یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

مصطفی ﷺ کا جود و کرم




(مصطفی ﷺ کا جود و کرم)        

قال انس رضى الله عنه:
كان رسول الله ﷺ احسن الناس.اجود الناس.اشجع الناس.
ترجمہ 
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سرکارﷺلوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت تھے۔اور سب سے زیادہ سخی تھے اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔
علماء فرماتے ہیں:
یہ تینو اوصاف تمام کمالات کی اصل ہیں۔
سرکارﷺسب سے زیادہ خوبصورت تھے صورت میں بھی اور سیرت میں بھی
جمال میں بھی اور کمال میں بھی ۔
آپﷺتمام لوگوں میں سب سے زیادہ بہادر تھے۔
اور سب سے زیادہ سخی تھے ۔سب سے زیادہ لوگوں کو نفع دینے والے تھے ۔
امام مسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں:
ما سئل رسول الله ﷺ شيأ الا أعطاه .
فجاء رجل فأعطاه غنما بين جبلين.
فرجع الى قومه فقال : ياقومى أسلموا .
فأن محمدأ يعطى عطاء من لايخاف الفقر.
ترجمہ 
رسول اللہ ﷺسے جس چیز کا بھی سوال کیا گیا آپ ﷺ نے عطا فرما۔
ایک مرد آیا تو آپ ﷺ نے اسے دو پہاڑوں کے درمیان جتنی جگہ ہوتی ہے اتنی بکریاں عطا کیں۔
جب وہ اپنی قوم کی طرف لوٹا تو اپنی قوم سے کہنے لگا:
اے میری قوم محمد ﷺ پر ایمان لاو کہ وہ ایسی سخاوت کرتے ہیں کہ ان کو فقر کا خوف ہی نہیں ۔
اسی طرح امام ترمذی رویت بیان کرتے ہیں:
أن النبى ﷺ حمل اليه تسعون ألف درهم و وضعت على حصير. 
ثمه قام اليها يقسمها،فما رد سائلا حتى فرغ منها.
ترجمہ 
نبی ﷺ کے پاس نو (9) ہزار درہم لائے گئے اور آپ ﷺ کے سپرد کر دئے گئے تو آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور انہیں تقسیم کرنا شروع کردیا حتی کہ سب تقسیم کردئے۔
 
اسی طرح ابو سعیدرضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
قال۔سأل ناس من الانصار رسول الله ﷺ فاعطاهم ما سألوا.
ثمه سألواه فأعطاهم ما سألواه .
ترجمہ 
فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے انصار میں سے کچھ لوگوں نے کسی چیز کا سوال کیا تو آپ ﷺ نے انہیں وہ عطا کر دیا انہوں نے پھر سوال کیا تو آپ ﷺ نے انہیں وہ عطا کر دیا انہوں نے پھر سوال کیا تو آپ ﷺ نے انہیں وہ عطا کر دیا ۔
علماء فرماتے ہیں کہ سرکارﷺنے کبھی بھی سائل کو خالی ہاتھ واپس نہ موڑا۔
(من:سيدنا محمد رسول اللهﷺ) 
اسی لیے اعلی حضرت نے فرمایا:
پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
دل کو جو عقل دے خدا تیری گلی سے جائے کیوں
دیکھ کہ حضرت غنی پھیلے پڑے فقیر بھی
چھائی ہے اب تو چھائونی حشر خیال جائے کیوں 
اب تو نہ روک اے غنی عادتیں سب بگڑ گئیں
میرے کریم پہلے ہی لقمہ اے تر کھلائے کیوں
جان ہے عشق مصطفی روز فزوں کرے خدا
جس کو ہو درد کا مزہ ناز دوا اٹھائے کیوں
-----------------------------------------------------
💝💝💝💝💝💝💝💝💝💝💝
✍🏻محمد عالم مدنی 
متعلم تخصص فی الحدیث
7.11.2020