چند ایمان افروز کلمات
چند ایمان افروز کلمات
🌼: رسول ﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا:
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب میرے علم میں آگیا۔
(ترمذی حدیث ۳۲٤٤ ؛۵ /۱۵۹)
🌼: حضورصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) نے فرمایا:تین انگلیوں سے کھانا انبیا علیہم السلام کا طریقہ ہے
(صحیح مسلم ،الحدیث: ۱۰۵۔(۲۰۲۰) ،ص ۱۱۱۷)
🌼:اعلی حضرت امام احمد رضا خان فرماتے ہیں
باپ کو چاہیے کہ بیٹیوں کا دل زیادہ خوش رکھے کہ ان کا دل کافی چھوٹا ہوتا ہے۔
(فتاوی رضویہ،جلد 24،صفحہ 455)
🌼: رسول الله صلی اللّٰه علیه و اله و سلم کا فرمان ہے:
وَإِنَّ اللَّهَ لَيُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِر
الله پاک کبھی اپنے دین کی امداد کسی فاجر شخص سے بھی کرا لیتا ہے۔
( صحیح بخاری || حدیث:3062 )
🌼:مہمان نوازی کے اصول
(۱)جہاں بٹھایا جائے وہیں بیٹھے۔
(۲)جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خوش ہو، یہ نہ ہو کہ کہنے لگے اس سے اچھا تو میں اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ جیسا کہ آج کل اکثر دعوتوں میں لوگ آپس میں کہا کرتے ہیں ۔
(۳) بغیر اجازتِ صاحبِ خانہ وہاں سے نہ اٹھے۔
(٤) اور جب وہاں سے جائے تو اس کے لیے دعا کرے۔ میزبان کو چاہیے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ اور کھاؤ مگر اس پر اصرار نہ کرے ،کہ کہیں اصرار کی وجہ سے زیادہ نہ کھا جائے اور یہ ا س کے لیے مضر ہو، میزبان کو بالکل خاموش نہ رہنا چاہیے اور یہ بھی نہ کرنا چاہیے کہ کھانا رکھ کر غائب ہوجائے، بلکہ وہاں حاضر رہے اور مہمانوں کے سامنے خادم وغیرہ پر ناراض نہ ہو اور اگر صاحبِ وسعت ہو تو مہمان کی وجہ سے گھر والوں پر کھانے میں کمی نہ کرے۔
میزبان کو چاہیے کہ مہمان کی خاطرداری میں خود مشغول ہو، خادموں کے ذمہ اس کو نہ چھوڑے کہ یہ حضرت ابراہیم علیہ ا لصلوۃ والتسلیم کی سنت ہے اگر مہمان تھوڑے ہوں تو میزبان ان کے ساتھ کھانے پر بیٹھ جائے کہ یہی تقاضائے مُروت ہے اور بہت سے مہمان ہوں تو ان کے ساتھ نہ بیٹھے بلکہ ان کی خدمت اور کھلانے میں مشغول ہو۔ مہمانوں کے ساتھ ایسے کو نہ بٹھائے جس کا بیٹھنا ان پر گراں ہو۔
﴿بہار شریعت،حصہ 16،ص 397 اپلیکیشن﴾
🌼: نبی کریم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’سفید کپڑے پہنو کہ وہ زیادہ پاک اور ستھرے ہیں اور انھیں میں اپنے مردے کفناؤ۔
(مسند احمد بن حنبل،الحدیث: ،٢٠١٧٤ ،ج ۷ ،ص۲٤٠)
🌼:حضرت حفصہ بنتِ عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا کے پاس باریک دوپٹا اوڑھ کر آئیں حضرت عائشہ نے ان کا دوپٹا پھاڑ دیا اور موٹا دوپٹا دے دیا۔
(مؤطا امام محمد،حدیث:۱۷۳۹ ،ج ۲ ،ص ٤٢١۔)
🌼: جنتی پھل کے مشابہ
كان اﻹمام مالك يحب الموز ويقول:
« ليس شيء أشبه بثمار الجنة من الموز، لا تطلبه في شتاء ولا صيف إلا وجدته وقرأ : ﴿أكلها دائم﴾ »
حلية الأولياء ٣٣١.
