یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

امام جعفر صادق کے دو اہم اقوال................!!



امام جعفر صادق کے دو اہم اقوال................!!

آج پندرہ رجب ایک قول کے مطابق سیدنا امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کا دن ہے، کونڈے بریانی صدقہ خیرات علم عبادت نوافل ذکر درود وغیرہ نیکیان کرکے انہیں ایصال ثواب کیجیے
.
امام جعفر صادق علیہ الرحمۃ کی وفات ایک قول کے مطابق پندرہ رجب ہے..(دیکھیے شواہد النبوۃ،الجواب الاظہر ص55)
.
قول نمبر ایک:
فرمانِ امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ
بَلغنِي أَن أَقْوَامًا بالعراق يتناولون أَبَا بكر وَعمر ويزعمون أَنهم يحبونا ويزعمون أَنِّي أَمرتهم بذلك فَبَلغهُمْ أَنِّي إِلَى الله مِنْهُم بَرِيء وَالَّذِي نَفسِي بِيَدِهِ لَو وليت لتقربت بدمائهم إِلَى الله عز وَجل
ترجمہ:
مجھے خبر ملی ہے کہ عراق میں کچھ لوگ ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھما کو برا کہتےہیں،توہین و گستاخی کرتےہیں،اور وہ(تبرا توہین گستاخی کرنے والے)سمجھتے ہیں کہ وہ ہم سے محبت کرتے ہیں،ہمارا ایسےمحب سےکوئی تعلق نہیں(وہ دراصل اہلبیت کا محب ہی نہیں)اور نہ ہی ہم اہلبیت نے ایسا کچھ(تبرا برائی توہین و گستاخی)کرنے، کہنے کا حکم دیا بلکہ اللہ کی قسم کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر میں حاکم وقت ہوتا تو ایسے(تبرائیوں گستاخوں) کو قتل کرکے اللہ کا قرب حاصل کرتا
(الصواعق المحرقہ2/706)
(الرياض النضرة في مناقب العشرة1/67)
(البداية والنهاية ط إحياء التراث9/340)
(حلية الأولياء وطبقات الأصفياء3/185)

