نماز کے تقریباً 14 مستحبات
نماز کے تقریباً 14 مستحبات
از:غلام نبی انجـــم رضا عطاری
1۔ نیت کے الفاظ زبان سے کہہ لینا ۔
(تنویر الابصار)
جبکہ دل میں نیت حاضر ہو ورنہ تو نماز ہو گی ہی نہیں
2۔ قیام میں دونوں پنجوں کے درمیان چار اُنگل کا فاصلہ ہونا۔
(عالمگیری)
3.قیام کی حالت میں سجدے کی جگہ۔۔
4۔ رکوع میں دونوں قدموں کی پشت پر ۔۔
5۔ سجدے میں ناک کی طرف ۔۔
6۔ قعدے میں گود کی طرف ۔۔
7۔ پہلے سلام میں سیدھے کندھے کی طرف ۔۔
8۔ اور دوسرے سلام میں الٹے کندھے کی طرف نظر کرنا۔
(تنوہر الابصار)
9۔منفرد کو رکوع اور سجدوں میں تین بار سے زیادہ (مگر طاق عدد مثلاً پانچ ، سات ، نو) تسبیح کہنا
(رد المحتار)
10۔ حِلیہ وغیرہ میں حضرت سیدنا عبد اللہ بن مبارک رضی اللہ عنہ وغیرہ سے ہے کہ امام کے لئے تسبیحات پانچ بار کہنا مستحب ہے۔
11۔جس کو کھانسی آئے اس کے لئے مستحب ہے کہ جب تک ممکن ہو نہ کھانسے۔
(مراقی الفلاح)
12۔جماہی آئے تو منہ بند کیے رہیے اور نہ رکے تو ہونٹ دانت کے نیچے دبائیے ۔ اگر اس طرح بھی نہ رکے تو قیام میں سیدھے ہاتھ کی پشت سے اور غیر قیام میں الٹے ہاتھ کی پشت سے منہ ڈھانپ لیجیے ۔ جماہی روکنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دل میں خیال کیجیے کہ سرکار مدینہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور دیگر انبیاء علیہم السلام کو جماہی کبھی نہیں آتی تھی۔ ان شاءاللہ عزوجل فوراً رک جائے گی۔ (رد المحتار)
13۔ جب مکبر حی علی الفلاح کہے تو امام و مقتدی سب کا کھڑا ہو جانا (عالمگیری)
14۔ سجدہ زمین پر بلا حائل ہونا۔ (بہارِ شریعت )