم کا نشان باقی رہتا ہے :-

👤 جی ہاں پیارے بھائیو ❗
                                  بالکل ایسا ہی ہے کہ زبان کا زخم باقی رہتا ہے۔
بندہ غصے کی حالت میں آکر پتہ نہیں کیا سے کیا کرتا ہے۔
جس سے لوگوں کی حق تلفیاں بھی ہوتی ہیں۔
اور اس سے لوگوں کی دل آزاریاں بھی ہوتی ہیں۔
اور اس طرح وہ بندہ اکیلا رہ جاتا ہے۔کوئ پاس اس کے نہیں ہوتا :-

🔷️ اب سوال یہ ہے کہ غصے پر قابو پانا ممکن ہے یا نہیں ؟؟؟؟

🔶️ جی ہاں غصے پر قابو پانا ممکن ہے :-
     اب میں آپ کو " 12 " ایسی تدابیر بتاتا ہوں۔جس پر عمل کر کے
        :: ان شاء اللہ عزوجل ::
غصے پر قابو پانا آسان ہو جائے گا :-

1️⃣ غصے پر قابو پانے کیلئے            " قوت برداشت " ضروری ہے۔
ہر انسان کو چاہیے کہ اپنے اندر قوت برداشت پیدا کرے :-

(( برداشت کرکے ہی برداشت پیدا کی جاسکتی ہے۔
برداشت ہمیشہ اس کی ہوگی جو خود شناس ہوگا۔
برداشت اس میں ہوگی جو یہ جانتا ہے کہ کائنات کامالک اگر مجھے برداشت کررہا ہے تو میں بھی دوسروں کی غلطیوں کو برداشت کروں ))

2️⃣ آپ چھوٹی چھوٹی باتوں کو محسوس نہ کریں۔
آہستہ آہستہ اپنے آپ کو مضبوط بناتے جائیں :-

3️⃣ جب بھی غیر موافق صورتِ حال پیدا ہو تو بجائے غصہ کرنے کے چند منٹ تک اس کا تجزیہ کریں۔
اور اس مسئلے کی گہرائ میں جائیں کہ کیا واقعی مسئلہ اس قابل ہے کہ آپ اس پر غصہ کریں۔
اور اپنی بے پناہ توانائ صَرْف کریں۔
اگر نہیں ہے تو فورا اس بات کو اپنے ذہن سے نکال کر ذہن کو پرسکون بنا لیں :-

4️⃣ غصے کی حالت میں کوئ جسمانی کام کرنا شروع کر دیں۔
اسی طرح آپ کی توجہ اور توانائ دوسری طرف مبذول ہوجائے گی۔
اور آپ غصے پر قابو پالیں گیے :-

5️⃣ غصے کی حالت میں ذہنی طور پر "پرسکون" ہونے کی کوشش کریں :-
دماغ کو خیالات سے خالی کر دیں :-

6️⃣ غصے کی حالت میں کوئ سوچ ذہن پر مسلط نہ کریں۔
اعصاب کو ڈھیلا چھوڑ دیں :-

7️⃣ غصے کی حالت میں کوئ کتاب یا ناول یا مقالہ پڑھنا شروع کریں :-

8️⃣ کوئ تحریر لکھنا شروع کریں :-

9️⃣ غصے کی حالت میں اُس جگہ سے کچھ فاصلے پر دور چلے جائیں :-

🔟 اگر کوئ حل خود تلاش نہ کر سکیں تو کسی مخلص دوست کا سہارا لیں۔
اس سے نہ صرف مسئلے کا مناسب حل مل جائے گا ۔
بلکہ آپ کا ذہنی بوجھ بھی ہلکا ہو جائے گا :-

1️⃣1️⃣ اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کرتے رہیں :-

2️⃣1️⃣  " تعوُّذ " اور " لاحول " شریف کی کثرت کرتے رہیں :-
 
🖤 آخری بات یاد رکھیں :-                      
                                    غصے کی حالت میں کوئ ضروری کام سرانجام نہ دیں۔
اس وقت کسی دوست کے پاس نہ جائیں۔ جب تک کہ آپ کا ذہن پرسکون نہ ہو جائے :-

☆ کوشش کامیابی کی کُنجی ہے
کامیاب لوگ کوشش ترک نہیں کرتے :-

✍ ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری 
0312.8065131

           *** 20.08.2020 ***