قول نمبر دو:
امام جعفر صادق نے فرمایا:
الناس ﺃﻭﻟﻌﻮﺍ ﺑﺎﻟﻜﺬﺏ ﻋﻠﻴﻨﺎ، ﻭﻻ ﺗﻘﺒﻠﻮﺍ ﻋﻠﻴﻨﺎ ﻣﺎ ﺧﺎﻟﻒ ﻗﻮﻝ ﺭﺑﻨﺎ ﻭﺳﻨﺔ ﻧﺒﻴﻨﺎ ﻣﺤﻤﺪ
ترجمہ:
امام جعفر صادق فرماتے ہیں کہ لوگ جو(بظاہر)ہم اہلبیت کے محب کہلاتے ہیں انہوں نے اپنی طرف سے باتیں، حدیثیں گھڑ لی ہیں اور ہم اہلبیت کی طرف منسوب کر دی ہیں جوکہ جھوٹ ہیں،تو ہم اہل بیت کی طرف نسبت کرکے جو کچھ کہا جائے تو اسے دیکھو کہ اگر وہ قرآن اور ہمارے نبی حضرت محمد کی سنت کے خلاف ہو تو اسے ہرگز قبول نہ کرو
(شیعہ کتاب رجال کشی ﺹ135, 195، بحار الانوار 2/246,....2/250)
.
①دوستو، بھائیو ، اور احباب ذی وقار خاص کر سوشل میڈیا چلانے والے حضرات......خوب ذہن نشین کر لیجیے کہ کسی بھی کتاب یا تحریر یا تقریر یا پوسٹ میں کوئی بات کوئی حدیث لکھی اور اور اہلبیت بی بی فاطمہ ، حضرت علی یا امام جعفر صادق یا کسی بھی اہلبیت کا نام لکھا ہو یا کسی صحابی یا ولی صوفی کا نام لکھا ہو
تو
اسے فورا سچ مت تسلیم کیجیے،اگرچہ بظاہر اچھی بات ہو
کیونکہ
اچھی بری بہت سی باتیں شیعوں نے، لوگوں نے اپنی طرف سے گھڑ لی ہیں اور نام اہلبیت و صحابہ اولیاء اسلاف میں سے کسی کا ڈال دیا ہے....اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے
.
ویسے تو ہربات کی تصدیق معتمد عالم سے کرائیے مگر بالخصوص جب اہلبیت کے نام سے لکھا ہوا ہو تو اب ڈبل لازم ہے کہ اسکی تصدیق کرائیے پھر بےشک پھیلائیے
کیونکہ
امام جعفر صادق نے صدیوں پہلے متنبہ کر دیا تھا کہ نام نہاد جھوٹے محبانِ اہلبیت نے اہلبیت کی طرف ایسی باتیں منسوب کر رکھی ہیں جو اہلبیت نے ہرگز نہیں کہیں...
.
.
②وہ جو کہتے ہیں کہ اسلام کے نام پر بننے والے فرقوں میں سے سب سے زیادہ جھوٹے شیعہ ہیں......بالکل سچ کہتے ہیں، جس کی تائید امام جعفر صادق کے قول سے بھی ہوتی ہے
.
.
③امام جعفر صادق کے قول سے واضح ہوتا ہے کہ شیعوں کی باتیں جو اہلبیت کی طرف ہوں بالخصوص حضرت علی، بی بی فاطمہ، امام جعفر صادق، حسن حسین وغیرہ کی طرف منسوب باتیں اگر قرآن و سنت کے متصادم ہوں تو سمجھ لو کہ یہ انکا قول ہی نہیں بلکہ شیعہ وغیرہ نے اپنی طرف سے جھوٹ بول کر انکی طرف منسوب کر دیا ہے
لیھذا
کسی بھی عالم مفتی صوفی پیر فقیر ذاکر ماکر کسی کی بھی بات قرآن و سنت کے خلاف ہو تو ہرگز معتبر نہیں......!!
.
.
④فقہ اہلسنت ہی دراصل قران و سنت فقہ صحابہ فقہ اہلبیت کا نچوڑ ہے...فقہ اہلسنت ہی دراصل فقہ جعفریہ ہے.... باقی جو شیعہ والی فقہ جعفریہ ہے وہ شیعوں کا جھوٹ ہے جو امام جعفر صادق کی طرف منسوب کیا گیا ہے اوپر جو ہم نے امام جعفر صادق کا قول لکھا ہے، اس قول سے واضح ہوتا ہے کہ نام نہاد محبان یعنی شیعہ کی فقہ جعفریہ جھوٹ ہے.....جسکا اعلان خود امام جعفر صادق کر رہے ہیں
.
⑤ہم نے شیعہ کا حوالہ دیا تو یہ چونکہ قرآن سنت کے موافق تھا اس لیے مقبول
.
فقہ اہلسنت فقہ حنفی دراصل فقہ جعفریہ ہے کیونکہ امام ابوحنیفہ نے عظیم تابعین سے علم.و.فقہ حاصل کیا ہے ان میں سے دو بہت ہی مشھور ہیں
نمبر ایک حضرت حماد
نمبر دو حضرت جعفر صادق
.
یہی وجہ ہے کہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ فخریہ فرمایا کرتے تھے کہ(لولا السنتان لهلك النعمان) .يريد السنتين اللتين صحب فيها -لأخذ العلم- الإمام جعفر
یعنی
اگر(دیگر تابعین سے علم و فقہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ) امام جعفر صادق سے میں ابوحنیفہ نے دوسال علم .و. فقہ حاصل نہ کیا ہوتا تو(شیعوں اور خوارج کی طرح) ھلاک ہوچکا ہوتا..(صب العذاب1/309)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
facebook,whatsApp,bip nmbr
00923468392475
03468392475