زندگی مال ، دولت کا نام نہیں
❤ *زندگی مال ، دولت کا نام نہیں* ❤
✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری* :-
👈 ہمارے معاشرے میں جب بیٹے کی شادی کی باری آتی ہے تو ایسی لڑکی تلاش کی جاتی ہے جو امیر ہو ، خوبصورت ہو ، پڑھی لکھی ہو ، دنیوی تعلیم یافتہ ہو ، انگلش بولنا آتی ہو ، نوکری والی ہو اور لڑکی والے اچھا *جہیز* دیں وغیرہ۔
👈 ایسی باتوں نے ناجانے ہزاروں بہنوں اور بیٹیوں کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا ہے۔ مال و دولت کی وجہ سے لاکھوں بہنوں کے گھر نہیں بسے۔ مال و دولت نے ان کے رنگین خواب تک چھین لیے ہیں۔ زندگی: مال و دولت کا نام نہیں ہے۔
👈 *زندگی: احساس کا نام ہے ،* *زندگی: بے سہاروں کو سہارا دینے کا نام ہے ،*
*زندگی: لوگوں کی خوشیوں میں شریک ہونے کا نام ہے ،*
*زندگی: لوگوں کو کندھا دینے کا نام ہے ،*
*زندگی: اللہ و رسول کی اطاعت کا نام ہے۔*
👈 حال ہی کے اندر ایک عائشہ نامی عورت کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ جس کو سننے کے بعد ایسا نہیں لگ رہا تھا کہ یہ عورت خود کشی کرنے والی ہے۔ لیکن افسوس کہ اس عورت نے گجرات (ہند) کی ایک وادی میں کھود کر اپنی جان لے لی۔ 😭😭
*زمانہ سن رہا تھا بڑے شوق سے داستان میری*
*میں سو گئ داستاں کہتے کہتے*
👈 خود کشی کی وجہ اور کچھ نہیں تھی بلکہ عائشہ اپنی خوشی کو جائز صورتوں میں حاصل کرنا چاہ رہی تھی۔ عائشہ ایک لڑکے کو پسند کرتی تھی۔ اپنی خوشی کو اس میں شریک کرنا چاہ رہی تھی۔ لیکن سامنے لڑکے والوں نے ان سے جہیز طلب کیا۔ گھر والوں نے ایک بار جہیز دے دیا۔ کچھ عرصہ کے بعد پھر دوبارہ جہیز طلب کیا گھر والوں نے پھر دے دیا۔ لیکن بھیڑیے نامی انسان نے پھر تیسری بار ان سے جہیز طلب کیا۔ اس کی خوشی کا احساس نہیں کیا۔ آخرکار عورت نے مجبور ہوکر خود کو ندی میں کھود کرکے اپنی جان لے لی۔
👈 اے میرے بھائیو! خوشی مال و دولت سے حاصل نہیں ہوتی ، خوشی تو اپنوں کے ساتھ مل کر حاصل ہوتی ہے ،
خوشی تو دوسروں کے جذبات کا احترام کرکے حاصل ہوتی ہے ، خوشی تو دوسروں کو خوش کرکے حاصل ہوتی ہے۔
👈 لہذا! رشتے میں صرف عورت کا کردار و اخلاق دیکھو۔ اگر باخلاق و باکردار ہے تو ٹھیک ہے۔ کیونکہ اخلاق: غریبی کی خلہ کو پُر کرسکتا ہے۔ لیکن پیسہ: اخلاق کی خلہ کو پُر نہیں کرسکتا۔ اسلئے عورت میں اخلاق و کردار دیکھا کرو کہ عورت اخلاق میں کیسی ہے۔
🤲 اللہ کریم سے دست بدعا ہوں کہ اللہ عزوجل تمام بہنوں کے گھرانے کو خوشیوں سے بھر دے۔ اور ہمیشہ ان کو خوش و خرم و شاد و آباد رکھے۔ *آمین بجاہ طہ و یسین*