یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

امامت و جماعت کا بیان




امامت و جماعت کا بیان

از:غلام نبی انجـــم رضا عطاری

مردِ غیر معذور کے امام کے لئے چھ شرطیں ہیں:

(1) صحیح العقیدہ مسلمان ہونا
(2) بالغ ہونا 
(3) عاقل ہونا
(4) مرد ہونا 
(5) قراءت صحیح ہونا
(6) معذور نہ ہونا 
(در مختار مع رد المحتار)

اِقتداء کی 13 شرائط

(1) نیت 

(2) اقتداء اور اس نیتِ اقتداء کا تحریمہ کے ساتھ ہونا یا تکبیر تحریمہ سے پہلے ہونا بشرطیکہ پہلے ہونے کی صورت میں کوئی اجنبی کام نیت و تحریمہ میں جدائی کرنے والا نہ ہو 

(3) امام و مقتدی دونوں کا ایک مکان میں ہونا

(4) دونوں کی نماز ایک ہو یا امام کی نماز ، نمازِ مقتدی کو اپنے ضمن میں لیے ہو 

(5) امام کی نماز کا مذہب مقتدی پر صحیح ہونا اور

(6) امام و مقتدی دونوں کا اسے صحیح سمجھنا 

(7) شرائط کی موجودگی میں عورت کا محاذی (برابر) نہ ہونا

(8) مقتدی کا امام سے مقدم (یعنی آگے) نہ ہونا 

(9) امام کے انتِقالات کا علم ہونا 

(10) امام کا مقیم یا مسافر ہونا معلوم ہو 

(11) ارکان کی ادائیگی میں شریک ہونا 

(12) ارکان کی ادائیگی میں مقتدی امام کے مثل ہو یا کم 

(13) یونہی شرائط میں مقتدی کا امام سے زائد نہ ہونا ۔

(رد المحتار )


اِقامت کے بعد امام صاحب اعلان کریں:

اپنی ایڑیاں ، گردنیں اور کندھے ایک سیدھ میں کر کے صف سیدھی کر لیجیے ۔ دو آدمیوں کے بیچ میں جگہ چھوڑنا گناہ ہے ، کندھے سے کندھا ملا یعنی ٹچ کیا ہوا رکھنا واجب ، صف سیدھی رکھنا واجب اور جب تک اگلی صف کونے تک پوری نہ ہو جائے جان بوجھ کر پیچھے نماز شروع کر دینا ترکِ واجب ، حرام اور گناہ ہے ۔ 15 سال سے چھوٹے نابالغ بچوں کو صفوں میں کھڑا نہ رکھئے ، انہیں کونے میں بھی نہ بھیجیے چھوٹے بچوں کی صف سب سے آخر میں بنائیے ۔

( تفصیل کے لئے دیکھیے فتاویٰ رضویہ ج 7)

جماعت کا بیان 

عاقل ، بالغ ، آزاد اور قادر پر مسجد کی جماعت اُولٰی واجب ہے بلا عُذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اور مستحقِ سزا ہے اور کئی بار ترک کرے تو فاسق مردودُ الشہادۃ (یعنی اس کی گواہی قابلِ قبول نہیں) اور اس کو سخت سزا دی جائے گی اگر پڑوسیوں نے سُکوت کیا (یعنی خاموشی اختیار کی) تو وہ بھی گنہگار ہوئے
(در مختار و رد المحتار ج 2)

ترک جماعت کے 20 اَعذار

(1) مریض جسے مسجد تک جانے میں مشقت ہو 
(2) اَپاہج 
(3) جس کا پاؤں کٹ گیا ہو 
(4) جس پر فالج گِرا ہو 
(5) اتنا بوڑھا کہ مسجد تک جانے سے عاجز ہو 
(6) اندھا اگرچہ اندھے کے لئے کوئی ایسا ہو جو ہاتھ پکڑ کر مسجد تک پہنچا دے 
(7) سخت بارش اور 
(8) شدید کیچڑ کا حائل ہونا 
(9) سخت سردی 
(10) سخت اندھیرا (11) آندھی
(12) مال یا کھانے کے ضائع ہونے کا اندیشہ 
(13) قرض خواہ کا خوف ہے اور یہ تنگ دست ہے 
(14) ظالم کا خوف 
(15) پاخانہ (16) پیشاب (17) ریح کی حاجت شدید ہے 
(18) کھانا حاضر ہے اور نفس کو اس کی خواہش ہے 
(19) قافلہ چلے جانے کا اندیشہ ہے 
(20) مریض کی تیمار داری کہ جماعت کے لئے جانے سے اس کو تکلیف ہوگی اور گھبرائے گا ۔ 
یہ سب ترکِ جماعت کے لئے عذْر ہیں۔

(در مختار مع رد المحتار)