امام مالک علیہ الرحمہ کیلا بہت پسند کرتے تھے اور فرماتے
کیلا سے زیادہ کوئی پھل جنتی پھلوں کے مشابہ نہیں ہے سردی ہو یا گرمی تو جب بھی طلب کرے گا اسے پائے گا اور اس آیت کریمہ کی قرات فرمائی
ترجمہ: { اس کا کھانا ہمیشہ ہے}
🌼: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معجزہ تھا کہ جتنا بھی دراز قامت آپ کے ساتھ کھڑا ہوتاتو آپ اونچے نظر آتے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں اس کے حبیب کے حضور کسی کا سر اونچا ہو۔
(دلائل النبوة٥٦٤)
🌼: حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم جب آندھی چلتی تو یہ دعا پڑھتے تھے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ مِنْ خَيْرِهَا وَ خَيْرِ مَا فِيْهَا وَ خَيْرِ مَا اُرْسِلَتْ بِهٖ وَ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَ شَرِّ مَا فِيْهَا وَ شَرِّ مَا اُرْسِلَتْ بِهٖ
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۳)
🌼: رسولِ ذی وقار،شہنشاہِ ابرارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں:’’جُعِلَتْ قُـرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلٰوۃِ یعنی میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔‘‘ (المعجم الکبیر، زیادہ بن علاقۃ عن المغیرۃ، الحدیث:۱۰۱۲، ج۲۰، ص۴۲۰)
🌼: فرمان امیر اہلسنت
سب سے متاثر کن وہ شخص گناہوں سے بچتا ہو اور اس کا ہر قدم سنتوں کے مطابق اٹھتا ہو
🌼: سیدی امام اہلسنت فرماتے ہیں:
فان الدعاء طائروالصلٰوۃ جناحہ
دعا ایک پرندہ ہے اور درود شریف اس کے پر
(فتاویٰ رضویہ جلد 7 )
🌼: مجلسِ میلاد پاک ذکر شریف سید عالم صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہے اور حضور کا ذکر اللہ کا ذکر ہے اور ذکر الہی سے بلاوجہ شرعی منع کرنا شیطان کا کام ہے۔
(ارشاداتِ امام احمد رضا ص 3)
🌼: حضرت عبدااللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر آپ کے پاس کوئی واضح دلائل نہ ہوتے تو آپ کا چہرہ مبارک آپ کی صداقت کی کی گواہی دینے کے لیے کافی تھا۔
(دین و دنیا کی انوکھی باتیں ،ص 510)
🌼: پیارے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت کریمہ زمین پر دستر خوان بچھا کر کھانا تناول فرمانا تھی اور یہی افضل ہے۔
(فتاویٰ رضویہ 629/21)
🌼: فرمان اعلی حضرت امام احمد رضا خان
باپ بچے کو پاک کمائی سے روزی دے کہ ناپاک مال ناپاک ہی عادتیں ڈالتا ہے۔
(فتاوی رضویہ453/24)
🌼: عقلمند اور سعادت اگر استاد سے بڑھ بھی جائیں تو اسے استاد کا فیض اور اسکی برکت سمجھتے ہیں اور پہلے سے بھی ذیادہ اس کے پاؤں کی مٹی سر پر ملتے ہیں
(فتاوی رضویہ424/24)
🌼: سورہ العلق میں ہے کہ ﷲ نے قلم کے ذریعے علم سکھایا۔
جامع ترمذی کی حدیث 2233 میں حضور پاک ﷺ سے مروی ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا
تحریر:
محمد ساجد مدنی
20جون 2021، بروز اتوار