یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

*وقت کی قدر کریں اس سے پہلے کہ وقت آپ کو ضائع کرے*



🕔 *وقت کی قدر کریں اس سے پہلے کہ وقت آپ کو ضائع کرے* 🕔 

✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری*:-
👈 آج اس دور میں ہر شخص اپنے آپ کو کامیاب ہونا چاہ رہا ہے ، آگے بڑھنا چاہ رہا ہے ، کسی منصب پر اپنے آپ کو دیکھنا چاہ رہا ہے۔ اس چیز کو حاصل کرنے کیلئے بندہ کیا سے کیا نہیں کرتا ، ہر طرح کی کوشش کرتا ہے۔ پھر بھی ان میں سے بعض کامیاب ہوتے ہیں اور بعض کامیاب نہیں ہوتے۔
👈 ایک یاد رکھ لیں اور اس کو اپنے دل پر نقش کر لیں کہ "اگر کسی مقصد میں ناکام ہو جائیں تو مایوس نہ ہوں ، کیونکہ کسی بھی کتاب میں نہیں لکھا کہ پائوں میں قیمتی جوتے نہ ہوں تو آپ چلنا چھوڑ دیں"۔
👈 لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ کامیابی اسی کا مقدر بنی ہے جس نے اپنے وقت کی قدر کی ہے ، وقت کو غنیمت جان کر ایک ایک منٹ کو اچھے کاموں میں صرف کیا۔ اپنے وقت کو فضولیات میں نہیں گزارا۔ 
👈 جس نے وقت کو ضائع کیا ، وقت نے اس شخص کو ضائع کر دیا۔ کیونکہ عربی کا مقولہ ہے کہ *الوقت کالسیف ان لم تقطعه قطعك* یعنی: وقت تلوار کی مثل ہے اگر آپ نے وقت کو صحیح طرح استعمال نہ کیا تو وقت آپ کو برباد کردے گا۔
👈 جی ہاں بالکل ایسا ہی ہے کہ وقت کی قدر کرنے والوں ہی کو منصب اور کامیابی ملی ہے۔ اور کامیابی سے ہم کنار وہ لوگ ہوتے ہیں  جنہوں نے اپنی زندگی کے اوقات کو ایک بہترین ترتیب دے کر اس کے مطابق گزارا ہے۔
👈 مثلا: کچھ وقت نماز کیلئے ،
کچھ وقت کھانے کیلئے ،
تھوڑا سا وقت دوستوں کیلئے ،
7 گھنٹے سونے کیلئے ،
پھر بھی آپ کے پاس کافی سارا وقت بچتا ہے۔ اس میں سے کچھ وقت مطالعے اور تحریر کیلئے نکالیں۔ کسی نے کیا خوب کہا کہ *راہ علم کا سفر آسان نہیں*
 *اگر شوق کی سواری پاس ہو تو دشواریاں منزل تک پہنچنے میں رکاوٹیں نہیں بنتیں*۔
👈 جو دن زندگی کا آپ کو نصیب ہوا اسی کو غنیمت جان کر کچھ کرو۔ کل کا انتظار مت کرو کیونکہ
شیخ سعدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ "جس نے کہا کہ یہ کام کل کرونگا تو اس کی کل کبھی نہیں آتی"۔
👈 اور دوسری بات یہ ہے: کل کس نے دیکھی ہے؟ یہ بھی کسی کو پتہ نہیں ہوتا کہ کل لوگ مجھے "جناب" کہ کرکے پکارے گیں یا "مرحوم" کہ کرکے پکارے گیں۔ تو پھر کل کا انتظار کیو۔ جب آپ کو کل کا ہی معلوم نہیں۔
👈 ایک اٹل حقیقت ہے کوئ بھی اس کا انکار نہیں کرسکتا کہ *ایک دن مرنا ہے ، ضرور مرنا ہے*۔ تو کیوں نہ ایک ایسا کام کرکے مریں کہ ہمارے مرنےکے بعد بھی لوگ ہمیں اس کام سے یاد رکھیں۔
👈 اسی شعر پر تحریر کو پورا کرتا ہوں کہ 
*مرتے جاتے ہیں ہزاروں آدمی*
*عاقل و نادان آخر موت ہے*