نَماز کے 32 مکروہاتِ تحریمہ
نَماز کے 32 مکروہاتِ تحریمہ
از:غلام نبی انجـــم رضا عطاری
{1} داڑھی ، بدن یا لباس کے ساتھ کھیلنا
(عالمگیری ، ج۱، ص۱۰۵)
{2} کپڑا سمیٹنا ۔(اَیضاً)
جیسا کہ آج کل بعض لوگ سَجدے میں جاتے وقت پاجامہ وغیرہ آگے یا پیچھے سے اُٹھا لیتے ہیں اگر کپڑا بدن سے چپک جائے تو ایک ہاتھ سے چُھڑانے میں حَرَج نہیں۔
کندھوں پر چادر لٹکانا
{3} سَدَل یعنی کپڑا لٹکانا ۔ مَثَلاً سَر یا کندھے پر اِس طرح سے چادر یا رومال وغیرہ ڈالنا کہ دونوں کَنارے لٹکتے ہوں ہاں اگر ایک کَنارا دوسرے کندھے پر ڈال دیا اور دُوسرا لٹک رہا ہے تو حرج نہیں ۔
{4} اگر ایک ہی کندھے پر چادر ڈالی کہ ایک سِرا پیٹھ پر لٹک رہا ہے اور دوسرا پیٹ پر تو یہ بھی مکروہ ہے۔
(بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۲)
{5} دونوں آستینوں میں سے اگر ایک آستین بھی آدھی کلائی سے زیادہ چڑھی ہوئی ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی ۔ (در مختار)
طَبعی حاجت کی شدّت
{6} پیشاب یا پاخانہ یا رِیح کی شدّت ہونا ۔ اگر نَماز شُروع کرنے سے پہلے ہی شدّت ہو تو وقت میں وُسعت ہونے کی صُورت میں نَماز شُروع کرنا ہی ممنوع و گناہ ہے ۔ ہاں اگر ایسا ہے کہ فَراغت اور وُضو کے بعد نَماز کا وقت ختْم ہو جائے گا تو نَماز پڑھ لیجئے ۔ اور اگر دَورانِ نَماز یہ حالت پیدا ہوئی تو اگر وقت میں گُنجائش ہو تو نَماز توڑ دینا واجِب ہے اگر اسی طرح پڑھ لی تو گنہگار ہونگے ۔ ( رَدُّالْمُحتار،ج۲ص۴۹۲)
نَماز میں کنکَرِیّاں ہٹانا
{7} دَورانِ نَماز کنکَرِیّاں ہٹانا مکروہِ تحریمی ہے ہاں اگر سنّت کے مطابِق سَجدہ ادا نہ ہو سکتا ہو تو ایک بار ہٹانے کی اجازت ہے اور اگر بِغیر ہٹائے واجِب ادا نہ ہوتا ہو تو ہٹانا واجِب ہے چاہے ایک بار سے زِیادہ کی حاجت پڑے۔ (دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتارج ۲ص۴۹۳)
اُنگلیاں چَٹخانا
{8} نَماز میں اُنگلیاں چَٹخانا ۔
(دُرِّمُختار ج۲ص۹۳ ۴)
اور احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ تین اَحکام بھی ثابت ہیں:
(الف) نَماز کے دَوران اور تَوابِعِ نَماز میں مَثَلاً نَماز کیلئے جاتے ہوئے ، نَماز کا اِنتظار کرتے ہوئے بھی اُنگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی ہے
(ب) خارجِ نَماز میں (یعنی توابعِ نَماز میں بھی نہ ہو) بِغیر حاجت کے اُنگلیاں چٹخانا مکروہِ تنزیہی ہے
(ج) خارجِ نَماز میں کسی حاجت کے سبب مَثَلاً اُنگلیوں کو آرام دینے کیلئے اُنگلیاں چٹخانا مُباح ( یعنی بِلا کراہت جائز ) ہے (رَدُّالْمُحتار ج ۲)
{9} تَشبِیک یعنی ایک ہاتھ کی اُنگلیاں دوسرے ہاتھ کی اُنگلیوں میں ڈالنا۔ ( دُرِّمُختار ج ۲ص۴۹۳)
نماز کے لئے جاتے وقت اور نماز کے انتظار میں بھی یہ دونوں چیزیں مکروہ تحریمی ہیں ۔ (مراقی الفلاح)
کمر پر ہاتھ رکھنا
{10} کمر پر ہاتھ رکھنا۔ نَماز کے علاوہ بھی (بِلا عُذر) کمر ( یعنی دونوں پہلوؤں ) پر ہاتھ نہیں رکھنا چاہئے ( دُرِّمُختار،ج۲ ص۴۹۴)
آسمان کی طرف دیکھنا
{11} نِگاہ آسمان کی طرف اُٹھانا
(بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۴)
{12} اِدھر اُدھر مُنہ پَھیر کر دیکھنا ، چاہے پورا مُنہ پِھرا یا تھوڑا ۔ مُنہ پھیرے بِغیر صِرف آنکھیں پِھرا کر اِدھر اُدھر بے ضَرورت دیکھنا مکروہِ تنزیہی ہے اور نادِراً کسی غَرَضِ صحیح کے تَحت ہو تو حَرَج نہیں
(بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۴)
{13} مرد کا سجدے میں کلائیاں بچھانا ۔ (در مختار)
نَمازی کی طرف دیکھنا
