یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

سجدۂ سَہْوْ کا بیان




سجدۂ سَہْوْ کا بیان

از:غلام نبی انجـــم رضا عطاری


{1} واجِباتِ نَماز میں سے اگر کوئی واجِب بھولے سے رَہ جائے یا فرائض و واجباتِ نماز میں سے بھولے سے تاخیر ہو جائے تو سجدۂ سَہْوْ واجِب ہے
(دُرِّمُختار، ج۲ ص۶۵۵)

{2} اگر سجدۂ سَہْو واجِب ہونے کے باوُجُود نہ کیا تو نَماز لوٹانا واجِب ہے(اَیضاً)

{3} جان بوجھ کر واجِب تَرک کیا تو سجدۂ سَہْوْ کافی نہیں بلکہ نَماز دوبارہ لوٹانا واجِب ہے (اَیضاً)

{4} کوئی ایسا واجِب تَرک ہوا جو واجباتِ نَماز سے نہیں بلکہ اس کا وُجُوب اَمْرِ خارِج سے ہو تو سجدۂ سَہْوْ واجِب نہیں مَثَلاً خلافِ ترتِیب قرآنِ پاک پڑھنا ترکِ واجِب ہے مگر اس کا تعلُّق واجِباتِ نَماز سے نہیں بلکہ واجِباتِ تِلاوَت سے ہے لہٰذا سجدۂ سَہْوْ نہیں (البتّہ جان بوجھ کر ایسا کیا ہو تو اس سے توبہ کرے)
رَدُّ الْمُحتار ج ۲ ص۶۵۵)

{5} فَرض تَرک ہو جانے سے نَماز جاتی رَہتی ہے سجدۂ سَہْوْ سے اِس کی تَلافی نہیں ہو سکتی لہٰذا دوبارہ پڑھئے (اَیضاً)

{6} سنّتیں یا مُسْتَحَبّات مَثَلاً ثنا ، تعوُّذ ، تَسمِیہ ، اٰمین ، تکبیراتِ اِنتِقالات (یعنی سُجود وغیرہ میں جاتے اٹھتے وَقت کہی جانے والی اللّٰہُ اکبر) اور تَسبیحات کے ترک سے سجدۂ  سَہْوْ واجِب نہیں ہوتا ، نَماز ہوگئی(اَیضاً) مگر دوبارہ پڑھ لینا مُسْتَحَب ہے ، بُھول کر ترک کیا ہو یا جان بوجھ کر
(بہارِ شریعت حصہ۴ص۵۸)

{7} نَماز میں اگرچِہ دس واجِب ترک ہوئے ، سَہْو کے دو ہی سَجدے سب کیلئے کافی ہیں
(رَدُّ الْمُحتار ج۲ ص۶۵۵)

{8} تَعدِیلِ اَرکان ( مَثَلاً رُکوع کے بعد کم از کم ایک بار سبحٰنَ اللّٰہ کہنے کی مقدار سیدھا کھڑا ہونا یا دو سَجدوں کے درمیان ایک بار سُبحٰنَ اللّٰہ کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول گئے سجدۂ سَہْو واجِب ہے  (عالمگیری ج۱ص۱۲۷)

{9} قُنوت یا تکبیرِ قُنوت (یعنی وتر کی تیسری رکعت میں قراءت کے بعد قنوت کے لیے جو تکبیر کہی جاتی ہے وہ اگر) بھول گئی سجدۂ سَہْوْ واجِب ہے
( اَیضا ًص ۱۲۸)
https://chat.whatsapp.com/JKMJ2GN2SjP2Adkyedsz5u
{10} قراءت وغیرہ کسی موقع پر سوچنے میں تین مرتبہ سُبحٰن اللّٰہ کہنے کا وَقفہ گزر گیا سجدۂ سَہْو واجِب ہو گیا
(رَدُّالْمُحتار ج۲ص۶۷۷)

