یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

محبت،اظہارِ محبت،لائکس کمنٹ،عالم لکھنا.........!!



محبت،اظہارِ محبت،لائکس کمنٹ،عالم لکھنا.........!!

الحدیث،ترجمہ:
کچھ لوگ جو عام امتی ہونگےقیامت کےدن انہیں ایسا عظیم الشان رتبہ ملےگا کہ انبیاء و شہداء بھی رشک و فخر کریں گے…یہ وہ لوگ ہونگے جو خونی رشتے،مالی لین دین،دنیاوی مفاد لالچ وغیرہ کی وجہ سےنہیں بلکہ خالص اللہ کی رضا کےلیےآپس میں محبت کرتے ہونگے…(ابوداؤد حدیث3527ملخصا)
.
الحدیث...ترجمہ:
نسب،قومیت(دنیاوی لالچ)کےبغیر محض اسلامی محبت رکھ،تب سمجھ کہ تمھارےدل میں ایمان کی محبت داخل ہوئی(مجمع زوائد حدیث167)
.
الحدیث...ترجمہ:
جب تم اپنے مسلمان بھائی سے(پاکیزہ اسلامی)محبت کرو تو اسکا اس سےاظہار بھی کرو
(ابوداود حدیث5124)
.
پاکیزہ محبت لازم تو اسکا اظہار بھی لازم…ڈیجیٹل دور میں لائکس اور مناسب کمنٹس بھی اظہار محبت کا طریقہ ہیں...تصویر غیرتحقیقی پوسٹ پے تو کافی لائکس کمنٹ کیے جاتے ہیں مگر کوشش کیجیے وقتا فوقتا اچھی علمی پوسٹوں پے لائک مناسب کمنٹس ضرور کیا کیجیے....اظہار محبت بھی ہوگا،  حوصلہ افزائی بھی ہوگی اور علم پھیلانے کا سبب بھی بنیں گے
مگر لکھاری کو لائکس کمنٹس کی لالچ و مفاد ہرگز نہیں ہونی چاہیے…لائکس ملیں نہ ملیں وہ معتبر کتب و حوالہ جات سے حق لکھتا رہے شیئر کرتا رہے...اصلاح قبول کرنے کا دل جگرہ بھی رکھے،مزید مطالعہ و علمی ترقی بھی مدنظر رکھے

