فرامین علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمہ
*🌹فرامین علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمہ🌹*
1: اب ایک جنگ شروع ہوچکی ہے اور یہ ناموس رسالت کی جنگ جو اس میں پیچھے رہا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے غداری کررہا ہے
2: اگر دنیا و آخرت میں عزت چاہتے ہو تو "لبیک یا رسول اللہ " کا نعرہ لگاو
3: میری داڑھی سفید ہوگئی اور بہت ساری کتابیں پڑھی ہیں مجھے کوئی ایک بھی ایسی روایت نہیں ملی جس سے پتا چلے کہ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے 2 نمبری کی ہو اور بچ گیا ہو
4: اسلام قربانیوں کا نام ہے چیخنے چلانے کا نام نہیں ہے
5: اگر ہم فیض آباد دھرنے میں جل کر راکھ ہوجاتے تو بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے مقابلے میں ان چیزوں کی کوئی اہمیت نہیں
6: اسلام کسی کا قرض نہیں رکھتا اگر کسی نے صرف کلمہ خیر بھی کہا تو اسلام اسکے اس ایک جملے کے صدقے میں ہزاروں افراد کے سامنے اسکی تعریف کرا دیتا ہے
7: جوانو۔۔!!
تم اٹھ کھڑے ہوئے تمھارا اٹھ کھڑا ہونا ہی کافی ہے
اسلام تمھاری جوانیاں بچائے گا اور تمھاری عزتیں بھی بچائے گا
اگر اسلام کے ساتھ رہو گے تو تمھارا نام روشن رہے گا
8: باتوں سے بات نہیں بنے گی بلکہ اب گھروں سے نکلنا پڑے گا
صحابہ کرام نے پیٹ پر پتھر باندھ کر بھی نماز نہیں چھوڑی اور تم اعلی کھانے کھا کر بھی کہتے ہو دین پر چلنا مشکل ہے
9: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کادین تخت پر ہوگا تو کوئی کسی کا حق نہیں مارے گا
10: اگر امت مسلمہ ترقی کرنا چاہتی ہے تو اپنے دلوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت مزید پیدا کرے
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم و توقیر فرض اعظم بلکہ جان ایمان ہے
11: اگر کوئی اسلام کی مدد نہ کرنا چاہے تو اسلام اسکی مدد کا محتاج نہیں
اسلام تو کمزوروں کو اتنی طاقت دیتا ہے کہ وہ ظالموں کے سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں اور فتح یاب ہوجاتے ہیں
12: لوگ کہتے ہیں کہ میں بہت سخت بولتا ہوں میں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملے سخت ہوں اور ہونا بھی چاہیے مولا علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں تلخ لہجے والا انسان سچا ہوتا ہے اور میٹھے لہجے والے اکثر منافق ہوتے ہیں
اللہ تعالی ہمیں بھی ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر پہرہ دینے کی توفیق عطا فرمائے
✍محمد ساجد مدنی
متخصص فی الحدیث
27نومبر 2020 بروز جمعتہ المبارک