*کلام میں عموم پیدا کرنے کے طریقے :-*
*کلام میں عموم پیدا کرنے کے طریقے :-*
1⃣ جمع کے الفاظ لے آنا : کل ، جمیع وغیرہ *خلق لکم ما فی الأرض جمیعا* ۔
2⃣ وہ جمع جس کو الف جنسی کے ذریعے معرفہ بنایا گیا ہو : *قد أفلح المٶمنون* ۔
3⃣ وہ جمع جو معرف بالأضافت کی طرف مضاف ہو : *یوصیکم اللہ فی أولادکم* ۔
4⃣ وہ مفرد جس کو الف لام جنسی کے ساتھ معرفہ بنایا گیا ہو : *و السارق و السارقة فاقطعوا أیدِیَھما* ۔
5⃣ وہ مفرد جس کو معرف بالأضافت کے ساتھ معرفہ لایا گیا ہو : *إن الأنسان لفی خسر* ۔
6⃣ نکرہ سیاق نفی میں واقع ہو : *لا إکراہ فی الدین* ۔
7⃣ نکرہ نہی کے بعد واقع ہو : *و لاتصّل علی أحد منھم مات أبدا* ۔
8⃣ نکرہ شرط کے بعد واقع ہو : *و إن جا ٕ کم فاسق بنبأ* ۔
9⃣ نکرہ سیاق أثبات میں واقع ہوتو قرینة کے ساتھ عموم کا فاٸدہ دیتا ہے : *إن اللہ یأمرکم أن تذبحوا بقرة* ۔
9⃣ أسماۓ موصولہ : مثل ما ، من ، الذین ، اللاٸی ، اللاتی اور أولات : *و أحلکم ما ورا ٕ ذالکم* ۔
🔟 أسماۓ شرط : مثل من ، ما ، أی اور أین : *فمن شھد منکم الشھر فلیصم* ۔
1⃣1⃣ أسماۓ أستفہام : مثل من ، ما ، متی ، ماذا اور أین : *ماذا أراد اللہ بھذا مثلا* ۔
یہ تمام اپنی وضع حقیقی کے أعتبار سے عموم پر دلالت کرتے ہیں لہذا جہاں اس کا خلاف ہوگا وہ مجازا مستعمل ہوگے ۔
2⃣1⃣ وہ مفرد جس کو الف لام أستغراقی کے ذریعے معرفة بنایا گیا ہو : المسلمون ۔
3⃣1⃣ وہ اسم جو اسم جمع ہو : رھط ۔
( مأخوذا : الوجیز فی أصول الفقہ ، نور الأنوار شرح متن المنار )
*أز قلم : محمد عمیر رضا عطاری*