*کب تک مسائل سے بھاگو گے* ❓
*کب تک مسائل سے بھاگو گے* ❓
✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری* :-
👈 معاشرے میں دو قسم کے لوگ پائے جاتے ہیں:
*1*:- فقط شوق *2*:- شوق + کام
ان دونوں قسموں میں سے دوسری قسم کے لوگ کامیاب ہیں۔
👈 کیونکہ شوق بھی ہونا چاہیے لیکن شوق کے ساتھ ساتھ اس شوق کو پورا کرنے کی کوشش بھی ہونی چاہیے ، پھر جاکے آپ کو کامیابی نصیب ہوگی۔
👈 اور اگر صرف شوق ہے۔کام نہیں ہے۔ تو یہ شوق ، شوق ہی رہ جائے گا۔ اور آپ کا خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا۔
👈 جب تک آپ قدم نہیں اٹھائیں گیں۔ تب تک آپ کو کامیابی نہیں ملے گی۔ کیونکہ میدان میں جیتنے کیلئے بھاگنا شرط ہے۔ اگر آپ میدان میں نہیں بھاگے تو کبھی بھی جیت نہیں سکیں گیں۔
👈 لہذا!! آگے بڑھیں ،
قدم اٹھائیں ،
ہمت کریں۔
اسلئے کہ "کئ منزلوں کو آپ تلاش کرتے ہیں، *اور* کئ منزلیں آپ کو تلاش کرتی ہیں"۔
👈 جہاں پر جو رکاوٹ آئے اس کو حل کرنا سیکھیں۔ نہ کہ اس رکاوٹ کی وجہ سے آپ اپنے مقصد سے پیچھے ہٹیں۔ کیونکہ مسئلے کا حل ، اس کو حل کرنا ہے۔ نہ کہ بھاگنا ہے۔
👈 کب تک آپ مسائل سے بھاگیں گیں؟ آخری سانس تک آپ کے سامنے مسائل آتے رہیں گیں۔
👈 اگر آپ آج اس مسئلے سے بھاگے ، تو کل آپ کے پاس کسی اور زاویے سے یہ مسئلہ آئے گا تو پھر آپ کیا کریں گیں ؟
کب تک بھاگیں گیں ؟
👈 اسی وجہ سے عرض کررہا ہوں کہ
جب بھی ،
جہاں بھی ،
کوئ بھی مسئلہ درپیش ہو اس کو حل کرو۔
👈 اگر آپ سے یہ مسئلہ حل نہیں ہورہا تو آپ اپنے ہم سفر سے مشورہ کرکے حل کرو۔ لیکن مسئلے سے بھاگو نہیں۔ *بس*