{14} کسی کے منہ کے سامنے نَماز پڑھنا ۔دوسر ے کو بھی نَمازی کی طرف مُنہ کرنا ناجائز و گناہ ہے ۔کوئی پہلے سے چِہرہ کئے ہوئے ہو اور اب کوئی اُس کے چِہرے کی طرف رُخ کر کے نَماز شروع کرے تو نَماز شُروع کرنے والا گُنہگار ہوا اور اس نَمازی پر کَراہت آئی ورنہ چِہرہ کرنے والے پر گناہ و کَراہت ہے۔
(دُرِّمُختار، ج۲، ص ۴۹۶۔۴۹۷)
{15} نماز میں ناک اور منہ چُھپانا
{16} بِلا ضَرورت کھنکار (یعنی بلغم وغیرہ) نکالنا ۔
(دُرِّمُختار، ج۲ ص ۵۱۱)
{17} قَصداً جماہی لینا (مَرَاقِی الْفَلَاح ص۳۵۴)
( اگر خود بخود آئے تو حَرَج نہیں مگر روکنا مُستَحَب ہے )
{18} اُلٹا قرآن مجید پڑھنا (مثلاً پہلی رکعت میں "تبت" پڑھی اور دوسری میں "اذا جاء")
{19} کسی واجب کو ترک کرنا (مراقی الفلاح)
مثلاً قومہ اور جلسہ میں پیٹھ سیدھی ہونے سے پہلے ہی سجدے میں چلا جانا (عالمگیری ج 1 ص 108)
اس گناہ میں مسلمانوں کی اچھّی خاصی تعداد مُلَوَّث نظر آتی ہے ، یاد رکھئے ! جتنی بھی نَمازیں اِس طرح پڑھی ہوں گی سب کا لوٹانا واجِب ہے۔ قومہ اور جلسہ میں کم از کم ایک بار سُبحنَ اللّٰہ کہنے کی مقدار ٹھہرنا واجِب ہے۔
{20} قِیام کے علاوہ کسی اور موقع پر قرآنِ مجید پڑھنا
(بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۷ )
{21} قراءت رُکوع میں پَہُنچ کر ختْم کرنا (اَیضاً)
{22} امام سے پہلے مقتدی کا رکوع و سجود وغیرہ میں چلا جانا یا اس سے پہلے سر اٹھانا۔
(رد المحتار ج ٢)
{23} دوسرا کپڑا ہونے کے باوجود صرف پاجامہ یا تہبند میں نماز پڑھنا
{24} کسی آنے والے شناسا کی خاطر امام کا نماز کو طول دینا
(عالمگیری ج ١)
اگر اس کی نماز پر اِعانت (مدد) کے لئے ایک دو تسبیح کی قدر طول دیا تو حرج نہیں (ایضاً)
{25} زمینِ مَغْصُوْبَہ (یعنی ایسی زمین جس پر ناجائز قبضہ کیا ہو) یا
{26} پَرایا کھیت جس میں زَراعت موجود ہے
(دُرِّمُختار ج ۲ ص ۵۴) یا
{27} جُتے ہوئے کھیت میں (اَیضاً) یا
{28} قبر کے سامنے جبکہ قبر اور نَمازی کے بیچ میں کوئی چیز حائل نہ ہو نَماز پڑھنا (عالمگیری ،ج۵ص۳۱۹)
{29} کُفّار کے عبادت خانوں میں نَماز پڑھنا بلکہ ان میں جانا بھی ممنوع ہے ۔
(رَدُّالْمُحتار ج۲ ص ۵۳)
{30} کُرتے وغیرہ کے بٹن کُھلے ہونا جس سے سینہ کُھلا رہے مکروہ تحریمی ہے ہاں اگر نیچے کوئی اور کپڑا ہے جس سے سینہ نہیں کُھلا تو مکروہِ تنزیہی یے۔
نَماز اور تصاویر
{31} جاندار کی تصویر والا لباس پہن کر نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے نَماز کے علاوہ بھی ایسا کپڑا پہننا جائز نہیں
(بہارِ شریعت ، حصّہ ۳ ص ۱۹۵)
{32} نَمازی کے سر پر یعنی چَھت پر یا سَجدے کی جگہ پر یا آگے یا دائیں یا بائیں جاندار کی تصویر آویزاں ہونا مکروہِ تحریمی ہے اور پیچھے ہونا بھی مکروہ ہے مگر گُزَشتہ صورَتوں سے کم ۔ اگر تصویر فَرش پر ہے اور اس پر سَجدہ نہیں ہوتا تو کراہت نہیں ۔ اگر تصویر غیر جاندار کی ہے جیسے دریا پہاڑ وغیرہ تو اس میں کوئی مُضایَقہ نہیں۔ اِتنی چھوٹی تصویر ہو جسے زمین پر رکھ کر کھڑے ہو کر دیکھیں تو اَعضاء کی تفصیل نہ دکھائی دے ( جیسا کے عُمُوماً طوافِ کعبہ کے منظر کی تصویریں بَہُت چھوٹی ہوتی ہیں یہ تصاویر) نَماز کیلئے باعثِ کراہت نہیں ہیں۔
(بہارِ شریعت ، حصّہ ۳ ص ۱۹۵،۱۹۶)
ہاں طواف کی بھیڑ میں ایک بھی چِہرہ واضِح ہو گیا تو مُمانَعَت باقی رہے گی ۔ چِہرے کے علاوہ مَثَلاً ہاتھ ، پاؤں ، پیٹھ ، چِہرے کا پچھلا حصّہ یا ایسا چِہرہ جس کی آنکھیں ، ناک ، ہونٹ وغیرہ سب اعضاء مٹے ہوئے ہوں ایسی تصاویر میں کوئی حَرَج نہیں۔