مجھے اتنے لائکس کمنٹس نہیں ملتے، کبھی کبھار تو اکا دکا اور کبھی تو ایک بھی لائک نہیں ملتا مگر الحمد للہ کبھی لائکس کی لالچ ہی نہ رکھی، اس لیےمحنت و لگن سے تحریرات پوسٹنگ کا سلسلہ جاری ہے اور جاری رہے گا ان شاء اللہ عزوجل
.
پھر بھی دو چار بیس چالیس جو لائک و کمنٹ کرتےہیں، اصلاح و حوصلہ افزائی کرتے ہیں، پڑھ کر عمل کرتے ہیں، علم پھیلاتے ہیں،علم پھیلانے کا سبب بنتے ہیں
ان سب کا بےحد شکریہ
.
نوٹ:
محققین مصدقین علماء فاضلین لکھاری محتاطین
کا لائک دراصل مہرِ تصدیق سمجھا جاتا ہےاس لیےوہ لائک کم مارتےہیں
ان سےشکوہ،دل چھوٹا نہ کیجیے
.
نوٹ:
حتّی الْاِمکان تنہائی(ان باکس،پرائیوٹ میسج) میں نصیحت کی جائے کہ یہ نہایت مؤثِّر ثابت ہوتی ہے اگرچہ ضرورتا کبھی سرعام اصلاح اور کبھی سرعام مذمت بھی حق ہوتی ہے...(ماخوذ از مسلمانوں کی پردہ پوشی کے فضائل ص11)
.
نوٹ:سوال میں شفاء ہے..(ابوداود حدیث336)
اس لیے سوال کیا کیجیے، اپنے خدشات اعتراضات معتبر عالم سے پوچھا کیجیے....دل ہی دل میں ناپسندیدگی اعتراض مت رکھیے سوال کرکے شفاء پائیے
.
بعض عالم خود کو عالم علامہ مفتی کیوں لکھتے ہیں......؟؟
جواب:
ڈاکٹر اگر ایم.بی بی ایس وغیرہ لکھے تو اعزاز کی بات ہے اور اگر عالم خود کو عالم لکھے مفتی لکھے تو عیب،اعتراض.؟؟
ہاں اگر غیر مستحق ہو یا بطورِ تکبر عالم ہونا جتاے تو جرم.و.عیب ہے ورنہ ہرگز نہیں
.
فتاوی عالمگیری میں ہے کہ:
لا بأس للعالم أن يحدث عن نفسه بأنه عالم ليظهر علمه فيستفيد منه الناس وليكن ذلك تحديثا بنعم الله تعالى
(فتاوی عالمگیری جلد5 صفحہ377)
.
صاحبِ بہار شریعت خلیفہ اعلی حضرت اسکا تشریحی ترجمہ کرتے ہوے فرماتے ہیں:
عالم اگر اپنا عالم ہونا لوگوں پر ظاہر کرے تو اس میں حرج نہیں مگر یہ ضرور ہے کہ تفاخر کے طور پر یہ اظہار نہ ہو
(کہ تفاخر حرام ہے)
بلکہ محض تحدیثِ نعمت الٰہی کے لیے یہ اظہار ہو اور یہ مقصد ہو کہ جب لوگوں کو ایسا معلوم ہوگا تو استفادہ کریں گے کوئی دین کی بات پوچھے گا اور کوئی پڑھے گا
(فتاوی عالمگیری جلد5 صفحہ377)
(بہار شریعت جلد3 حصہ16 صفحہ627)
اللہ تکبر تفخر  دھوکے بازی بدگمانی حق تلفی حسد تحقیر اور غیرمستحق ہوکر القاب لگانے سے محفوظ رکھے..آمین
.
دیکھا جاے تو اکثر نئے عالم اور نوجوان عالم اور غیرمعروف عالم کو عالم،علامہ لکھنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ لوگ اسکو نہیں جانتے ہوتے...اور اس سے استفادہ نہیں کرتے، یا انکی تحریر کو عام سی تحریر سمجھتے ہیں جبکہ بڑے بڑے بزرگ علماء کا علامہ ہونا معروف.و.مشھور ہوتا ہے اس لیے وہ اکثر علامہ نہیں لکھتے اور کبھی یا کہیں لکھتے بھی ہیں...اس لیے نوجوان جو واقعی عالم ہو اور علامہ لکھے تو اسے یہ تانہ مت ماریے کہ فلاں بڑا عالم علامہ نہیں لکھتا اور تم بڑے علامہ بنے پھرتے ہو..کیونکہ بزرگ مشھور عالم کا علامہ ہونا تو مشھور ہوچکا اسے حاجت نہیں... زیادہ حاجت و فائدہ تو نوجوان غیرمشھور عالم کو علامہ لکھنے میں ہے بشرطیکہ مستحق ہو اور یہ مقصد ہو کہ علامہ لکھوں گا تو تحریر میں وزن پیدا ہوگا کہ یہ کسی عام شخص کی تحریر نہیں...اور یہ بھی فائدہ ہوگا کہ مزید معلومات و مسائل کے لیے رابطہ کر سکے گا....اس لیے قابل عالم کو علامہ ضرور لکھنا چاہیے بلکہ ہوسکے تو اپنے نمبر بھی لکھے کہ رابطہ آسان ہو....یہ سب ہمیں ہمارے استادوں نے سمجھایا اور علامہ لکھنے کی اجازت دی...ہاں القابات کی بھرمار مناسب نہیں
.
اللہ تکبر تفخر بدگمانی حق تلفی حسد تحقیر اور غیرمستحق ہوکر القاب لگانے سے محفوظ رکھے..

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
facebook,whatsApp,bip nmbr
00923468392475
03468392475