تحریر میں موضوع کا انتخاب
*تحریر میں موضوع کا انتخاب ؟ ؟*
*از قلم* : *احمد رضا مغل*
تحریر کا موضوع اس وقت تک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتا جب تک اس موضوع کا محرر کے میلان طبعی کے ساتھ بھی گہرا تعلق ہو اور موضوع معاشرے کی ضرورت بھی ہو جس قدر اس کے مفید ہونے کا دائرہ وسیع ہوگا اسی قدر اس کی اہمیت بڑہتی چلی جائے گی ایسی تحریر اور ایسا موضوع جو لوگوں کے لئے اہم ہو ، انہیں فائدہ پہنچائے ،ان کی مشکلات کا حل پیش کرے ،ان کے امراض کی تشخیص کرے ، یا اس میں ان کے معاشرے کی ترقی ، بہتری، راحت ،امن ،سکون،اور خوشحالی کے متعلق تحریر لکھی گئ ہوں اور ایسے موضوع پر تحریر کرنے سے کہیں زیادہ بہتر اور اہم ہیں جو محض خیالی ہو اور لوگوں کی زندگیوں کے واقعات سے دور ہوں کیونکہ وہ ایسی تحریروں کی طرف توجہ نہیں دیں گے مزید جیسے ، انٹرنیٹ سے کمائی کا حکم، علماء کرام بھی جدید دنیا سے آگاہ ہوں ، اسلام میں کلوننگ کا حکم ، مسلمان اور انٹرنیٹ کا استعمال ، اسلام میں بنیادی انسانی حقوق ، اسلام میں بچوں کے حقوق ،انسانی اعضاء کی پیوندکاری ، اسلامی اور بین الاقوامی قوانین میں عورت کے حقوق ، علماء کو بھی کمپیوٹر چلانا آنا چاہیے ،عالم اسلام میں جدید صلیبی یلغار ،عالم اسلام پر فکری یلغار کے اہداف و اثرات، جدید عالمی نظام اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں ، عالم دین کو بھی کاروبار کرنا ضروری ہے یہ ایسے موضوعات ہیں جو ضرورت اور اہمیت سے متصف ہیں اورمعاشرے میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں ہر شخص کی توجہ کو اپنی طرف مبذول کرا سکتے ہیں لہاذا ایسے موضوع کا انتخاب کیا جائے جو لوگوں کی دلچسپی کا سامان کرے
ازقلم :احمدرضا مغل
18 مئی 2021
بروز منگل بمطابق
6 شوال المکرم 1442