یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

عید نماز کا طریقہ…مبارکبادی...؟؟ عید الاضحی کی صبح کا روزہ........؟؟ عیدالاضحی کے دن بال ناخن کب کاٹے...؟؟





 عید نماز کا طریقہ…مبارکبادی...؟؟
عید الاضحی کی صبح کا روزہ........؟؟
عیدالاضحی کے دن بال ناخن کب کاٹے...؟؟
#عید_نماز کا طریقہ
نیت:نیت دل کے ارادے کا نام ہے زبان سے نیت کرنا اچھا ہے...مختلف کلمات سے نیت کی جا سکتی ہے مثلا زبان سے کہیے یا دل ہی دل میں نیت کیجیے کہ نیت کرتا ہوں نماز کی،نماز واسطے اللہ تعالی کے ، دو رکعت نماز عید الفطر، اگر عید الاضحی ہو تو کہے کہ نماز عید الاضحی، ساتھ چھ زائد تکبیروں کے، مقتدی کہے کہ پیچھے اس امام کے،
بہتر ہے کہ امام کہے کہ امامت اسکی جو میری اقتداء کرے..
یہ نیت کرکے کانوں تک ہاتھ اٹھائےاللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لے
پھر
ثناء یعنی سبحانک اللھم پوری پڑھے پھر کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہتا ہوا ہاتھ چھوڑ دے پھر ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ چھوڑ دے پھر ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لے یعنی پہلی تکبیر میں ہاتھ باندھے، اس کے بعد دو تکبیروں میں ہاتھ لٹکائے پھر چوتھی تکبیر میں باندھ لے
پھر
امام اعوذ باللہ مکمل اور بسم اللہ مکمل آہستہ پڑھ کر جہر کے ساتھ الحمد اور سورت پڑھے یا تین آیات پڑھے پھر رکوع و سجدہ کرے،
دوسری رکعت میں پہلے الحمد و سورت یا تین آیات پڑھے پھر تین بار کان تک ہاتھ لے جا کر اللہ اکبر کہے اور ہاتھ نہ باندھے اور چوتھی بار بغیر ہاتھ اٹھائے اللہ اکبر کہتا ہوا رکوع میں جائے،
پھر سجدہ کرے پھر التحیات درود دعا پڑھ کر امام کے سلام پھیرنے کے ساتھ سلام پھیرے پھر امام پہلا خطبہ پڑھے پھر تھوڑی سی دیر بیٹھے پھر دوسرا خطبہ پرھے پھر دعا کرے پھر ایک دوسرے کو عید مبارکبادی دی جائے...نوٹ:ہر دو تکبیروں کے درمیان دو، تین تسبیح کی مقدار سکتہ(وقفہ،خاموشی) کرے
(ماخوذ از بہار شریعت، درمختار, فتاوی عالمگیری1/150 وغیرہ)
.

