یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

تنقیدوں کا مقابلہ




🌀 تنقیدوں کا مقابلہ 🌀


زندگی کو کامیاب بنانے کیلئے کچھ مہارتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہمارے اسکول اور مدرسے میں تعلیم اور ڈگری تو دی جاتی ہے۔
لیکن زندگی گزارنے کی بنیادی مہارتیں  نہیں سکھاتیں۔

♦️ تاریخ اس بات پر گواہ ہے کہ دنیا میں نیک اور بد ، لیڈر اور عالم ہر ایک کو بُرا بھلا ضرور کہا گیا ہے۔لیکن یہ تنقید ان بڑے لوگوں کے راستے کی رکاوٹ نہیں بں سکی۔

اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ ان کے پاس دل بھی تھے اور ان کا دل ٹوٹ بھی جاتا تھا۔
لیکن یہ لوگ تنقید کا سامنا کرنے کی صلاحیت سے واقف تھے۔۔۔:::::

 🥏 کچھ صلاحتیں پیدائشی ہوتی ہیں۔ یہ خاص لوگوں کو ملتی ہیں۔ 
اور کچھ صلاحتیں پیدا کی جاسکتی ہیں۔اور پیدا اس وقت ہونگی کہ جب
                    "" کوئ بھی انسان اگر سچے دل کے ساتھ چاہے تو کسی بھی صلاحیت کو محنت کرکے اپنے اندر پیدا کرسکتا ہے ""

🌹 اب ( 6 ) ایسے نکات عرض کرتا ہوں کہ جن پر عمل کرکے آپ تنقیدوں کا مقابلہ کر سکیں گیے۔

1️⃣ کسی کی تنقید کو آپ اہمیت نہ دیں۔۔۔۔۔۔۔:::::

2️⃣ ہمیشہ اچھے لوگوں کی رائے کو ذہن نشین رکھیں۔اور انہیں باربار دہراتے اور یاد کرتے رہیں۔۔۔::::::

3️⃣ آپ اپنے آپ کو پہچانیں۔اپنی خوبیوں اور خامیوں پر نظر رکھیں۔ اپنی خامیوں کو خوبیوں میں بدلنے کی کوشش کریں۔۔۔۔۔::::::

4️⃣ تنقید کرنے والوں کی فطرت تنقید کرنا ہے۔تو آپ ان کو چھوڑ دیں۔ آپ ان کی وجہ سے اپنے آپ کو نہ بدلیں۔
ایک بات یاد رکھیں ( کتے کی فطرت بوکنا ہے )

5️⃣ آپ بڑا سوچیں ، چھوٹے جھگڑوں میں نہ پڑیں۔
کیونکہ " بڑی منزل کے مسافر چھوٹے چھوٹے چھگڑوں میں نہیں پڑتے "

6️⃣ آپ اچھے لوگوں کی مجلس
 اختیار کریں۔۔۔۔::::::
کیونکہ اچھا کام کرنے والوں پر تنقید کا اثر کم ہوتا ہے۔۔۔۔:::::

 ❇ آخری بات :-
                      جو سب باتوں سے اہم ہے۔کبھی بھی کسی کی تنقید آپ کی زندگی بدل کر رکھ دیتی ہے۔
کیونکہ تنقید کا کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو۔لیکن ایک فائدہ سارے مانتے ہیں کہ یہ " آپ کے اندر سوئے ہوئے احساس کو جگاتی ہے "
کیونکہ جس کو احساس نہ جگائے اسے کون جگا سکتا ہے۔۔۔:::

         ::::::: 03.08 2020 :::::::::

✍ ابو المتبسِّم ایازاحمد عطاری 
0312.8065131