یومِ پاکستان اور حقوقِ پاکستان
🇵🇰 *یومِ پاکستان اور حقوقِ پاکستان* 🇵🇰
کالم نگار✒️ ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
23/3/2021
03163627911
https://www.facebook.com/abuamjad1163/
🇵🇰 *یوم پاکستان* 🇵🇰
یوم قرارداد پاکستان23 مارچ، 1940ء کو کہا جاتا ہے جس دن لاہور کے منٹو پارک میں آل انڈیا مسلم لیگ کے تین روزہ سالانہ اجلاس کے اختتام پر وہ تاریخی قرارداد منظور کی گئی تھی
جس کی بنیاد پر مسلم لیگ نے برصغیر میں مسلمانوں کے لیے عليحدہ وطن کے حصول کے لیے تحریک شروع کی اور سات برس کے بعد اپنا مطالبہ منظور کرانے میں کامیاب رہی۔
🇵🇰 *حقوق پاکستان* 🇵🇰
اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر بجا لانا ضروری ہے اور انھی نعمتوں میں سے ایک نعمت...
🌍 *آزاد اسلامی ملک پاکستان* 🌍
کا ملنا بھی ہے اور قرآن کے حکم کے مطابق ہمیں اللہ پاک کی نعمتوں کا شکر بجا لانا چاہئے
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
لَىٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُمْ: اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ عطا کروں گا۔
صراط الجنان میں ہے۔۔
اس آیت سے معلوم ہوا کہ شکر سے نعمت زیادہ ہوتی ہے۔ شکر کی حقیقت یہ ہے کہ نعمت دینے والے کی نعمت کا اس کی تعظیم کے ساتھ اعتراف کرے اور نفس کو اِس چیز کا عادی بنائے۔ یہاں ایک باریک نکتہ ہے کہ بندہ جب اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتوں اور اس کے طرح طرح کے فضل و کرم اور احسان کا مطالعہ کرتا ہے تو اس کے شکر میں مشغول ہوتا ہے، اس سے نعمتیں زیادہ ہوتی ہیں اور بندے کے دل میں اللّٰہ تعالیٰ کی محبت بڑھتی چلی جاتی ہے یہ مقام بہت برتر ہے اور اس سے اعلیٰ مقام یہ ہے کہ نعمت دینے والے کی محبت یہاں تک غالب ہو جائے کہ دل کا نعمتوں کی طرف میلان باقی نہ رہے، یہ مقام صدیقین کا ہے۔
(خازن، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۷، ۳ / ۷۵-۷۶)
حضرت حسن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ، مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ جب کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان سے شکر ادا کرنے کا مطالبہ فرماتا ہے، جب وہ شکر کریں تو اللّٰہ تعالیٰ ان کی نعمت کو زیادہ کرنے پر قادر ہے اور جب وہ نا شکری کریں تو اللّٰہ تعالیٰ ان کو عذاب دینے پر قادر ہے اور وہ ان کی نعمت کو ان پر عذاب بنا دیتا ہے۔
(رسائل ابن ابی دنیا، کتاب الشکر للّٰہ عزّوجلّ، ۱ / ۴۸۴، الحدیث: ۶۰)
*شکر کیسے کیا جائے؟*
یہ ملک اللہ کی دی ہوئی ایک نعمت ہے ہمیں اس دن اپنے رب کا شکر ادا کرنے کی نیت سے شکرانہ کے نوافل ادا کرنے چاہئیے
اور اللہ کی نافرمانی والے کاموں سے بچنا چاہیے
ڈھول گانے کی محافل کے بجائے فاتحہ خوانی کا احتمام کیجئے
آزادی کا احساس پیدا کرنے کے لیے ان ملکوں کا جائزہ لیجئے جو آزاد نہیں
جہاں پانچ وقت اذان دینے کی اجازت نہیں
جہاں اسلام کے اظہار پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
جہاں میت کو نہلانے جنازہ پڑھانے کے لیے افراد نہیں جہاں مساجد ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتیں
اللہ پاک نے ہمیں اسلام کے اظہار اور آسانی سے اسلام پر عمل کے لیے آزاد اسلامی ملک عطا فرمایا
*اپنے ملک کو برا بھلا مت کہیں*
ہماری عادت سی بن چکی ہے کہ ہم جا بجا اپنے ملک کی برائی بیان کرنے میں لگے رہتے ہیں ہمارا یہ انداز بہت ہی برا ہے
ہم خود ہی اپنے ملک کو بُرا ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں خیر ایک مثال بس سمجھانے کے لیے دیتا ہوں
""اپنی پردے کی جگہ کا زخم کوئی کسی کو نہیں دکھاتا""
لہٰذا جو ملک میں پائی جانے والی برائیاں ہیں انھیں ختم کرنے کی فکر کیجئے نہ کہ فقط تبصرے کرکے ملک کو برا ثابت کیجیے
*ترقی و بہبود میں اپنی استطاعت کے مطابق حصّہ لیجئے*
معاشرہ فرد سے بنتا ہے ہر فرد اپنے تائیں ملک و قوم کی ترقی کی امید ہے
اقبال نے فرمایا تھا
*افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارا*
*ملک کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے اجتماعی کوشش ضروری ہے*
ہم اپنی گلی، محلے سے صفائی کا آغاز کریں پھر کالونی، شھر ،پھر ملک کو صاف کریں
یہ ممکن نہیں کہ ہم اپنی گلی محلے کو تو صاف نہ کریں اور سوچیں ملک کے صاف ستھرا ہونے کا۔
*پودا لگائیے درخت بنائیے*
اپنے ملک کو خوبصورت بنانے اور آلودگی کے خاتمے کے لیے پودے لگائیں پھر انکی دیکھ بھال کرکے درخت بنائیں
*ملکی قوانین کی پاسداری کیجئے*
جو ملکی قانون شریعت سے نہ ٹکراتا ہو اسکی پاسداری کیجئے