یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

کنویں کا مینڈک


(کنویں کا مینڈک)

از قلم:: ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
Date.13/2/2021
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں 
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
ہمارا معاشرہ"کنویں کا مینڈک"ہے 
جو بندہ مزدور ہے تو اخیر عمر تک مزدور ہی رہتا ہے مستری بننے کی کوشش تک نہیں کرتا
یہی حال تمام شعبہ ہائے زندگی کا ہے جو بھی جس جگہ  جس سطح پر بے اس سے آگے بڑھ جانے کی صلاحیت ہونے کے باوجود اسی کو "کل" سمجھ لیتا ہے 
اکثر آپ نے یہی دیکھا ہوگا کہ درزی کا بچہ بھی درزی ،موچی کا بچہ بھی موچی قصائی کا بچہ بھی قصائی ہی بنتا ہے الا ما شاءاللہ
اسکی عمومی وجہ یہی کہ درزی اپنے شعبہ کو ہی سب کچھ سمجھ رہا ہوتا ہے اسی طرح موچی کی سوچ بھی یہی تک ہوتی ہے حالانکہ معاملہ اسکے برعکس ہے
یہ سوچ انسان کی Growthنشو ونما کو محدود کر دیتی ہے ،کچھ نیا کرنے کی صلاحیتوں کو زنگ آلود کردیتی ہے۔
سوچوں کی وسعت کارہائے نمایاں انجام دینے میں معاون ثابت ہوتی ہے، دنیا آگے بڑھنے والے کو تسلیم کرتی ہے،دنیا غیر معمولی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے والوں کی قدر کرتی ہے 
مگر یہ سب ممکن تب ہوگا جب سوچوں میں وسعت لائی جائے گی۔صرف محدود رہ کر سوچنے سے آپ جہاں تھے وہی کھڑے تو رہ سکتے ہیں البتہ آگے نہیں نکل سکتے ۔
اسلئے ہمیشہ کچھ نہ کچھ ایسا ضرور کرتے رہیں جو آپ کو آگے بڑھانے میں مدد دیتا رہے۔