معافی یا رسم معافی
📚 *معافی یا رسم معافی* 📚
از قلم✒️ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
20/3/2021
https://www.facebook.com/abuamjad1163/
عموما 15شعبان کی رات آنے سے پہلے ایک رسم شروع ہو جاتی ہے جسے
😭 *{معافی نامہ}* 😭کہا جاتا ہے
عجب یہ کہ ہم فیس بک اور واٹس ایپ پہ معافیاں مانگ رہے ہوتے ہیں حالانکہ عموما نہ تو ہم نے فیس بک پہ بنے فرینڈز کے حق تلف کیے ہوتے ہیں نہ ہی عموما انکی دل آزاری کی ہوتی ہے بس ایک رسم نبہائی جاتی ہے جبکہ ہمارے ارد گرد موجود گھر والے، پڑوسی، ذوی الارحام رشتہ دار کہ جنکے حقوق اکثر یا بعض اوقات ہم تلف کر ہی چکے ہوتے ہیں ان کی طرف ہماری نظر نہیں جاتی۔
تو خدارا جنکی حقیقتا حق تلفیاں کی یا قطع تعلقی کی ان سے راضی نامہ و معافی تلافی کیجیئے
🔸 *حقوق دو طرح کے ہیں* 🔸
🥀 *حقوق اللہ*
🥀 *حقوق العباد*
حقوق اللہ کی معافی بھی بے حد ضروری ہے ۔حقوق العباد کا معاملہ تو اس سے بھی سخت ہے
یاد رکھیئے معافی کے ساتھ ساتھ تلافی کا ہونا ضروری ہے
🌻 *حقوق اللہ کی معافی کا طریقہ* 🌻
جن گناہوں کا تعلق حقوقُ اللہ سے ہوتا ہے جیسے نماز ، روزہ، حج، قربانی اورزکوٰۃ وغیرہ کی ادائیگی میں سستی کرنا، بدنگاہی کرنا، قرآنِ پاک کو بے وضو ہاتھ لگانا، شراب نوشی کرنا ، فحش گانے سننا وغیرھا۔
حقوق اللہ سے تعلق رکھنے والے گناہ اگر کسی عبادت میں کوتاہی کی وجہ سے سرزد ہوں تو توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان عبادات کی قضا بھی واجب ہے۔ مثلاً اگر نمازیں فوت ہوئی ہوں یا رمضان کے روزے چھوٹے ہوں تو ان کا حساب لگائے اور ان کی قضا کرے، اگر زکوۃ کی ادائیگی میں کوتاہی ہوئی ہو تو حساب لگا کر ادائیگی کرے، اگر حج فرض ہوجانے کے باوجود ادا نہیں کیا تھا تو اب ادا کرے
اور اگر گناہوں کا تعلق عبادات میں کوتاہی سے نہ ہومثلاً بدنگاہی کرنا، شراب نوشی کرنا وغیرہ،
تو اِن پر ندامت وحسرت کا اِظہار کرتے ہوئے بارگاہِ الٰہی میں توبہ کرے اور نیکیاں کرنے میں مشغول ہو جائے
🌻 *حُقُوقُ الْعِباد کی معافی کا طریقہ* 🌻
میرے آقا، اعلیٰ حضرت، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، پروانۂ شمع رسالت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن حُقوق العباد کی معافی کا طریقہ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں
حقوق العباد معاف ہونے کی دو صورتیں ہیں
🌹جو قابل ادا ہے ادا کرنا ورنہ ان سے معافی چاہنا۔
🌹صاحبِ حق بلامعاوضہ لئے معاف کر دے۔
اور بعض طُرُقِ جامعہ جن سے حُقوق اللہ و حقوق العباد باذنِ اللہ تعالیٰ سب معاف ہو جاتے ہیں
مثلاً
(جس سے اُس کا کوئی حق معاف کرانا ہے اس سے اس طرح کہے:)
’’چھوٹے سے چھوٹا بڑے سے بڑا جو گناہ ایک مرد دوسرے کا کر سکتا ہے جان مال عزت آبرو ہر شے کے متعلق اس میں سے جو تیرا میں نے گناہ کیا ہو سب مجھے معاف کر دے۔‘‘
(فتاویٰ رضویہ ج۲۴،ص۳۷۳-۳۷۴ )
*ہم حقوق العباد معاف کروانے میدان عرفات میں تو پہنچ جاتے ہیں مگر جس سے حق معاف کروانا ہے اس تک نہیں پہنچ پاتے*
🤲🏻 *توبہ کے ارکان* 🤲🏻
توبہ کے تین رکن ہیں
🔸 *گناہ کا اقرار*
🔸 *گزشتہ گناہوں پر نادم*
🔸 *وہ گناہ چھوڑدے اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کا پختہ عہد کرے*
اگر حُقوق (یعنی حُقوقُ اللہ اور حُقوقُ العباد میں کوتاہی کی تھی اور اس) سے توبہ کرتا ہے تو ان کو بھی ادا کرے۔
(تفسیرِ نعیمی، ج1،ص266)
👏 *اہم بات* 👏
یہ بات بھی دیکھنے کو ملتی ہے کہ بسا اوقات جس سے معافی مانگی جا رہی ہوتی ہے وہ معاف نہیں کرتا
یہ عادت اچھی نہیں معاف کرنے کے فضائل بے شمار ہیں ہمیں انھیں حاصل کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے
🌻 *معاف کر دینے کی فضیلت پر دو فرامِینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ 🌻*
🌹جسے یہ پسند ہوکہ اُسکے لیے (جنَّت میں ) مَحَل بنایا جائے اوراُسکے دَرَجات بُلند کیے جائیں ، اُسے چاہیے کہ جو اُس پرظلم کرے یہ اُسے مُعاف کرے اورجو اُسے مَحروم کرے یہ اُسے عطا کرے اورجو اُس سے قَطع تعلُّق کرے (یعنی تعلقات توڑے) یہ اُس سے ناطہ (یعنی رشتہ) جوڑے۔
(اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۳ ص۱۲ حدیث ۳۲۱۵ دارالمعرفۃ بیروت)
🌹قِیامت کے روز اِعلان کیا جائے گا: جس کا اَجر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ذِمّۂ کرم پر ہے، وہ اُٹھے اور جنَّت میں داخِل ہو جائے۔ پوچھا جائے گا: کس کے لیے اَجر ہے؟ وہ مُنادی (یعنی اِعلان کرنے والا) کہے گا : ’’اُن لوگوں کے لیے جو مُعاف کرنے والے ہیں ۔ ‘‘ تو ہزاروں آدَمی کھڑے ہوں گے اور بِلا حساب جنَّت میں داخِل ہوجائیں گے۔
(اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۱ص۵۴۲حدیث۱۹۹۸)
📢📢 *اہم گزارش* 📢📢
*خدارا معافی کو رسم نہ بنائیں جو معافی کے تقاضے ہیں انھیں پورا کریں اور جن کے واقعی حقوق آپ پر ہیں انھیں ادا کریں*
*سوشل میڈیا پر معافی مانگنے کی رسم کے بجائے جن کی حق تلفیاں آپ نے کی ہوں انھیں سے معافی مانگ لیجئے*