{11} سَجدۂ سَہْو کے بعد بھی اَلتَّحِیَّات پڑھنا واجِب ہے۔
(عالمگیری، ج ۱، ص۱۲۵)
اَلتَّحِیَّات پڑھ کر سلام پھیرئیے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں بار اَلتَّحِیَّات پڑھ کر دُرُود شریف بھی پڑھئے

{12} امام سے سہو ہوا اور سجدہ سہو کیا تو مقتدی پر بھی سجدہ واجب ہے(در مختار)
 
(13) اگر مقتدی سے بحالتِ اِقتداء سہو واقع ہوا تو سجدۂ سہو واجب نہیں (عالمگیری ج1) اور نماز لوٹانے کی بھی حاجت نہیں۔

نہایت اہم مسئلہ

کثیر اسلامی بھائی ناواقفیت کی بنا پر اپنی نماز ضائع کر بیٹھتے ہیں لھذا یہ مسئلہ خوب توجہ سے پڑھئے 

(14) مسبوق (یعنی جو ایک یا کئی رکعتیں فوت ہونے کے بعد نماز میں شامل ہوا) کو امام کے ساتھ سلام پھیرنا جائز نہیں اگر قصداً پھیریگا تو نماز جاتی رہے گی اور اگر بھول کر امام کے ساتھ بلا وقفہ فوراً سلام پھیرا تو حرج نہیں لیکن یہ نادر صورت ہے (یعنی ایسا بہت کم ہوتا ہے) اور اگر بھول کر سلام امام کے کچھ بھی بعد پھیرا تو کھڑا ہو جائے اپنی نماز پوری کر کے سجدۂ سہو کرے (در مختار)
(15) مسبوق امام کے ساتھ سجدۂ سہو کرے اگرچہ اس کے شریک ہونے سے پہلے ہی امام کو سہو ہوا ہو اور اگر امام کے ساتھ سجدۂ سہو نہ کیا اور اپنی بقیہ پڑھنے کھڑا ہو گیا تو آخر میں سجدہ سہو کرے اور اس مسبوق سے اپنی نماز میں بھی سہو ہوا تو آخر کے یہی سجدے اس امام والے سہو کیلئے بھی کافی ہیں۔ (عالمگیری ج 1)

(16) قعدۂ اولیٰ میں تَشَہُّد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تو سَجدۂ سَہْو واجِب ہے اس وجہ سے نہیں کہ دُرُود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر تک سُکوت کیا (چپ رہا) جب بھی سَجدۂ  سَہْو ہے جیسے قعدہ و رکوع و سُجود میں قرآن پڑھنے سی سَجدۂ سَہْو واجِب ہے ، حالانکہ وہ کلامِ الٰہی عزوجل ہے۔

(بہارِ شریعت حصّہ۴)

{17} کسی قعدہ میں تَشَھُّد سے کچھ رَہ گیا تو سَجدۂ سَہْو واجِب ہے نَماز نفل ہو یا فرض ۔ ( عالمگیری،ج۱،ص۱۲۷)

سجدۂ سَہْوْ کا طریقہ

اَلتَّحِیَّات پڑھ کر بلکہ افضل یہ ہے کہ دُرُود شریف بھی پڑھ لیجئے ، سیدھے طرف سلام پھیر کر دو سجدے کیجئے پھر تَشَھُّد ، دُرُود شریف اور دُعا پڑھ کر سلام پھیر دیجئے۔ (فتاوی قاضی خان)

سجدۂ سہو کرنا بھول جائے تو۔۔۔۔۔

سجدۂ سہو کرنا تھا اور بھول کر سلام پھیرا تو جب تک مسجد سے باہر نہ ہوا کر لے (در مختار) میدان میں ہو تو جب تک صفوں سے متجاوز نہ ہو یا آگے کو سجدے کی جگہ سے نہ گزرا کر لے جو چیز مانِعِ بنا ہے مثلا کلام وغیرہ مُنافئ نماز اگر سلام کے بعد پائی گئی تو اب سجدہ سہو نہیں ہوسکتا ۔ ایضاً