یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

سیرت نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ💟



سیرت نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ💟


*نام و نسب :*

امام عالی مقام کا نام رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے   حسین اور شبیر رکھا کنیت  ابو عبد اللہ لقب ریحانۃ النبی، سید شباب اہل الجنۃ
والد کا نام علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ اور     والدہ کا نام خاتون جنت  سیدہ  فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا ہے  
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امام حسن کا نام شبر اور امام حسین رضی اللہ عنہما  کا نام شبیر  حضرت ہارون علیہ السلام کے بچوں کے نام پر رکھے تھے 
(فضائل الصحابة لاحمد بن حنبل ص ٥٦٤)


*آپ کی پیدائش:*

آپ کی ولادت باسعادت 5 شعبان المعظم 4 ہجری کو مدینہ منورہ میں ہوئی 
سیدنا عبدالرحمن جامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی مدت حمل چھ ماہ ہے ،حضرت یحیی علیہ السلام اور امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کے علاوہ کوئی ایسا بچہ زندہ نہ رہا  جس کی مدت  حمل چھ ہوئی ہو .
(شواہد النبوة ص٢٢٨)

 ابھی آپ شکم مادر میں تھے کہ حضرت حارث  رضی اللہ عنہ  کی صاحبزادی اور زوجہ عمِ رسول سیدنا عباس رضی اللہ عنہ  حضرت ام فضل رضی اللہ عنہا نے خواب دیکھا کہ کسی نے رسول اکرمﷺ کے جسم اطہر کا ایک ٹکڑا کاٹ کر ان کی گود میں رکھ دیا ہے۔ انہوں نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ ! میں نے ایک ناگوار اور بھیانک خواب دیکھا ہے، آپ ﷺ نے فرمایا کہ بیان کرو، آخر کیا ہے؟ 
چنانچہ آپ ﷺ کے اصرار پر انہوں نے اپنا خواب بیان کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا: یہ تو نہایت مبارک خواب ہے، اور فرمایا کہ فاطمہ کے ہاں لڑکا پیدا ہوگا اور تم اسے گود میں لوگی۔
(تاریخ دمشق ج١٤ ص ١٩٦)

حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ہاں حضرت  حسین رضی اللہ عنہ ولادت ہوئی تو اُس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے اُن کے کان میں نماز والی اذان دیتے ہوئے دیکھا ہے۔
پھرسیدہ  فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کو عقیقہ کرنے اور بچے کے بالوں کے مطابق چاندی خیرات کرنے کا حکم دیا، آپ ﷺ کے حکم کے مطابق حضرت  فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا  نے عقیقہ کیا۔
(موطا مام مالک، کتاب العقیقۃ)

*رخسار سے انوار کا اِظہار*

حضرت علّامہ جامیؔ  قُدِّسَ سِرُّہُ فرماتے ہیں : 
حضرت امامِ عالی مقام سیِّدُنا امام حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی شان یہ تھی کہ جب  اندھیرے میں تشریف فرما ہوتے توآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی مبارَک پیشانی اور دونوں مقدَّس رُخسار (یعنی گال ) سے انوار نکلتے اور قرب و جوارضِیا بار  (یعنی اطراف روشن  ) ہو جاتے

 (شواہدالنُّبُوَّۃ ص۲۲۸ ) 
 
*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہت :*

حضرت حسن رضی اللہ عنہ کاجسم مبارک اوپر والے نصف حصہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے مشابہ  تھا جبکہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے نیچے والے نصف حصے کی ساخت  اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم اقدس سے مشابہ تھی۔

(جامع الترمذی، حدیث 3779)

*شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ:*

یومِ عاشورہ جمعہ کے دن 10 محرم الحرام 61 ھ میں کربلا کے مقام پر عراق میں بوقت قریب ظہر جام شہادت نوش فرمایا اور بد بخت شمر ذی الجوشن نے سر مبارک تن سے جدا کردیا اور اس وقت امام حسین رضی اللہ عنہ  کی عمر 55 سال کے قریب تھی۔

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے 
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
 
*شہادت امام پر آسمان رویا :*

حضرت سیدنا محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں 
آسمان دو بار رویا ہے پہلی بار  حضرت یحیی علیہ السلام کی شہادت پر اور دوسری بار  امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کی شہادت پررویا ۔
آپ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے 6 ماہ بعد تک آسمان پر سرخی چھائی رہی اور جب بھی  آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی جاتی ایسے لگتا جیسے  خون آلود ہو ۔
آپ کی شہادت کے دن سیاہی چھا گئی اور دن میں تارے نظر آنے لگے اور لال ریت کی بارش ہونے لگی اور زمین سے جس جگہ سے پتھر اٹھایا جاتا اسکے نیچے سے خون نکلتا

(تاریخ دمشق ج 14 ص 225 تا 227)


   تحریر:
*محمد ساجد مدنی*
٣شعبان المعظم ١٤٤٢بمطابق ١٨مارچ ٢٠٢١، جمعرات 

WhatsApp:
📲+923013823742