#عید ملنا،ملنےجانا اور مبارکبادی
عید کے دن خوشی کا اظہار کرنا ،لوگوں کا آپس میں عید ملنا ، عید ملنے جانا اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دینا مستحب و ثواب ہے،مختلف مناسب اچھے الفاظوں سے عید کی مبارکبادی دے سکتے ہیں…مثلا کسی بھی زبان میں کہےکہ اللہ قبول فرمائے،یا تَقَبَّلَ اللهُ مِنَّا وَ مِنْكَ کہےکہ بعض صحابہ کرام علیھم الرضوان و تابعین عظام سے یہ مبارکبادی منقول ہے(دیکھیےشعب الایمان3446،طبرانی کبیر123)عید مبارک کہہ کر بھی مبارکباد دینا جائز.و.ثواب ہے(فتاوی شامی3/56)
.
#عیدالاضحیکاروزہ…؟
سنتِ مستحبہ و ثواب ہے کہ عیدالفطر میں نماز سے پہلے کچھ میٹھا کھائےاور عید الاضحی کے دن عید نماز سے پہلے یا قربانی سے پہلےکچھ نہ کھائے مگر اسےروزہ نہیں کہہ سکتے،اس میں روزہ کی نیت کرنا جائز نہیں…
(ماخذ فتاوی عالمگیری1/50 فتاوی رضویہ20/444)
.
#رشتےدار…قبرستان
 بالخصوص رشتےداروں کا ایک دوسرےکےگھر عید ملنےجانا سنت و ثواب ہے اور فوت شدہ رشتےداروں کی قبروں پےجانا بھی مستحب و ثواب ہے
(ماخذ موسوعہ فقہیہ کوئتیہ31/117,118)
.
#دعوتیں
ويتخذ الثلث ضيافة لأقاربه وأصدقائه
رشتے داروں اور دوست و احباب کی دعوت کے لیے تہائی حصہ گوشت رکھے(مطلب عید پے حسبِ طاقت عزیز و اقارب اور دوست و احباب کو دعوتیں کرنا یا ان کے گھر گوشت بھیجنا مستحب و ثواب ہے)
(بدائع صنائع5/81)
.
#عید کے دن یہ کام مستحب و ثواب ہيں
عیدالفطر کے دن نماز سے پہلے کچھ کھانا، نماز سے پہلے ناخن بال کاٹنا،غسل کرنا،نئے یا دھلے ہوئے عمدہ کپڑے پہننا مستحب و ثواب ہے
عید الفطر اور عید الاضحی کے دن عید نماز سے پہلےصبح کی نماز مسجد محلہ میں پڑھنا۔ عیدگاہ جلد چلے جانا - عیدگاہ کو پیدل جانا(ضرورت یا عذر ہو تو کسی بھی سواری، بائیک ، گاڑی وغیرہ پے جاسکتےہیں بشرطیکہ تکبر و بڑائی اور دکھاوا مقصد نہ ہو)عیدگاہ ایک راستے سے جانا دوسرے راستےسے واپس آنا - عیدگاہ کو اطمينان و وقار سے جانا مستحب و ثواب ہے
عید الفطر اور عید الاضحی کے دن خوشی ظاہر کرنا - کثرت سے صدقہ دينا،  آپس میں مبارک دینا- رشتےداروں سے عید ملنے جانا- عزیز و اقارب وغیرہ کی قبروں پے جانا مستحب و ثواب ہے
(ردالمحتار2/168وغیرہ)
.
#عید الاضحی کے دن بال ناخن کب کاٹے؟؟
ایک قیاس تو یہ کہتا ہے کہ حاجیوں کی مشابہت کرتے ہوئے عیدالاضحی کے دن عید نماز کے بعد قربانی کرکے پھر قربانی کرنے کے بعد بال ناخن کاٹے غسل کرے نئے یا پرانے دھلے ہوئے عمدہ کپڑے پہنے
مگر
حاجیوں سے ہر طرح کی مشابہت کا حکم نہیں صرف بال ناخن نہ کاٹنے کے معاملے میں مشابہت کا حکم ہے اس لیے مستحب و ثواب ہے کہ ہر ایک عیدالاضحی کے دن عید نماز سے پہلے غسل کرے،نئے یا پرانے دھلے ہوئے عمدہ کپڑے پہنے خوشبو لگائے
اب
رہ گیا مسلہ کہ بال ناخن کب کاٹے......؟؟
تو حدیث پاک میں ہے کہ حتی یضحی(مسلم حدیث5121 ابوداود حدیث2791) یعنی بال ناخن تب کاٹے جب قربانی کر لے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جو قربانی کرے وہ بال ناخن عید نماز کے بعد اس وقت کاٹے جب قربانی کرے پھر بال ناخن کاٹے بہتر ہے غسل بھی کرلے
.
اس معاملے میں چونکہ صراحتاً حکم کتب فقہ و شروحات میں بہت تلاش کے باوجود مجھے نہ ملا، کچھ علماء کرام سے بھی پوچھا ، انہیں بھی صراحتا نہ ملا.....لیکن دلائل و غور و خوض و اشارات یہ کہتے ہیں کہ جو قربانی کر رہا ہے وہ عید سے پہلے غسل کرے خوشبو لگائے نئے یا دھلے کپڑے پہنے اور بال ناخن قربانی کرنے کے بعد کاٹے پھر غسل بھی کرلے تو بہتر
اور
جو قربانی نہیں کر رہا وہ عید سے پہلے غسل کرے خوشبو لگائے نئے یا دھلے کپڑے پہنے اور عید نماز کے بعد اس وقت بال ناخن کاٹے جب آس پاس ایک دو یا کچھ قربانیاں ہو چکی ہوں پھر بہتر ہے کہ غسل بھی کر لے...(چونکہ یہ مسلہ دوٹوک الفاظ میں مجھے کتب میں نہیں ملا اس لیے لکھنے کے بعد  اہل علم احباب سے تصدیق چاہی تو قبلہ مفتی محمد ابراہیم صاحب اور قبلہ مفتی پیر بخش باروی صاحب نے تصدیق کی ہے کہ آپ نے درست لکھا ہے)
نوٹ:بال سے مراد سر کے بال ، مونچھ کے بال اور زیر ِ ناف کے بال مراد ہیں
نوٹ:نوٹ فقہاء کرام نے لکھا کہ جو امور عید الفطر میں مستحب ہیں وہ عیدالاضحی میں بھی مستحب ہیں سواءے دو چار مسائل کے.....ان دو چار مستثنی مسائل میں سے بال ناخن کاٹنے کا مسلہ  بھی شمار ہونا چاہیے
نوٹ:حج عمرہ کے احکام الگ ہیں
.
ذَهَبَ بَعْضُ الْحَنَابِلَةِ وَبَعْضُ الشَّافِعِيَّةِ: إِلَى أَنَّ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ فَدَخَل الْعَشْرُ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ يَجِبُ عَلَيْهِ أَنْ يُمْسِكَ عَنْ قَصِّ الشَّعْرِ وَالأَْظْفَارِ،...وَقَال الْحَنَفِيَّةُ، وَالْمَالِكِيَّةُ، وَهُوَ قَوْل بَعْضِ الشَّافِعِيَّةِ وَالْحَنَابِلَةِ: يُسَنُّ لَهُ أَنْ يُمْسِكَ عَنْ قَصِّ الشَّعْرِ وَالأَْظْفَارِ
ترجمہ:
بعض حنبلی اور بعض شافعی علماء فرماتے ہیں کہ جو قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اور ذوالحج کا چاند نظر آ گیا ہو تو اس پر واجب ہے کہ(قربانی تک) اپنے بال نہ کاٹے نہ ناخن کاٹےلیکن حنفی علماء مالکی علماء اور بعض شافعی اور بعض حنبلی علماء نے یہ کہا ہے کہ واجب تو نہیں لیکن سنت مستحبہ ہے کہ ذوالحج کاچاند نظر آجائے تو بال ناخن نہ کاٹے(قربانی کے بعد کاٹے)
(الموسوعة الفقهية الكويتية ,5/170ملتقطا)
واللہ تعالیٰ و رسولہﷺاعلم بالصواب
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
whatsApp nmbr
00923468392475
03468392475
other nmbr
03062524574