شوہر کے خلاف عورتوں کے کان بھرنا کیسا؟
شوہر کے خلاف عورتوں کے کان بھرنا کیسا؟
سنن ابی داؤد کی حدیث پاک ہے
جو کسی عورت کو اس کے شوہر کے خلاف بھڑکائے وہ ہم میں سے نہیں۔
(سنن ابی داؤد ، حدیث:2175،ص 551 دار ابن کثیر )
وہ لوگ جو اپنی بیٹی، اپنی بہن یا کسی بھی عورت کو یا عورتیں دوسری عورتوں کو ان کے شوہروں کے خلاف بھڑکاتی ہیں اور شوہر کیلئے ان کے دلوں کو خراب کرتی ہیں اور ان کے سامنے ان کے شوہروں کی برائیاں کرکے ان کے دلوں میں زہر بھرتی ہیں یا بھرتے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ اس حدیث سے عبرت حاصل کریں۔
معاشرے کے یہی وہ افراد ہیں جن کی وجہ سے آج طلاقوں میں اضافے ہوتے جارہے ہیں۔۔۔
اگر طلاقوں کی تعداد میں کمی چاہتے ہیں تو اس بری عادت سے چھٹکارا حاصل کریں۔ اور کسی کے گھر کو مت خراب کریں۔۔
مفید مشورہ
بلکہ ماں باپ اور بھائی بہنوں اور گھر کے دیگر افراد کو چاہئے کہ وہ عورت کے سامنے اس کے شوہر کی تعریف اور اس کی وہ اچھائیاں جو اس میں موجود ہے اس کا تذکرہ کریں۔اور اسے اس کے شوہر سے اچھا برتاؤ کرنے اس کی بات ماننے کا درس دیں۔۔۔
اگر ہم نے اس طرح کرنا شروع کردیا تو حیرت انگیز طور پر طلاق کی تعداد میں کمی دیکھنے کوملے گی۔۔
عورتیں اپنے کان بند کرلیں
اور عورتوں کو بھی چاہئے کہ وہ ایسے شر پسند افراد کی باتوں میں ہرگز نہ آئیں
جب آپ اپنے شوہر سے طلاق لے کر گھر آجائینگی تو یہی وہ لوگ ہونگے جو معاشرے میں آپ کی برائیاں بیان کررہے ہونگے ۔ ان لوگوں کو آپ کے اور آپ کے بچوں کے مستقبل کی کوئی پرواہ نہیں۔۔۔
ہر مشکل کے بعد آسانی ہے صبر سے کام لیں اور اپنے شوہر کو اپنا سب کچھ سمجھیں۔۔۔۔
تحریر:
محمد فیضان عطاری مدنی