معراج البنی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام
معراج البنی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام
✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری* :-
👈 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سیرت اور آپ کی حیاتِ مبارک میں پیش آنے والے حیرت انگیز واقعات میں اللہ تعالی نے انسانوں کے لئے عبرت اور نصیحت کے بے شمار پہلو رکھے ہیں۔ سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی چھوٹا بڑا واقعہ ایسا نہیں ہے جس میں رہتی دنیا تک کے لئے انسانوں کو پیغام نہ ملتا ہو۔ اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین بنا کر مبعوث فرمایا اور آپ کی ذات کو انسانوں کے لئے نمونہ قرار دیا۔
👈 جس کو دیکھ کر قیامت تک آنے والے لوگ اپنی زندگی کو سنوار سکتے ہیں۔ اور اپنے شب و روز کو سدھار سکتے ہیں۔ الجنھوں اور پریشانیوں کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔ غرض یہ کہ سیرت کا کوئی واقعہ اور کوئی پہلو ایسا نہیں کہ جس میں مسلمانوں کے لئے بے شمار نصیحتیں نہ ہوں۔
👈 چنانچہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حیرت انگیز واقعات میں سے ایک واقعہ *واقعۂ معراج* بھی ہے۔ جو تاریخ انسانی کا نہایت محیر العقول اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بے مثال معجزہ ہے۔ معجزات سیرتِ انبیاء کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقّانیت سے انکار کسی طرح بھی ممکن نہیں ، قانونِ الہی ہے کہ اس نے جب بھی خَلْق کی ہدایت کیلئے کسی نبی علیہ السلام کو بھیجا تو ساتھ ہی انہیں کوئ نہ کوئ معجزہ بھی عطا فرمایا۔
👈 جسے دیکھ کر لوگوں کی عقلیں دنگ رہ جاتیں اور منکرین جان توڑ کوشش کے باوجود اس کی مثال لانے سے عاجز رہتے ، جیسے سیدنا موسی علیہ السلام کے مبارک عصا کا سانپ بننا اور حضرت سیدنا عیسی علیہ السلام کا مردے زندہ کرنا وغیرہ۔ پھر جب ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ معجزات دئیے۔
👈 بلکہ جو معجزے دیگر انبیاء علیھم الصلوة و السلام کو فردا فردا عطا ہوئے وہ سب اور ان سے بھی بھی کہیں زائد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات عالی میں جمع کردئیے۔ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے ان لا تعداد معجزات میں سے ایک بہت ہی منفرد ، ممتاز اور نمایاں معجزہ معراج ہے۔
👈 آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کے تھوڑے سے حصے میں ساتوں آسمان ، عرش و کرسی سے بھی اُوپر تشریف لے گئے۔ اور کائنات کی سرحدیں پار کرکے لامکاں کی سیر فرما کر واپس زمین پر جلوہ گر ہوئے۔ (فیضان معراج ، ص 8)
👈 جنت و جہنم کا مشاہدہ کروایا ، نیکوں اور بدوں کے سزا و جزا کا معائنہ کروایا ، نبیوں سے ملاقات ہوئی ، ہر جگہ آپ کی عظمت و رفعت کا چرچہ کروایا ، رحمتوں کی بارش فرمائی اور انعامات سے خوب نوازا اور امت کے لئے عظیم الشان تحفہ ’’نماز‘‘ کی شکل میں عطا کیا۔
👈 اور قیامت تک کے لئے انسانوں کو اپنے معبود اور خالق سے رابطہ کرنے اور اپنے مالک سے راز و نیاز کرنے کا سلیقہ بخشا۔ اسلئے اے مسلمانو!! نماز کی پابندی کرو ، کبھی بھی نماز قضاء مت کرو۔ اور پانچ وقت کی نماز مسجد کی پہلی صف میں جماعت کے ساتھ ادا کرو۔
👈 واقعۂ معراج بے شمار سبق آموز پہلوؤں اور عبرت خیز واقعات کا مجموعہ ہے۔
1️⃣ مروی ہے: معراج کی رات سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر کچھ ایسے لوگوں پر ہوا جن پر کچھ افراد مقرَّر تھے۔ ان میں سے بعض افراد نے اُن لوگوں کے جبڑے کھول رکھے تھے اور بعض دوسرے افراد اُن کا گوشت کاٹتے اور خون کے ساتھ ہی اُن کے منہ میں دھکیل دیتے۔ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کیا: یہ لوگوں کی غیبتیں اور ان کی عیب جوئ کرنے والے ہیں۔(فیضان معراج ، ص 82)
2️⃣ ایک روایت میں ہے کہ جب سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم جہنم میں دیکھا تو وہاں کچھ ایسے لوگ نظر آئے جو مردار کھا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کیا: یہ وہ ہیں جو لوگوں کو گوشت کھاتے (یعنی غیبت) تھے۔ (فیضان معراج ، ص 82)
3️⃣ ابو دائود شریف میں ہے کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے: میں شب معراج ایسے لوگوں کے پاس سے گزرا جو اپنے چہروں اور سینوں کو تانبے کے ناخنوں سے نوچ رہے تھے۔ میں نے پوچھا: اے جبرئیل! یہ کون لوگ ہیں؟ کہا: یہ لوگوں کا گوشت کھاتے (یعنی غیبت کرتے) اور اُن کی عزت خراب کرتے تھے۔ (فیضان معراج ، ص 83)
👈 اے مومنو!! غیبت کرنے سے بعض آجائو ، کسی کی عزت کھیلنے سے بعض آجائو۔ قسم خدا کی جہنم کا عذاب برداشت نہیں کرسکو گے۔ آخر کیوں کسی کی عزت سے کھیلتےہو؟ عزت اور ذلت دینا یہ تو میرے رب عزوجل کے دست قدرت میں ہے۔ آپ کی عزت اور ذلت سے سامنے والے کو کوئ فرق نہیں پڑتا۔
👈 اس واقعۂ معراج کی روشنی میں ہمارے لئے موجودہ حالات میں بھی کئی ایک نصیحت آموز ہدایات ملتی ہیں۔ جس کے ذریعہ گرد و پیش میں چھائے ہوئے تاریک ماحول اور ظلم و ستم کی اندھیری کو ہم چراغ ایمان سے روشن کرسکتے ہیں۔ اور مایوسی و نا امیدی میں امید کی شمع روشن کرسکتے ہیں۔