یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

*کاتب وحی حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ*



📚 *کاتب وحی حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ* 📚


از قلم:ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
6/3/2021
03163627911


🔸 **تعارف** 🔸

صحابی ابنِ صحابی حضرت سیّدُنا امیر معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہما کا سلسلۂ نسب پانچویں پشت میں حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے مل جاتا ہے۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ 6ہجری میں صلحِ حُدیبیہ کے بعد دولتِ ایمان سے مالامال ہوئے مگر اپنا اسلام ظاہر نہ کیا۔
 پھر فتحِ مکّہ کے عظمت والے دن والدِ ماجد حضرت ابوسفیان رضیَ اللہُ عنہ کے ساتھ بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوکر اس کا اظہار کیا تو رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مرحبا فرمایا۔

(طبقاتِ ابن سعد،ج 7،ص285)

فرمانِ مولیٰ مشکل کُشا جنگِ صِفِّین کے بعد امیرُ المؤمنین حضرت سیّدُنا علیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللہُ وَجہَہُ الْکریم نے حضرت امیرمعاویہ رضیَ اللہُ عنہ کے بارے میں فرمایا: معاویہ کی حکومت کو ناپسند نہ کرو کہ اگر وہ تم میں نہ رہے تو تم سَروں کو کندھوں سے ایسے ڈھلکتے ہوئے دیکھو گے جیسےاندرائن (پھل)۔ (یعنی تم اپنے دشمن کے سامنے نہیں ٹھہر سکو گے)۔

(مصنف ابن ابی شیبہ،ج 8،ص724، رقم: 18) 

🔸 *شیرِ خدا سے مَحبّت* 🔸
 
حضرت سیّدُنا علی کَرَّمَ اللہُ وَجہَہُ الْکریم کی شہادت کی خبر سُن کر آپ نے حضرت سیّدُنا ضرار رضیَ اللہُ عنہ سے فرمایا: میرے سامنے حضرت سیّدُنا علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ وَجہَہُ الْکریم کے اوصاف بیان کریں۔ جب حضرت ضرار رضیَ اللہُ عنہ نے حضرت سیّدُنا علی کَرَّمَ اللہُ وَجہَہُ الْکریم کے اوصاف بیان کئے تو آپ رضیَ اللہُ عنہ کی آنکھیں بھر آئیں اور داڑھی مبارک آنسوؤں سے تَر ہو گئی، حاضرین بھی اپنے اوپر قابو نہ رکھ سکے اور رونے لگے۔

(حلیۃ الاولیاء،ج1،ص126)

 *اعلیٰ حضرت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں* 

فرقِ مراتب بے شمار اور حق بدست حیدر کرار، مگر معاویہ بھی ہمارے سردار، طعن اُن پر بھی کارِ فجّار، 

جو معاویہ کی حمایت میں عیاذباﷲاسد اﷲ کے سبقت واولیت و عظمت واکملیت سے آنکھ پھیر لے وہ نا صبی یزیدی،

 اور جو علی کی محبت میں معاویہ کی صحا بیت و نسبت بارگاہِ حضرت رسالت بُھلادے وہ شیعی زیدی، 

یہی روشِ آداب بحمد اﷲتعالےٰ ہم اہلِ توسط و اعتدال کو ہر جگہ ملحوظ رہتی

(فتاویٰ رضویہ ج 10ص204)

سیدی اعلیٰ حضرت نے ہمیں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں اعتدال اور انکے معاملہ میں کف لسان (زبان سنبھالنا) کی ہی تعلیم دی ہے

 آج ان لوگوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ جو اعلیٰ حضرت کے پیروکار اور محبین کہلاتے ہیں لیکن انکے اقوال و آثار پر عمل کہیں نظر ہی نہیں آتا

اہلسنت والجماعت کا عقیدہ یہی ہے کہ حق پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم ہیں 
اور مرتبہ و مقام میں حضرتِ علی کرم اللہ وجہہ الکریم اور حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ میں ہزاروں درجے کا فرق ہے

قطعی طور پر افضل و اعلیٰ حضرتِ علی کرم اللہ وجہہ الکریم اور حق بھی انہیں کی جانب ہے

مگر محبت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی محبت کا جھانسہ دیکر امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ پر طعنہ زنی کرنا سنیوں کا کام نہیں یہ شیعوں و رافضیوں کام ہے 

اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین